بالی ووڈ اور پاکستانی اداکاروں نے فواد خان کی بالی ووڈ میں واپسی پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔ فلم کے ریلیز ہونے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں جس پر سنی دیول، امیشا پٹیل اور ماورا حسین ان کے دفاع میں سامنے آ گئے۔

بالی ووڈ اداکار سنی دیول نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ فنکار سرحدوں سے بالاتر ہو کر پوری دنیا کے لیے کام کرتے ہیں۔ دنیا اب گلوبل ولیج بن چکی ہے تو ملکوں کے درمیان پابندیاں نہیں ہونی چاہئیں۔

 پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ماورا حسین کا اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ ایسی باتوں کو دل پر نہیں لیتیں، دنیا ہمیشہ سے اسی طرح چلتی آ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر تقدیر میں ایسا ہونا لکھا ہوگا تو ایسا ہی ہوگا کوئی روک نہیں سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: ’فلم ریلیز نہیں ہونے دیں گے‘، فواد خان کی بالی ووڈ فلم ریلیز سے قبل تنازعات کا شکار کیوں؟

اداکارہ نے مزید کہا کہ ’میں اس طرح کی دھمکیوں کو اپنے کام پر اثر انداز نہیں ہونے دیتی اور ہمیشہ وہی کام کرتی ہوں جو مجھے پسند ہو‘۔ اور ایسی صورتحال پروڈیوسرز کا سر درد بنتی ہے جو ان کا مسئلہ ہے اداکاروں کا نہیں۔

ماورا حسین نے فواد خان کے لیے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ فلم ’عبیر گلال‘ باکس آفس پر کامیاب ہوگی۔

بالی ووڈ اداکارہ امیشا پٹیل نے کہا ہے کہ انہیں فواد خان ہمیشہ سے پسند ہیں، اور فن تو فن ہوتا ہے اور اس میں کوئی تفریق نہیں ہونی چاہیے، دنیا بھر میں غیر ملکی فنکاروں کو خوش آمدید کہا جاتا ہے چاہے ان کا تعلق کسی بھی شعبے سے ہو۔

 

اداکارہ امیشا پٹیل نے کہا کہ پاکستانی اداکار فواد خان پہلے بھی بھارت میں کام کرچکے ہیں اور مجھے وہ پہلے بھی بہت پسند تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی اداکارہ ریدھی ڈوگرا نے فواد خان کے ساتھ فلم کرنے سے پہلے کونسی تحقیقات کیں؟

واضح رہے کہ فلم ’عبیر گلال‘ کی کہانی 2 ایسے کرداروں کے گرد گھومتی ہے جو زندگی میں کئی جذباتی مشکلات سے گزر چکے ہیں اور اچانک ایک دوسرے سے مل کر غیر متوقع طور پر ایک دوسرے کے زخموں کو بھرنے لگتے ہیں جس کا نتیجہ محبت میں نکلتا ہے۔ فلم میں ردھی ڈوگرا، فواد خان اور وانی کپور ہیں۔

فلم ’عبیر گُلال‘ رواں برس 9 مئی کو ریلیز ہو گی۔ اس میں فلم میں لیزا ہیڈن، رِدھی ڈوگرا، فریدہ جلال اور پرمیت شیٹھی سمیت متعدد انڈین اداکار کام کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ بھارت نے 18 ستمبر کو کشمیر میں اڑی فوجی اڈے پر ہونے والے حملے کے بعد پاکستانی فنکاروں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس سلسلے میں انڈین موشن پکچرز پروڈیوسرز ایسوسی ایشن (آئی ایم پی پی اے) نے پاک۔ بھارت کشیدگی کے پیش نظر پاکستانی فنکاروں اور ٹیکنیشنز پر بالی ووڈ میں کام کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔ اور ہندو انتہا پسند گروہوں نے بھی بالی ووڈ میں کام کرنے والے پاکستانی اداکاروں کو دھمکی دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ’فواد خان کو شرم آنی چاہیے‘، سوشل میڈیا پر اداکار کے بائیکاٹ کی مہم کیوں؟

ہندو گروپ ایم این ایس نے پاکستانی فنکاروں کو بھارت سے نکل جانے کا کہا تھا جس کے بعد پاکستانی فنکار وطن واپس آگئے تھے۔

پابندی سے پہلے کئی پاکستانی فنکاروں نے بالی ووڈ میں کامیابی حاصل کی۔ جن میں فواد خان اور ماہرہ خان بھی شامل ہیں۔ فواد خان نے ’کپور اینڈ سنز‘ اور ’اے دل ہے مشکل‘ میں اپنی اداکاری سے ناظرین کو متاثر کیا، ماہرہ خان نے شاہ رخ خان کے ساتھ ’رئیس‘ میں اداکاری کی جبکہ علی ظفر نے ’تیرے بن لادن‘ اور ’ڈیئر زندگی‘ میں اپنی پہچان بنائی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امیشا پٹیل بالی ووڈ سنی دیول عبیر گلال فواد خان ماورا حسین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امیشا پٹیل بالی ووڈ سنی دیول فواد خان ماورا حسین پاکستانی فنکاروں بالی ووڈ میں امیشا پٹیل ماورا حسین سنی دیول فواد خان میں کام

پڑھیں:

کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا: رانا ثناء اللّٰہ

وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ‎پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں۔

رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں، ‎پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمیں پیپلز پارٹی کی قیادت کا بہت احترام ہے، 1991ء میں صوبوں کے درمیان ہونے والے معاہدے اور ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے کہا کہ اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔

رانا ثناء اللّٰہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتا کیا نہ کریں گے، بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • معروف پاکستانی شیف ذاکر حسین انتقال کرگئے
  • معروف پاکستانی شیف انتقال کر گئے
  • سندھ کا پانی پنجاب نہیں لے سکتا: عظمیٰ بخاری
  • پی ایچ ڈی کا موضوع لوٹا کیوں نہیں ہو سکتا؟
  • ماورا حسین شوہر کے گھر منتقل، تصاویر شیئر کردیں
  • کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا: رانا ثناء اللّٰہ
  • افغان مہاجرین کی باعزت واپسی، اپنی سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے، پاکستان افغانستان کا اتفاق
  • ظلم و جبر بھارت سے آزادی کا راستہ ہرگز نہیں روک سکتا
  • فلم ’جات‘ سے متنازعہ مناظر ہٹا دیے گئے، فلم سازوں نے معذرت کر لی
  • امیشا پٹیل کی تصاویر نے مداحوں کو حیران کر دیا، کیا اداکارہ حاملہ ہیں؟