چین نے امریکی سفر کے لیے خبردار کر دیا، چینی شہری احتیاط برتیں: بیجنگ کی ٹریول ایڈوائزری جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
بیجنگ: چینی حکومت نے امریکا کا سفر کرنے والے شہریوں کے لیے سفری ہدایات (ٹریول ایڈوائزری) جاری کرتے ہوئے انہیں سفر سے پہلے خطرات کا جائزہ لینے اور احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے۔
چینی وزارت ثقافت و سیاحت کے مطابق یہ سفری انتباہ امریکا سے کشیدہ تجارتی تعلقات اور داخلی سیکیورٹی کی غیر یقینی صورتحال کے باعث جاری کیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ چینی وزارت تعلیم نے بھی امریکا میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند طلبہ کو خبردار کیا ہے۔ وزارت نے خاص طور پر امریکی ریاست اوہائیو کی اسمبلی میں زیر غور بل کا حوالہ دیا ہے جس میں چین سے متعلق منفی دفعات شامل ہیں۔ اس بل سے تعلیمی تبادلوں اور تعاون پر پابندیاں لگ سکتی ہیں۔
یہ سفری ہدایات ایسے وقت میں جاری ہوئی ہیں جب چین نے امریکا سے آنے والی تمام درآمدات پر ٹیرف بڑھا کر 84 فیصد کر دیا ہے۔ یہ اقدام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی مصنوعات پر 104 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے جواب میں سامنے آیا ہے۔
ساتھ ہی، چینی وزارت تجارت نے مزید 6 امریکی کمپنیوں کو ’غیر معتبر اداروں‘ کی فہرست میں شامل کر لیا ہے، جس سے ان کمپنیوں کا چین میں کاروبار کرنا مزید مشکل ہو جائے گا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چین سے قرض ری شیڈولنگ کا معاملہ ایک بار پھر اٹھانے کا فیصلہ
وزیرخزانہ اپنے 6روزہ دورہ امریکا کے دوران بدھ کو چینی وزیرخزانہ سے ملاقات کریں گے
اسحاق ڈار کے دورہ بیجنگ میں چینی حکام سے درخواست کا کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا تھا، ذرائع
پاکستان نے قرض کی ری شیڈولنگ کا معاملہ ایک بار پھر چینی بینکوں کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ کرلیا، توقع ہے کہ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب اگلے ہفتے واشنگٹن میں آئی ایم ایف اجلاس کے موقع پر اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ قرضوں کی ری شیڈولنگ کا معاملہ اٹھائیں گے ۔حکومتی ذرائع کے مطابق وزیرخزانہ آئی ایم ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر اور امریکا کے اسسٹنٹ سیکریٹری برائے خزانہ سے بھی ملاقات کریں گے ، وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق وزیرخزانہ اپنے 6 روزہ دورہ امریکا کے دوران بدھ کے روز چینی وزیرخزانہ سے ملاقات کریں گے جس میں وہ اپنے چینی ہم منصب سے 3.4ارب ڈالر کے قرضوں کو دو سال کے لیے ری شیڈول کرنے کی درخواست کریں گے تاکہ غیرملکی فنڈنگ کے خلا کو پر کیا جاسکے ، وزیرخزانہ کے ہمراہ سیکریٹری خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور سیکریٹری اکنامک افیئرز بھی امریکا روانہ ہوں گے ۔ یادر ہے کہ چینی بینکوں کے قرضوں کی ری شیڈولنگ کے لیے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اپنے دورہ بیجنگ کے دوران بھی چینی حکام سے درخواست کی تھی، لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔علاوہ ازیں، آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاس کے دوران وزیرخزانہ کی سعودی وزیرخزانہ محمد الجدعان سے بھی ملاقات طے ہے جبکہ اس دوران پاکستانی وفد امریکی وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کرے گا، حکومتی ذرائع نے بتایا کہ وزیرخزانہ کی امریکا کے ایگزم بینک کے چیئرپرسن سے بھی ملاقات طے ہے ۔یاد رہے کہ امریکی ایگزم بینک ریکوڈیک منصوبے کے لیے 1 ارب ڈالر کا قرض بڑھانا چاہتا تھا اور اس نے ترجیحی قرض دہندہ کا درجہ حاصل کرنے کے لیے حکومت کو درخواست بھی دی تھی جس پر اسلام آباد نے اتفاق نہیں کیا تھا۔حکام نے بتایا کہ وزیرخزانہ امریکا کی انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن سے بھی گفتگو کرسکتے ہیں تاکہ جاری نجکاری پروگرام میں تعاون حاصل کیا جاسکے ، جبکہ وزیرخزانہ کی منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا اور آئی ایم ایف کے دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقات کا امکان ہے ۔محمد اورنگریب پاکستان کی جانب سے درمیانی مدت میں ریونیو موبلائزیشن کے عنوان سے پینل ڈسکشن میں بھی شرکت کریں گے جس کا انعقاد آئی ایم ایف کی جانب سے کیا جائے گا۔وزیرخزانہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر مساتو کانڈا اور ورلڈ بینک گروپ کے صدر اجے بنگا سے بھی ملاقات کریں گے جبکہ ورلڈ بینک ایشیا ریجن کے نائب صدر مارٹن ریزر سے ملاقات بھی شیڈول کا حصہ ہے وہ سیکریٹری جنرل کلائمیٹ ویلنریبل فورم محمد نشید سے بھی ملاقات کریں گے ۔