سینئر پی پی رہنما کیخلاف بدعنوانی، منی لانڈرنگ کے الزامات: ایف آئی اے نے سوالنامہ دے یا
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر کے خلاف انکوائری سے متعلق 18 سے 20 سوالات پر مبنی سوال نامہ حوالے کردیا۔
ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد نے سابق سینٹر فرحت اللّٰہ بابر کے خلاف مبینہ طور پر بدعنوانی، غیر قانونی اثاثہ جات، منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری کے الزام پر انکوائری شروع کر رکھی ہے۔
ذرائع ایف آئی اے نے کہا کہ پیپلز پارٹی انسانی حقوق سیل کے صدر و سابق سینٹر فرحت اللّٰہ بابر کے خلاف انکوائری انکے سینیٹر شپ کے دور کے حوالے سے شروع کی گی ہے، فرحت اللہ بابر کے خلاف انکوائری کا آغاز راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے ایک پرائیویٹ شکایت کندہ کہ درخواست پر کیا گیا۔
ذرائع نے کہا کہ سابق سینٹر کو باقائدہ نوٹس جاری کرکے انھیں انکوائری میں شامل ہونے کے لیے طلب کیاگیا جو عید الفطر سے قبل اور پھر بعد میں چند دن پہلے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوئے۔
ذرائع کے مطابق سینیٹر فرحت اللّٰہ بابر سے ایف آئی اے اینٹی کرپشن سیل اسلام آباد نے انکے اثاثہ جات ،ٹیکس ریکارڈ سمیت دیگر اہم معلومات کے حصول کے لیے اٹھارہ سے بیس سوالات پر مبنی سوال نامہ بھی دیاگیا۔
ذرائع نے کہا کہ سابق سینیٹر فرحت اللّٰہ بابر نے اپنے وکیل کے مشورے کےبعد جوابات جمع کرانے کا کہا، سابق سینٹر فرحت اللّٰہ بابر نے بھی ایف آئی اے کو اپنے خلاف جمع ہونے والی درخواست کی کاپی اور شکایت کندہ کے متعلق تفصیل فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جسکے لیے انھین انتظار کا کہا گیا۔
سینیٹر فرحت اللہ بابر اور پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات شازیہ مری کا موقف بھی اخبارات میں سامنے آچکا ہے، 2013 سے کسی بھی سرکاری عہدے پر فائز نہیں رھے صرف صدر آصف علی زرداری کے ترجمان کے طور پر کام کر رہے تھے، سینیٹر فرحت اللّٰہ بابر نے ایف آئی اے کے نوٹس جواب دینے کے لیے قانونی راستہ اختیار کرنے کا عندیہ بھی دیابھی دے رکھا ہے۔
شازیہ مری سیکرٹری اطلاعات پیپلز پارٹی نے کہا کہ بزرگ رہنما و سابق سینیٹر جو ایک دہائی سے کسی سرکاری عہدے پر بھی نہیں کے خلاف ایف آئی اے کی انکوائری قابل افسوس ہے، ایف آئی اے کی انکوائری بے وقعت اور پیچھے چھپے مقاصد مشکوک دیکھائی دیتے ہیں
ایف ائی اے نے کہا کہ سینٹر فرحت اللّٰہ بابر کے بارے میں انکوائری جاری ہے انھیں سوالنامہ وصول کرایا جا چکا ہے۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے معروف انسانی حقوق کے کارکن اور سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر کے خلاف(ایف آئی اے) کی جانب سے مبینہ مالی بدعنوانی کے الزام میں شروع کی گئی انکوائری کی سخت مذمت کی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سینیٹر فرحت الل سینٹر فرحت الل ہ بابر کے خلاف سابق سینیٹر پیپلز پارٹی ایف آئی اے فرحت اللہ نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
بابر سلیم سواتی کیخلاف کرپشن کی تحقیقاتی رپورٹ سلمان اکرم راجا کو ارسال، پی ٹی آئی کا اعتراض
اسپیکر کےپی اسمبلی بابر سلیم سواتی---فائل فوٹوپی ٹی آئی انٹرنل اکاونٹیبیلٹی کمیٹی کے رکن نے اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کی رپورٹ سلمان اکرم راجا کو بھیج دی۔
کمیٹی کے رکن قاضی انور نے کہا کہ مجھے علم ہے کہ بانئ پی ٹی آئی کے علاوہ کسی کو رپورٹ بھیجنا کمیٹی کے ایس او پیز میں نہیں، سلمان اکرم راجا نے رپورٹ مانگی اس لیے انہیں بھیج دی ہے۔
انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کی مبینہ کرپشن کی تحقیقاتی رپورٹ میں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کو کلین چٹ مل گئی، تمام الزامات سے بری ہوگئے۔
پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ سلمان اکرم راجا کو رپورٹ بھیج کر قاضی انور نے کمیٹی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی، قاضی انور نے کمیٹی کے دیگر ارکان کو اعتماد میں لیے بغیر سلمان اکرم راجا کو رپورٹ ارسال کی۔
ذائع کے مطابق کمیٹی کے دیگر 2 ارکان نے سلمان اکرم راجا کو رپورٹ بھیجنے پر اظہار تشویش کیا ہے۔