وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ---فائل فوٹو
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبے کو دہشت گردی، منشیات اور دیگر جرائم سے پاک کرنے کے لیے اقدامات کو مزید بہتر کیا جائے گا۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت اپیکس کمیٹی کا 32 واں اجلاس ہوا۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت صوبوں میں اپیکس کمیٹی قائم کی گئی، سندھ باقاعدہ اپیکس کمیٹی کا اجلاس کرتا رہا ہے، سندھ حکومت کی مؤثر پالیسی کے باعث دہشت گردی کو کنٹرول کیا گیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ دہشت گردی، منشیات اور دیگر جرائم کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن جاری ہے، اس کی وجہ سے کسی شہری کو کوئی پریشانی نہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی اجلاس آج ہوگا
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس .
....
مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے کراچی میں 2 سینٹرز کام کر رہے ہیں، صوبے بھر میں 31 فرینڈلی پولیس اسٹیشنز قائم کیے جا رہے ہیں۔
اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ 10 پولیس تھانوں کو اپ گریڈ کیا گیا ہے اور باقی پر کام جاری ہے، اسلحے کی نمائش پر دفعہ 144 کے تحت پابندی لگائی گئی ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سنددھ نے نجی گاڑیوں پر سول ڈریس میں گارڈز کے خلاف کارروائی تیز کرنے کی ہدایت کی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ گاڑیوں پر پولیس لائٹس، رنگین شیشے، فینسی نمبر پلیٹس اور اسلحے کی نمائش کے خلاف 1474 ایف آئی آرز درج ہوئی ہیں، 1474 ایف آئی آرز پر 34.6 ملین روپے جرمانہ وصول کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ:
مراد علی شاہ
پڑھیں:
محکمہ تعلیم کی امبریلہ اسکیموں کے تحت تخمینہ لاگت اور مختص کردہ وسائل میں ہم آہنگی پیدا کی جائے تاکہ وسائل کا ضیاع نہ ہو اور ہر اسکیم مثر انداز سے مکمل ہو، وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2025ء)وزیر
اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ
تعلیم کی امبریلہ
اسکیموں کی پیش رفت و بہتری سے متعلق اہم اجلاس پیر کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا اجلاس میں جاری اور مجوزہ اسکیموں کی پیش رفت، شفافیت، اور مثر عمل درآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اجلاس میں
وزیر اعلی بلوچستان نے تمام اضلاع میں تعلیمی ضروریات کے حوالے سے ایک جامع اور منظم سروے کرانے کی ہدایت دی تاکہ حقائق پر مبنی منصوبہ بندی ممکن ہو سکے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ محکمہ تعلیم کی امبریلہ اسکیموں کے تحت تخمینہ لاگت اور مختص کردہ وسائل میں ہم آہنگی پیدا کی
جائے تاکہ وسائل کا ضیاع نہ ہو اور ہر اسکیم مثر انداز سے مکمل ہو انہوں نے واضح کیا کہ ایسے اضلاع جو تعلیمی میدان میں پسماندہ ہیں ان کو امبریلہ اسکیموں میں ترجیح دی جائے تاکہ تعلیمی عدم توازن کا خاتمہ ممکن ہو انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امبریلہ اسکیموں کے لیے دستیاب وسائل کی تقسیم ہر قسم کی مصلحت، دبا یا سیاسی اثر و رسوخ سے بالاتر ہو کر صرف شفافیت اور میرٹ کی بنیاد پر کی جائے وزیر اعلی نے کہا کہ بنیادی سہولیات سے محروم اسکولوں کو ان اسکیموں میں اولین ترجیح دی جائے تاکہ نچلی سطح پر تعلیمی بہتری یقینی بنائی جا سکے وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی نے ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں کی مثر نگرانی کے لیے ضلعی سطح پر مانیٹرنگ کمیٹیوں کو فعال کیا جائے اور تمام اسکیموں میں شفافیت اور نتیجہ خیزی کو ترجیح دی جائے انہوں نے کہا کہ تعلیم سے جڑی اسکیموں میں مقامی کمیونٹی کی رائے اور ضروریات کو مدنظر رکھنا ناگزیر ہے تاکہ منصوبے زمینی حقائق سے ہم آہنگ ہوں اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی، صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی، مشیر بلدیات نوابزادہ بابا امیر حمزہ خان زہری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات حافظ عبدالباسط، پرنسپل سیکریٹری وزیر اعلی بابر خان، سیکریٹری تعلیم صالح محمد ناصر، سیکریٹری خزانہ عمران زرکون سمیت متعلقہ محکموں کے اعلی افسران نے شرکت کی ، وزیر اعلی نے تمام حکام پر زور دیا کہ تعلیمی میدان میں حقیقی تبدیلی لانے کے لیے ادارہ جاتی بہتری، شفاف طریقہ کار، اور موثر عمل درآمد پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔