دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کی اجازت نہیں دینگے: شازیہ مری
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
شازیہ مری — فائل فوٹو
مرکزی سیکریٹری اطلاعات پیپلز پارٹی شازیہ مری کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کی اجازت نہیں دے گی اور عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔
انہوں نے کہا کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی نے دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کے حوالے سے قرارداد کو ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر احتجاج ریکارڈ کروایا ہے۔
پی پی رہنما نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے 7 اپریل کو دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کے خلاف قرارداد جمع کروائی تھی۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات پیپلز پارٹی شازیہ مری کا کہنا ہے کہ فرحت اللّٰہ بابر کے خلاف ایف آئی اے کی انکوائری قابلِ افسوس ہے۔
شازیہ مری کا کہنا ہے کہ ملک میں پانی کی تقسیم 1991ء کے معاہدے کے تحت ہونی چاہیے، دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ملک میں پانی کی منصفانہ اور جائز تقسیم کے لیے جدوجہد کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم نے اس قرارداد کی حمایت نہیں کی جبکہ تحریکِ انصاف نے ایوان میں ہنگامہ کھڑا کر دیا۔
شازیہ مری کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپنے خطاب میں واضح طور پر کہا کہ وہ دریائے سندھ پر نہروں کی تجویز کی حمایت نہیں کریں گے، انہوں نے اس فیصلے کو یک طرفہ اور وفاقی اکائیوں کے خلاف قرار دیا اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی کہا ہے کہ ایسے یک طرفہ فیصلے وفاق کے خلاف ہیں۔
پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات کا کہنا ہے کہ ایوان میں مسلم لیگ ن کے جواب کے باوجود پیپلز پارٹی مسلسل دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کے خلاف قرارداد کی منظوری کا مطالبہ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 7 تاریخ کو نہروں کی نقصان دہ تجویز کے خلاف ایوان میں مؤقف اختیار کیا، پیپلز پارٹی کے اراکین نے مسلم لیگ ن کے صوبائی وزراء کو اس مسئلے پر اشتعال انگیز اور تفرقہ انگیز بیانات کا ذمے دار ٹھہرایا۔
شازیہ مری کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کے خلاف بحث کے دوران تحریکِ انصاف کے اراکین مسلسل خلل ڈالتے رہے ہیں، ان کا غیر ذمے دارانہ رویہ انتہائی افسوس ناک تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ تحریکِ انصاف کی حکومت کے دوران عمران نیازی نے دریائے سندھ پر 2 نہروں کی منظوری دی تھی جس کی سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے شدید مخالفت کی، اگر آج تحریکِ انصاف قرارداد لا کر اپنی پچھلی غلطی کا ازالہ بھرنا چاہتی ہے تو آئے ہماری قرارداد کی حمایت کرے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر کے شازیہ مری کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی پیپلز پارٹی نے کے خلاف
پڑھیں:
مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں، دونوں اسی تنخواہ پر کام کرتیں رہیں گی، وزیر ریلوے
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں، دونوں اسی تنخواہ پر کام کرتیں رہیں گی، افغانستان سے مذاکرات وزیراعلی کے پی کے کہنے پر نہیں بلکہ حکومت پاکستان کا فیصلہ ہے۔
راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں مریضوں کے لیے سہولیاتی سینٹر نئے او پی ڈی بلاک اور اضافی انتظار گاہ کے تعمیراتی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ آر آئی سی 13 سال پہلے بنا تھا، یہاں سے بیشمار لوگ مستفید ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب او پی ڈی میں روز تین ہزار مریض اور تین ہزار انکے ساتھ آنے آرہے تھے، آر آئی سی میں 40 کروڈ کی لاگت سے نیا او پی ڈی بلاک بن رہا ہے، اس پراجیکٹ کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے فنڈز دئیے ہیں، پچیس کروڑ جاری ہوگے پندرہ کروڑ ابھی جاری ہونے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ او پی ڈی کا پہلا مرحلہ اس سال جون میں مکمل کرلیں گے، یہاں ہم ایک ویٹنگ ایریا بھی بنا رہے ہیں۔
حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے دن رات ملک کی خدمت کرکے قوم کا اعتماد بحال کیا ہے، بین الاقوامی اشاریے بہتری کی نوید دے رہے ہیں، جو کہتے تھے پاکستان پیسے نہ بھیجیں، ان کی بات کسی نے نہیں بنی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے لئے پاکستان سب چیزوں سے مقدم ہےحکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا فائدہ بلوچستان کو دینے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر اعلی پنجاب دن رات صوبے کی عوام کیلئے کام کررہی ہے۔سندھ میں بھی کام ہورہا ہےراولپنڈی میں تجاوزات کا ہم نے خاتمہ کیا۔پنجاب میں صحت پر ریکارڈ کام ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے پی کے میں پی ٹی آئی کی سترہ سال سے حکومت ہے، راولپنڈی اسلام آباد میں سب سے زیادہ مریض کے پی سے آتے ہیں، کے پی میں صفائی کا نظام دیکھیں۔
حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نام پر کسی کو سیاست نہیں کرنے دینگے، فیڈریشن کو کسی کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دینگے، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں کوئی اختلاف نہیں، دونوں اسی تنخواہ پر کام کرتیں رہیں گی۔
افغانستان سے بات چیت وزیر اعلی کے پی کے کہنے پر شروع نہیں کی، حکومت کا فیصلہ ہے کہ بات چیت ہونی چاہیئے، ڈپٹی وزیر اعظم وہاں گے ہیں وہاں سے کہا گیا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، افغانستان کے ساتھ جو بھی مسائل ہیں، ان کو وفاقی سطح پر دیکھا جارہا ہے۔
حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ ریلوے کے آٹھ ڈی ایس ہیں سب کو کہا ہے کہ سرکار کی ایک انچ زمین پر کسی کا قبضہ نہیں رہنا چاہیے، صاف پانی صفائی اور بہتر کھانا ریلوے میں ہونے کو یقینی بنانے کے لیے فوڈ اتھارٹی والے اب چھاپے ماریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی میں ہمارے بہت سے خواب ہیں جن کی تکمیل چاہتے ہیں جب پی کے ایل آئی راولپنڈی کی کڈنی ٹرانسپلانٹ شروع کرے گا تو ہمارا ایک اور خواب پورا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کے درمیان خونی سڑک کو اب بڑے پراجیکٹ میں تبدیل کرنے جارہے ہیں جس کے لیے پٹرولیم پرائس کی بچت وہاں منتقل کی جارہی ہے۔