ٹیرف معطلی کے بعد سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال پاکستان سمیت عالمی مارکیٹس میں زبردست تیزی
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
ٹیرف معطلی کے اعلان کے بعد پاکستان میں سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے باعث کاروباری ہفتے کے چوتھے روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی کے ساتھ کاروبار کا آغاز ہوا ہے کاروبار کے آغاز پر ہنڈرڈ انڈیکس میں تین ہزار تین سو سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد مارکیٹ ایک لاکھ سترہ ہزار چار سو چوراسی پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گئی یہ تیزی ایسے وقت میں آئی ہے جب گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر ہنڈرڈ انڈیکس تیرہ سو اناسی پوائنٹس کی کمی کے بعد ایک لاکھ چودہ ہزار ایک سو ترپن پوائنٹس پر بند ہوا تھا تاہم ٹیرف معطلی کے فیصلے نے مارکیٹ کو ایک نئی سمت دے دی اور سرمایہ کاروں میں امید کی لہر پیدا کی جس کا واضح اثر آج کی مارکیٹ میں دیکھا گیا دوسری جانب انٹر بینک مارکیٹ میں بھی مثبت رجحان دیکھنے کو ملا جہاں امریکی ڈالر کی قیمت میں اٹھارہ پیسے کمی واقع ہوئی ڈالر کی قیمت دو سو اسی روپے اٹھہتر پیسے سے کم ہو کر دو سو اسی روپے ساٹھ پیسے پر آگئی جس سے معیشت پر دباؤ کچھ کم ہونے کی توقع کی جا رہی ہے عالمی سطح پر بھی ٹیرف معطلی کے فیصلے نے مثبت اثرات مرتب کیے ہیں امریکی اسٹاک مارکیٹس میں تیزی کا رجحان دیکھا گیا ہے ایس اینڈ پی فائیو ہنڈرڈ میں تقریباً دس فیصد جبکہ نیسڈک کے اسٹاکس میں بارہ فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جاپانی مارکیٹ بھی پیچھے نہ رہی اور نکلئی دو سو پچیس میں آٹھ فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ہانگ کانگ کی ہانگ سینگ مارکیٹ میں بھی دو فیصد کے قریب تیزی دیکھی گئی جبکہ چین کی شنگھائی ایس ای کمپوزٹ انڈیکس نے بھی مثبت رجحان ظاہر کیا ہے تاہم یورپی مارکیٹس اس وقت بھی دباؤ کا شکار ہیں اور وہاں مندی کا سلسلہ جاری ہے ماہرین کے مطابق اگر موجودہ عالمی تجارتی پالیسیوں میں مزید استحکام آیا تو نہ صرف مقامی معیشت بلکہ بین الاقوامی سرمایہ کاری میں بھی بہتری آنے کی امید کی جا سکتی ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ٹیرف معطلی کے مارکیٹ میں کے بعد
پڑھیں:
امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
بیجنگ (اوصاف نیوز)چین نے پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ درآمدی ٹیکسوں (ٹیرف) سے متعلق مذاکرات کے دوران امریکا کی خوشامد کرنے سے گریز کریں..
چین کی وزارتِ تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہوتا اور نہ ہی اس سے عزت کمائی جا سکتی ہے۔“یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ دیگر حکومتوں پر چین کے ساتھ تجارت کو محدود کرنے کے بدلے میں درآمدی محصولات میں رعایت دینے کی پیشکش کرنے پر غور کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں امریکا نے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔ جاپان کا وفد گزشتہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کر چکا ہے، جبکہ جنوبی کوریا کے ساتھ مذاکرات رواں ہفتے شروع ہو رہے ہیں۔
چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے واضح کیا کہ چین انصاف، بین الاقوامی تجارتی قواعد، اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کرتا ہے اور تمام ممالک کو بھی یہی رویہ اپنانا چاہیے۔
واضح رہے کہ ”وال سٹریٹ جرنل“ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ درجنوں ممالک پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ وہ چین کے ساتھ اپنی تجارتی سرگرمیاں محدود کریں، بصورتِ دیگر اُنہیں درآمدی ٹیرف سے استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔
دوسری جانب، جاپانی آن لائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم ”مونیکس گروپ“ کے تجزیہ کار جیسپر کول نے کہا ہے کہ جاپان کے لیے امریکہ اور چین دونوں اہم تجارتی پارٹنر ہیں، جہاں اسے 20 فیصد منافع امریکہ اور 15 فیصد چین سے حاصل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جاپان کسی بھی صورت میں ان دونوں بڑی معیشتوں میں سے کسی ایک کو چننا نہیں چاہے گا۔