لاہور:

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی آٹھ مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر وکیل سلمان صفدر کے دلائل مکمل ہوگئے، عدالت نے جوابی دلائل کے لیے پراسیکیوشن کو طلب کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کی نومئی کے مقدمات میں ضمانتوں پر لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، عدالت نے تمام غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا اور کہا کہ صرف کیس سے جڑے لوگ ہی رک سکتے ہیں باقی سب باہر جائیں۔

عدالت نے عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کو روسٹرم پر بلالیا اور کہا کہ بیرسٹر صاحب خود دیکھیں کیا ماحول بنا ہوا ہے۔

سلمان صفدر نے کہا کہ عدالت سے استدعا ہے کہ یہ والا کیس پہلے سن لے تاہم عدالت نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کورٹ کا کوئی ڈسپلن ہوتا ہے، عدالت نے میڈیا نمائندوں کو بھی کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا۔

سلمان صفدر نے کہا کہ عمران خان نے آٹھ مقدمات میں ضمانتوں کی درخواست دائر کی ہے، وہ پانچ مقدمات میں نامزد نہیں ہیں بقیہ تین مقدمات میں وہ نامزد ہیں جن مقدمات میں نامزد ہیں پہلے اس پر بات کر لیتے ہیں، مقدمہ نمبر 768، 96 ، 1271 میں وہ نامزد ہیں ان میں جناح ہاؤس حملہ کیس، عسکری ٹاور اور تھانہ شادمان کا مقدمہ شامل ہیں۔

وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ تمام مقدمات میں اسپیشل پراسیکیوٹر تعینات کیے گئے ہیں۔ جسٹس شہباز رضوی نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ مقدمہ نمبر 96 میں اسپیشل پراسیکیوٹر تعینات ہیں؟ 

بیرسٹر سلمان صفدر نے مقدمہ 96 جناح ہاؤس حملہ کیس کی ایف آئی آر اور تھانہ شادمان جلاؤ گھراؤ اور عسکری ٹاور جلاؤ گھراؤ کی ایف آئی آر پڑھ کر سنائی اور کہا کہ تینوں ایف آئی آر میں زخمیوں اور اطلاع دینے والی کے نام ایک ہی ہیں ، نو مئی کو بانی پی ٹی آئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں سزا ملنے پر گرفتار کیا گیا ، یہ بعدازگرفتاری ضمانت جب اے ٹی سی کورٹ میں پینڈنگ تھی تو چار ماہ پراسیکوشن نے دلائل نہ دیے ، چار ماہ سے یہاں لاہور ہائیکورٹ میں یہ درخواستیں پینڈنگ ہیں ، درخواست گزار کے خلاف یہ جھوٹے مقدمات بنائے گئے ہیں ، تمام آٹھ مقدمات میں مدعی پولیس ہی ہے۔

سلمان صفدر نے کہا کہ درخواست گزار کے خلاف لاہور پنجاب کے آخری آٹھ کیسز رہ گئے ہیں، کسی مقدمہ میں سیاسی  سازش کے متعلق نہیں بتایا گیا، درخواست گزار کو نو مئی کو گرفتار کیا گیا، اب درخواست گزار کو نو مئی کے سانحہ کے مقدمات میں گرفتار کیا گیا، سپریم کورٹ کی ججمنٹ موجود ہے جس میں لکھا گیا کہ درخواست گزار کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا ، درخواست گزار نے کسی کو سازش کا نہیں کہا ، درخواستگزار واقع کے وقت یہاں موجود ہی نہیں تھا ، درخواست گزار کی 21 مقدمات میں ضمانتوں کے حکم موجود ہیں ، بانی پی ٹی آئی نے کسی مقدمہ میں سازش کرنے کا نہیں کہا۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ ایک کیس ہے جو قتل کا ہے ، ایک کیس ہے جس میں غیر قانونی ہجوم کا ہے ، یہ قانونی نکتہ اس پر کیسے اپلائی ہوگا؟

سلمان صفدر نے کہا کہ ایف آئی آر میں تمام پولیس کانسٹیبل کا بیلٹ نمبر لکھا ہوا ہے، اس شخص کا نام نہیں لکھا ہوا جس نے کہا کہ مجھے بانی پی ٹی آئی نے بھیجا ہے۔

سلمان صفدر نے کہا کہ ان آٹھ مقدمات میں اے ٹی سی عدالت کے جج نے بہت طویل جسمانی ریمانڈ منظور کیا، ہم نے اس جسمانی ریمانڈ کے خلاف ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کی، سیکڑوں ملزمان کو ان مقدمات میں گرفتار کیا گیا۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے پوچھا کہ جن چار مقدمات میں ضمانتیں منظور کی گئیں ان کے آرڈر کدھر ہیں؟ اس پر بیرسٹر سلمان صفدر نے اے ٹی سی کورٹ کے آرڈر پڑھ کر سنائے اور کہا کہ ایک مقدمہ میں علی امین گنڈا پور ملزم ہیں اور وہ ایک صوبے کے وزیراعلی ہیں، یہ سارے دلائل اور ثبوت دیکھ کر بانی پی ٹی آئی کی ضمانتیں منظور کی جائیں۔

بعدازاں سلمان صفدر کے آٹھ مقدمات میں ضمانتوں پر دلائل مکمل ہوگئے، عدالت نے جوابی دلائل کے لیے پراسیکیوشن کو طلب کرلیا اور مزید سماعت 14 اپریل دوپہر 1:30 بجے تک ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سلمان صفدر نے کہا کہ مقدمات میں ضمانتوں گرفتار کیا گیا آٹھ مقدمات میں بانی پی ٹی آئی درخواست گزار اور کہا کہ ایف آئی آر عدالت نے کورٹ میں

پڑھیں:

توہین عدالت درخواست کے تحت آئی جی خیبر پختونخوا کو نوٹس جاری

عدالتی احکامات کی تعمیل نہ کرنے پر آئی جی خیبر پختونخوا کے خلاف دائر توہین عدالت درخواست کے تحت نوٹس جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے آئی جی خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کردیا۔ عدالت نے آئی جی سے 14 دن کے اندر جواب طلب کرلیا ہے۔ توہین عدالت درخواست میں کہا گیا ہے کہ صوابی سٹی سرکل تھانہ پر حملہ کیا گیا۔

تھانہ کی دوبارہ تعمیر بین القوامی معیار کے مطابق کرنے کے لیے درخواست دائر کی تھی، پشاور ہائیکورٹ نے محکمہ پولیس کو پولیس تھانے کی تعمیر کا حکم دیا تھا ۔ عدالتی احکامات  پر ابھی تک تعمیل نہ ہوسکی۔

وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات کی تعمیل نہ کرنے پر توہین عدالت درخواست دائر کی۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ آئی جی خیبر پختونخوا کے خلاف توہین عدالت کاروائی کریں۔

عدالت نے آئی جی کو نوٹس جاری کرکے 14 دن کے اندر جواب طلب کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • نو مئی کیسز، عمران خان کی اڈیالہ جیل روبکار سے حاضری لگائی گئی
  • لانگ مارچ کے 2 کیسز، بانی پی ٹی آئی کی عدم دستیابی کے باعث آج سماعت میں اہم پیشرفت نہ ہوسکی
  • 9 مئی کیسز: عمران خان کی اڈیالہ جیل روبکار سے حاضری لگائی گئی
  • ’ایک نجی درخواست۔۔۔‘: عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ کا ایلون مسک کو خط
  • جنرل فیض حمید کو سزا، کیا عمران خان بھی لپیٹ میں آ سکتے ہیں؟
  • پی پی نے بھارتی فلم کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا
  • توہین عدالت درخواست کے تحت آئی جی خیبر پختونخوا کو نوٹس جاری
  • پاکستان کا افغان طالبان سے تحریری ضمانتوں کا مطالبہ—بھارت کی ریاستی دہشت گردی بے نقاب، دفترِ خارجہ کا دوٹوک اعلان!
  • امریکہ کا ویزا شرائط مزید سخت کرنے کا فیصلہ ، درخواست گزاروں کی گزشتہ 5 سال کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کی مکمل جانچ کی جائے گی
  • اسلام آباد سیشن  عدالت سے   2 کیسز میں علی امین گنڈاپور کے وارنٹ جاری