ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے راہنما پاکستان پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کےساتھ ہمارا ایک معاہدہ ہے، ہم گرین انیشی ایٹو پروگرام کے خلاف نہیں ہے، ملک میں بارشیں پہلے ہی کم ہوئی ہے، 3 صوبوں میں قحط سالی پیدا ہوسکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ راہنما پاکستان پیپلزپارٹی شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ پنجاب والے چشمہ جہلم لنک کینال سے سندھ کا پانی چوری کرتے ہیں۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کےساتھ ہمارا ایک معاہدہ ہے، ہم گرین انیشی ایٹو پروگرام کے خلاف نہیں ہے، ملک میں بارشیں پہلے ہی کم ہوئی ہے، 3 صوبوں میں قحط سالی پیدا ہوسکتی ہے۔

انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جب پنجاب کے پاس اپنا پانی نہیں ہوگا تو دریائے سندھ کا پانی چوری ہو گا، یہ پہلے بھی دریائے سندھ کا پانی چوری کرتے رہے ہیں، ہر سال سندھ اور پنجاب کا پانی پر جھگڑا شروع ہو جاتا ہے۔ راہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ سندھ میں چاول لگا رہے ہیں لیکن گزشتہ ایک ماہ سے سندھ میں پانی نہیں ہے، پنجاب والے چشمہ جہلم لنک کینال سے پانی چوری کرتے ہیں۔

شرمیلا فاروقی نے کہا کہ کہ پانی ایسا معاملہ جس پر جنگیں ہوجاتی ہیں، سندھ میں ایسا بھی ہوتا ہے مردے کو نہلانے کے لیے بھی پانی نہیں ہوتا، ارسا آج تک پانی کی تقسیم کو منصفانہ نہیں بنا سکا، جب ملک میں پانی ہی نہیں تو نہریں کیسے بنیں گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سندھ کا پانی چوری شرمیلا فاروقی

پڑھیں:

وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

 

پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں

پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں، اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے ، مشیر وزیر اعظم رانا ثنا ء اللہ

مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع کینال منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے بائے الصوبائی رابطہ رانا ثنا ء اللہ خان نے اپنے بیان میں کہا کہ قائد محمد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی پی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے ، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے ۔ اُن کا کہنا تھا کہ 1991ء میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں، اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ آئین و جمہوریت پر پختہ یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتہ کیا نہ کریں گے ، بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • پانی معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کا بھی مسئلہ ہے، نیئر بخاری
  • سندھ کا پانی چھینیں گے نہ چوری کریں گے، رانا ثناء
  • لاہور: پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی سے فرانزک ہونے والے اسلحے کی چوری کا انکشاف ، ملازم ہی ملوث نکلا
  • کراچی: صحت کے سنگین مسائل کے باوجود 80 سالہ طالبعلم نے پی ایچ ڈی کر لی
  • سندھ کا پانی پنجاب نہیں لے سکتا: عظمیٰ بخاری
  • لاہور بیٹھک، ن لیگ اور پی پی کا ساتھ چلنے پر اتفاق
  • وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
  • کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی
  • پی ٹی آئی والے ملاقاتیوں کی فہرست بدل کر  ملبہ حکومت پر ڈال دیتے ہیں: عظمیٰ بخاری
  • پنجاب سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی چوری نہیں کریگا: رانا ثنا