اصلاحات کے ذریعے کاروبار و سرمایہ کاری میں آسانیاں پیدا کر رہے ہیں، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ صنعتی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، صنعتی ترقی سے ملک میں روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا، اصلاحات کے ذریعے کاروبار و سرمایہ کاری میں آسانیاں پیدا کر رہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں برآمدات بڑھانے پر تجاویز پیش کی گئیں، شرکاء نے حکومتی اقدامات پر اظہار اطمینان کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی سے صنعتوں کی پیداواری لاگت کم ہوگی، جس سے پیداوار اور برآمدات میں اضافہ ہوگا، پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے برآمدات میں اضافہ ضروری ہے۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات، قائل کرنے کے بعد بجلی کی قیمتوں کی کمی کا سہرا معاشی ٹیم کو جاتا ہے، پیداواری لاگت کم کرنے سے پاکستانی مصنوعات کی بین الاقوامی سطح پر مسابقت ممکن ہوسکے گی۔
انہوں نے کہا کہ جامع مشاورتی عمل سے پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول جلد ممکن ہوگا، معیشت کا استحکام، مہنگائی کی شرح میں کمی حکومتی معاشی ٹیم کی محنت کا ثمر ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ امریکا سے تجارتی تعلقات کے مزید فروغ اور ٹیرف پر مذاکرات اعلیٰ سطح وفد بھیجا جائے گا، وفد میں پاکستان کی معروف کاروباری شخصیات اور برآمدکندگان شامل ہوں گے، ماہرین اپنی مفید تجاویز سے ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کریں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
درآمدات اور برآمدات کی کلیئرنس مزید تیز اور شفاف بنائی جائے، شہباز شریف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے ایف بی آر حکام کی کسمز کلئیرنس اقدامات کو سراہتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ درآمدات اور برآمدات کی کلیئرنس مزید تیز اور شفاف بنائی جائے۔معیشت کے تمام شعبوں میں ٹیکس انفورسمنٹ یقینی بنایا جائے اور ٹیکس نیٹ کو مزید وسعت دی جائے ۔ وزیراعظم کی زیر صدارت ایف بی آر کے امور سے متعلق ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں ٹیکس وصولیوں میں بہتری، ٹیکس نیٹ کی توسیع اور محصولات بڑھانے کے حکومتی اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کو 11
فیصد کے ہدف تک پہنچانے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ کسٹمز کلیئرنس میں جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے استعمال سے کلیئرنس کے دورانیے میں نمایاں کمی آئی ہے۔ وزیراعظم نے ایف بی آر حکام کی اس پیشرفت کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ درآمدات اور برآمدات کی کلیئرنس مزید تیز اور شفاف بنائی جائے۔ انہوں نے معیشت کے تمام شعبوں میں ٹیکس انفورسمنٹ یقینی بنانے اور ٹیکس نیٹ کو مزید وسعت دینے کی بھی ہدایت جاری کی۔