پی ٹی آئی نے دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے منصوبے پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کی قرارداد پیش کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے معاملے پر ایک قرارداد اسپیکر آفس میں جمع کرادی ہے، جس میں اہم مطالبات پیش کیے گئے ہیں۔

قرارداد اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان، پارلیمانی لیڈر پی ٹی آئی زرتاج گل، علی محمد خان، مجاہد خان اور دیگر اراکین کے دستخط پر جمع کرائی گئی۔ اس میں فوری طور پر مشترکہ مفادات کونسل (CIC) کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ کینال کی تعمیر کے حوالے سے مسائل کا حل نکالا جا سکے۔

قرارداد کے مطابق:

مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس پندرہ روز میں طلب کیا جائے۔

کینال کی تعمیر کے حوالے سے سندھ کے تحفظات کو دور کیا جائے۔

چولستان کینال منصوبے پر مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری تک کام روکا جائے۔

ساٹھ روز کے اندر ارسا اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ پانی کی دستیابی سرٹیفیکیٹ پر غیر جانبدار آڈٹ کرایا جائے۔

91 والے پانی تقسیم کے معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہونے تک اور کوٹڑی بیراج ڈاؤن اسٹریم سے دس ملین ایم اے ایف پانی نہ جانے تک اس منصوبے پر عمل درآمد روکا جائے۔

یہ قرارداد اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ منصوبے کی تکمیل کے دوران تمام صوبوں کی آراء اور تحفظات کا احترام کیا جائے اور تمام قانونی تقاضوں کی تکمیل ضروری ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پر مشترکہ مفادات کونسل پی ٹی آئی کا اجلاس

پڑھیں:

وزیراعظم اور نواز شریف کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

اسلام آباد:مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع کینال منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے بائے الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ خان نے اپنے بیان میں کہا کہ ‎‎قائد محمد نواز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی پی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے، ‎‎اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ‎پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ 1991ء میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، ‎کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ‎پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں، ‎
‎اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ‎آئین و جمہوریت پر پختہ یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتہ کیا نہ کریں گے، ‎بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • کینالز نکالنے کے خلاف احتجاج جاری، وکلا کا ببرلو بائی پاس پر چار روز سے دھرنا
  • سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اربوں ڈالر موٹروے منصوبوں کا آغاز رواں سال ہوگا
  • سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں ہوا، عمر ایوب
  • کسی صوبے کا دوسرے صوبے کے پانی پر ڈاکا ڈالنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: احسن اقبال
  • 6 کینال منصوبے کیخلاف سندھ کے مختلف شہروں میں ہڑتال
  • وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
  • دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے کیخلاف وکلاء کا دھرنا جاری
  • دریائے سندھ سے نئی کینالز نکالنے کے منصوبے کیخلاف وکلاء کا دھرنا جاری
  • جے یو آئی نے دریائے سندھ پر نئے کینالوں کیخلاف سینیٹ میں قرارداد جمع کرادی
  • وزیراعظم اور نواز شریف کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت