ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کا دوا سازی کے شعبے میں ریگولیٹری خامیوں پر تشویش کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے وزیر اعظم کو خط لکھا ہے جس میں دوا سازی کے شعبے میں ریگولیٹری خامیوں پر تشویش کا اظہار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے وزیراعظم کو خط لکھا ہے جس میں دوا سازی کے شعبے میں ریگولیٹری خامیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
خط میں طبی آلات کے قواعد کی خلاف ورزی سے منظوریوں میں تاخیر کا انکشاف ہوا، کہا گیا کہ دوا ساز کمپنیاں مصنوعی قلت پیدا کر کے مہنگی ادویات فروخت کر رہی ہیں۔
وفاقی حکومت پر دوا سازی کی صنعت پرمؤثرنگرانی نہ کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا، خط کے متن کے مطابق گزشتہ ڈھائی سالوں میں وفاقی انسپکٹرز برائے ادویات کی نئی تقرری عمل میں نہ آ سکی، ملک بھرمیں صرف دو وفاقی انسپکٹرز فعال ہیں، دوا سازی کا شعبہ غیر نگرانی کا شکار ہے۔
خط کے متن کے مطابق 700 سے زائد دوا ساز لائسنس ہولڈرز بغیر مناسب نگرانی کے کام کر رہے ہیں، غیر منظم اور مضر طبی مصنوعات کے مارکیٹ میں داخل ہونے کا خدشہ ہے، 2012 کے ڈریپ ایکٹ کے باوجود مستقل ڈائریکٹر کی عدم تقرری پر سوالات جنم لے رہے ہیں۔
خط کے متن میں یہ بھی کہا گیا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان نے وزیراعظم سےتحقیقات کا مطالبہ کر دیا اور ضروری وفاقی انسپکٹرز کی تقرری اور قوانین پر سختی سے عمل درآمد پر زوردیا گیا اور نظام صحت کی سالمیت برقرار رکھنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات پر بھی زور دیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: دوا سازی
پڑھیں:
پاکستان بحران سے نکل آیا‘ معاشی اشاریے بہتر ہو چکے ‘وزیراعظم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251214-08-31
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان بحران سے نکل آیا ہے، ہمارے معاشی اشاریے بہتر ہو چکے ہیں۔نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ریگولیٹری اصلاحات کے اجرا کی تقریب میں شرکت پر خوشی ہے، اصلاحات کا مطالبہ عوام اور کاروباری طبقے کی گزشتہ کئی دہائیوں سے خواہش تھی۔وزیراعظم نے بتایا کہ کاروباری برادری، سرمایہ کار پیچیدہ قوانین اور غیر ضروری ضوابط سے پریشان تھے، حکومت سنبھالی تو پاکستانی معیشت نازک صورتحال سے دوچار تھی، ملک عملی طور پر مالی دیوالیہ پن کے دہانے پر کھڑا تھا۔انہوں نے بتایا کہ مہنگائی بے قابو تھی، پالیسی ریٹ معیشت کو مفلوج کرچکا تھا، ملک میں کاروباری سرگرمیاں جمود کا شکار تھیں، ہماری حکومت نے بہترین حکمت عملی کے ساتھ چیلنجز کا مقابلہ کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری دی ہے، معیشت کی پائیدار ترقی کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے‘ نوجوان ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں، نوجوانوں کو فنی اور پیشہ ورانہ تربیت فراہم کررہے ہیں۔
اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نیشنل ریگولیٹری ریفارمز تقریب کا افتتاح کررہے ہیں