خیبرپختونخوا معدنیات میں خود کفیل، غیر قانونی مائننگ کی اجازت نہیں دے سکتے، علی امین
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ عوام کو ریلیف اولین ترجیح ہے، ہمارے صوبے کو حق نہیں دیا جا رہا، معدنیات کے حوالے سے کسی اور کو اختیار دینے کے حوالے سے پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، صوبے کے حقوق کسی کو نہیں دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ معدنیات کے حوالے سے خیبرپختونخوا صوبہ خود کفیل ہے، ہمارے صوبے کی معدنیات استعمال ہو رہی تھی لیکن پیسہ نہیں آ رہا تھا، غیر قانونی مائننگ کی اجازت نہیں دے سکتے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ عوام کو ریلیف اولین ترجیح ہے، ہمارے صوبے کو حق نہیں دیا جا رہا، معدنیات کے حوالے سے کسی اور کو اختیار دینے کے حوالے سے پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، صوبے کے حقوق کسی کو نہیں دیں گے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اگر یہ ہمارا آئینی حق نہیں دیں گے تو اپنا حق مانگیں گے، سیاسی لوگوں کے بیانات چلتے رہتے ہیں، جس نے بیان دیا وہی تشریح کرے تو زیادہ بہتر ہو گا۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ کنفیوژن کے بجائے اپنے ٹارگٹ پر فوکس کرنا چاہئے، ہر گھر، پارٹی میں اختلافات ہوتے ہیں یہ جمہوریت کا حسن ہے، معاملات کو پارٹی کے اندر ہی حل کر لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سب کو پتا ہے بانی کو ناجائز کیسز میں جیل میں ڈالا ہوا ہے، انسان کا کام کوشش کرنا ہے ہم نےاپنی بھرپور کوششیں کیں، میرا ضمیر اور بانی بھی مطمئن ہے۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہر بندے کو مطمئن کرنا میرے بس کی بات نہیں، ہر تاریک رات کے بعد صبح ہوتی ہے، انشااللہ بہت جلد خوشخبری ملے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے حوالے سے جا رہا
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات واپس اسی سطح پر لانا چاہتے ہیں جہاں مشترکہ امور پر بات ہوسکے، فضل الرحمان
لاہور:جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کوشش ہے پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو واپس اسی سطح پر لے آئیں جہاں مشترکہ امور پر بات چیت ہوسکے، ہمارا اختلاف پیپلز پارٹی، ن لیگ، جماعت اسلامی سے بھی ہے لیکن لڑائی نہیں ہے۔
یہ بات انہوں ںے لاہور میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کافی عرصہ سے ارادہ تھا کہ جب لاہور آؤں تو منصورہ بھی آؤں تاکہ باہمی رابطے بحال ہوں، آج کی ملاقات میں پروفیسر خورشید کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ہے، 27 اپریل کو مینار پاکستان میں غزہ کے حوالے سے کانفرنس اور مظاہرہ ہوگا، اس میں ہم سب شریک ہوں، ملک بھر میں بیداری کی مہم چلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مجلس اتحاد امت کے نام سے پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں، لاہور میں 27 اپریل کو ہونے والی کانفرنس اسی پلیٹ فارم سے ہوگی، دنیا میں ہر قسم کے لوگ ہیں جو لوگ اسرائیل گئے وہ پاکستان یا مسلمانوں کے نمائندے نہیں تھے، امت کو مسلم حکمرانوں کے رویوں سے تشویش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاد انتہائی مقدس لفظ ہےاس کی اپنی ایک حرمت ہے، جہاد کا مرحلہ تدبیر کے تابع ہوتا ہے، آج جب مسلم ممالک تقسیم ہیں تو جہاد کی صورتیں بھی مختلف ہوں گی، ہمیں لوگوں کی باتوں کی پروا نہیں ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ شریعت اور اسلام کیا کہتا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جن علما کرام نے فلسطین کے حوالے سے جہاد فرض ہونے کا اعلان کیا ان کے اعلان کا مذاق اڑایا گیا، ان ہی علما کرام نے ملک کے اندر مسلح جدوجہد کو حرام قرار دیا اس پر کیوں عمل نہیں کیا جاتا؟
سیاسی معاملے پر گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جے یو آئی صوبائی خود مختاری کی حامی ہے، نہروں کے حوالے سے سندھ کے مطالبے کا احترام کرتے ہیں، نہروں کا معاملہ وفاق میں بیٹھ کر باہمی مشاورت سے طے ہونا چاہیے، ہماری کوشش ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو واپس اس سطح پر لے آئیں جہاں مشترکہ امور پر بات چیت ہوسکے، ہمارا اختلاف پیپلز پارٹی، ن لیگ، جماعت اسلامی سے بھی ہے لیکن لڑائی نہیں ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی اور جمعیت علما اسلام نے اصولی طور پر طے کیا ہے کہ دونوں جماعتیں اپنے اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد جاری رکھیں گی، 26ویں آئینی ترمیم ہماری نظر میں غیر ضروری تھی، 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے جے یوآئی کی اپنی پالیسی تھی، حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آج کی ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال سمیت غزہ کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔