پیکا ایکٹ کیخلاف صحافیوں کی درخواست بغیر کارروائی ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
سندھ ہائی کورٹ نے پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواست کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی کردی
ترمیم صحافتی فرائض پر جبری سنسر شپ اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، درخواست میں مؤقف
سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے صحافتی تنظیموں کی پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواست کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کردی ہے ۔ سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کے روبرو صحافتی تنظیموں کی پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ معاون وکیل نے موقف دیا کہ سینئر وکیل منیر اے ملک سپریم کورٹ میں مصروف ہیں۔ درخواست کی سماعت ملتوی کی جائے۔ عدالت نے درخواست کی سماعت بغیر کسی کارروائی ملتوی کردی۔ درخواست ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز، کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز، پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن اور آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی اور دیگر نے دائر کر رکھی ہے۔ دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ صحافتی فرائض پرجبری سنسرشپ اور بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ترمیم شدہ پیکا ایکٹ آزادی اظہار رائے کے آئینی حق سے محروم رکھتا ہے۔ پیکا ترمیمی ایکٹ کی دفعات کو کالعدم قرار دیا جائے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
اختر مینگل کا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کیخلاف عدالت جانے کا اعلان
بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا۔کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اختر مینگل نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کو اٹھارہویں ترمیم کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ایکٹ کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔سربراہ بی این پی مینگل نے کہا کہ ان کا دھرنا عوامی امنگوں کی ترجمانی تھا ، کسی ڈیل کا تاثر غلط ہے۔اختر مینگل نے مزید کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں بچت کو چندے کی صورت بلوچستان پر لگانے کی بات قابلِ مذمت ہے ، چندے سے یتیم خانے چلتے ہيں، صوبوں کی پسماندگی دور نہیں ہوتی ۔