جماعت اسلامی کے نائب امیر نے کہا ہے کہ امریکی اسرائیلی شیطانی گٹھ جوڑ سے خطے کو درپیش سنگین خطرات کے مقابلہ میں عالمِ اسلام کی قیادت بروقت اقدامات کرے وگرنہ یہ آگ پورے مشرقِ وسطی میں پھیلے گی تو پھر ان کے لیے روکنا ممکن نہیں رہے گا۔  اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی، مجلسِ قائمہ سیاسی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت کا بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں عدالتی حکم کے باوجود خاندان اور پارٹی رہنماوں کی ملاقات نہ کرانا توہینِ عدالت اور بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے، حکومت اور انتظامیہ عدالتی فیصلوں کا احترام کریں اور پرامن احتجاج پرتشدد اور گرفتاریوں سے گریز کرے، ملک کا سیاسی بحران ام البحران بنا ہوا ہے، حکومت اور سیاسی جمہوری قوتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ آئین، جمہوریت، پارلیمانی اقدار اور عدالتی آزادی کو یقینی بنانے کے لیے سیاسی بنیادوں پر سیاسی بحرانوں کا حل نکالیں۔ 

لیاقت بلوچ نے کہا کہ بلوچستان، خیبرپختونخوا اور سندھ میں سونے، تانبے، تیل و گیس کے ذخائر کا دریافت ہونا پوری قوم کے لیے حوصلہ اور خوشی کا باعث ہے، قومی وحدت، قومی سلامتی کے لیے ضروری ہے کہ معدنیات، پانی، سی پیک اور قومی شاہراہوں کی تعمیر جیسے قومی ایشوز پر شفاف اور غیرجانبدارانہ متفقہ قومی حکمتِ عملی اپنائی جائے، لیاقت بلوچ نے امریکی سرپرستی میں ناجائز اسرائیلی صیہونی ریاست کی فلسطینیوں پر مسلسل بمباری، انسان و نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر درجنوں معصوم نہتے فلسطینی قتل کیے جارہے ہیں۔ صیہونی ناجائز ریاست نے گزشتہ 36 روز سے بے گھر، تباہ حال فلسطینیوں کی مکمل ناکہ بندی کرکے ان کے لیے امدادی سامان کی ترسیل کے راستے مسدود اور اسباب بند کردیے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ صیہونی ریاست کی یہ ڈھٹائی بین الاقوامی طور پر طے شدہ انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی اور سفاکیت کی انتہا ہے۔ غزہ میں گزشتہ 17 ماہ سے جاری نسل کشی پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی خاموشی اور بیبسی انسانیت کی توہین ہے۔ عالمِ اسلام کی قیادت کب تک غفلت، بزدلی اور بے حمیتی کی چادر اوڑھے رہے گی؟ فلسطینی عوام کے جان، مال، عزت و آبرو کی حفاظت کے حوالے سے مسلم لیڈرشپ کا رویہ ذلت اور رسوائی پر مبنی ہے۔ امریکی اسرائیلی شیطانی گٹھ جوڑ سے خطے کو درپیش سنگین خطرات کے مقابلہ میں عالمِ اسلام کی قیادت بروقت اقدامات کرے وگرنہ یہ آگ پورے مشرقِ وسطی میں پھیلے گی تو پھر ان کے لیے روکنا ممکن نہیں رہے گا۔ 
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسلام کی قیادت لیاقت بلوچ نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

کوئٹہ میں افغان مہاجرین کی تذلیل کی جا رہی ہے، سماجی و سیاسی رہنماء

سماجی و سیاسی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کی پالیسی بنائی جائے، گرفتار کرکے انکی تذلیل کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سیاسی و سماجی رہنماوں نے کہا ہے کہ ملک سے بے دخلی کے نام پر افغان شہریوں کی تذلیل کی جارہی ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے اپنے ملک واپس بھیجے۔ مساجد کے باہر سے گرفتاریوں سے نفرتوں میں اضافہ ہوگا۔ حکومت مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے واضح پالیسی مرتب کرے۔ یہ بات کوئٹہ فاونڈیشن کی چیئرپرسن روزینہ خلجی، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی سینئر نائب صدر سلمان خان خلجی، درانی قومی اتحاد کے چیئرمین عباس درانی، انجمن تاجران کے رہنماء حاجی صالح محمد نورزئی، سماجی رہنماء سردار صدیق ہوتک و دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

کوئٹہ فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن روزینہ خلجی نے کہا کہ افغانستان جنگ کے بعد پاکستان نے لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین کو پاکستان میں جگہ دی، جو ایک احسن اقدام تھا۔ افغان مہاجرین کی پاکستان آمد کے بعد یو این ایچ سی آر سمیت دیگر عالمی اداروں نے افغان مہاجرین کیلئے حکومت پاکستان کو اربوں روپے کی امداد فراہم کی، تاکہ مہاجرین کو سہولیات کی فراہمی میں مدد مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ اب حکومت پاکستان کی طرف سے بے دخلی کے نام پر افغان مہاجرین کی تذلیل کی جارہی ہے، جو کسی بھی طرح ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے واپس افغانستان واپس بھیجنے کیلئے حکومت اقدامات اٹھائے، تاکہ معاملہ افہام وتفہیم سے حل ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں حکومت نے مہاجرین کے نام پر کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور افغان شہریوں کو گرفتار کرکے انکی تذلیل کی جارہی ہے۔ مسلم لیگ(ن) کے سینئر نائب صدر سلمان خلجی نے کہا کہ پاکستان میں 40 سے 45 سال سے افغان مہاجرین اپنی زندگی گزار رہے ہیں، انکی یہاں رشتہ داریاں ہیں۔ حکومت پاکستان کا اچانک انکی واپسی سے بہت سے مسائل جنم لے رہے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ افغان مہاجرین کی اپنے وطن واپسی کو باعزت طریقے سے یقینی بنانے کیلئے ایک واضح پالیسی بنائے اور افغان مہاجرین کی تذلیل کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔

متعلقہ مضامین

  • جے یو آئی (ف) کا تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
  • کوئٹہ میں افغان مہاجرین کی تذلیل کی جا رہی ہے، سماجی و سیاسی رہنماء
  • محسن نقوی اور طلال چوہدری کا لیاقت بلوچ سے ٹیلیفونک رابطہ، غزہ مارچ سے متعلق گفتگو
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا حریت قیادت سمیت تمام کشمیری نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ
  • معروف عالم دین علامہ آغا سید محمد باقر الموسوی انتقال کرگئے
  • حکومت کو کوئی حق نہیں کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی مارچ کو روکے: لیاقت بلوچ
  • جمہوریت کی مخالفت کیوں؟
  • سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں. اسد عمر
  • ایم ڈبلیو ایم کنونشن، قومی عزاداری کانفرنس 
  •  سعودی عرب اور ایران کے مضبوط ہوتے تعلقات پوری امت کے لیے خیر اور اطمینان کا پیغام ہیں، لیاقت بلوچ