شناختی کارڈ کی تجدید کیلئے جی پی اوز اور ڈاکخانوں میں دستیاب سہولت ختم کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
کراچی:
نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی جانب سے جی پی اوز اور ڈاک خانوں میں شہریوں کو قومی شناختی کی تجدید اور پتے کی تبدیلی سمیت دیگر سہولیات ختم کر دی گئیں۔
نادرا کی جانب سے شہر میں جی پی اوز اور ڈاک خانوں میں قائم تمام کاؤنٹرز پر موجود آلات اور درخواست گزاروں سے وصول رقم بھی جمع کرانےکے علاوہ تیار شدہ شناختی کارڈز فوری طور پر درخواست گزاروں کوفراہم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
حکومت کی جانب سے یہ سہولت 3 سال قبل متعارف کروائی گئی تھی لیکن اس حوالے سے عوامی آگاہی کا شدید فقدان رہا۔
ترجمان نادرا نے بتایا کہ شہریوں کی تعداد انتہائی کم ہونے کے باعث کاؤنٹرز بند کردیے گئے اور ڈاک خانوں میں نصب آلات یونین کونسلز کو فراہم کیے جائیں گے۔
کراچی میں آئی آئی چند ریگرروڈ، صدر جی پی اوز سمیت 10 ڈاک خانوں پر شہریوں کو قومی شناختی کارڈز کے حوالے سے سہولیات فراہمی کے لیے سنگل اور ڈبل سہولت کے حامل کاؤنٹرز بندکردیے گئے ہیں جہاں شناختی کارڈز کی تجدید، پتے اور ازدواجی حیثیت کی تبدیلی سے استفادے کی سہولت دستیاب تھی۔
پوسٹ آفس کے ذریعے دستخط اور تصویر میں ترمیم بھی کرائی جاسکتی تھی تاہم (ب) فارم اور ایف آرسی کی سہولیات شامل نہیں تھیں۔
ذرائع کے مطابق نادرا اور پاکستان پوسٹ کے درمیان معاہدہ 10 سال کے لیے تھا تاہم یہ نظام 3 سال کے بعد ہی بند کر دیا گیا، کراچی سمیت چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں قائم کاؤنٹرز فروری 2022 سے کام کررہے تھے، جن کی مجموعی تعداد 83کے لگ بھگ تھی اور اب مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
مزید کہا گیا کہ ڈاک خانوں میں قائم سہولت کی وجہ سے شہریوں کو نادرا سینٹرز پر لمبی قطاروں سے نجات حاصل تھی لیکن حیرت انگیز طور پر شہرکے جی پی اوز میں قومی شناختی کارڈز کی تجدید اور دیگر سہولیات کے لیے متعین عملے کے پاس سائلین کی تعداد انتہائی محدود رہی، جس کی بنیادی وجہ معلومات کی عدم فراہمی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ بیشتر شہری ان سہولیات سےلاعلم تھے، نادرا، جی پی او انتظامیہ نے بارہا اس بات کااظہار کیا کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے علاوہ دیگر ذرائع سے بہت جلد عوامی سطح پر آگاہی شروع کررہے ہیں۔
ترجمان نادرا کے مطابق درخواست گزاروں کی تعداد انتہائی کم ہونےکے باعث کاؤنٹرز بند کیے گئے، کاؤنٹرز پر نصب آلات نئے مالی سال میں مختلف یونین کونسلز کو فراہم کیے جائیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈاک خانوں میں شناختی کارڈز جی پی اوز کی تجدید اور ڈاک
پڑھیں:
فوراً اپنے فون اپڈیٹ کریں، ایپل نے آئی فون صارفین کیلئے وارننگ جاری کردی
ایپل نے اپنے صارفین کو خبردار کرتے ہوئے iOS 18.4.1 اور دیگر ڈیوائسز کے لیے ایک نہایت اہم سیکیورٹی اپڈیٹ جاری کیا ہے۔ یہ اپڈیٹ دو سنگین سیکیورٹی خامیوں کو دور کرتا ہے جنہیں سائبر حملہ آوروں نے حقیقت میں استعمال کیا ہے۔
ایپل کے مطابق، یہ خطرناک خامیاں ’کورآڈیو‘ اور ’پوائنٹر ایتھینٹکیشن سسٹم‘ میں پائی گئی ہیں۔ ان خامیوں کے ذریعے ہیکرز صارف کے آڈیو اسٹریمز تک رسائی حاصل کرکے حساس ڈیٹا چرا سکتے تھے اور متاثرہ ڈیوائس پر غیر مجاز کوڈ چلا سکتے تھے۔
حملے کی نوعیت اور خطرات
ایپل نے بتایا کہ ’کور آڈیو‘ پر کیا گیا حملہ ایک ’انتہائی جدید اور مخصوص افراد کو نشانہ بنانے والا‘ تھا۔ اگر کوئی آڈیو فائل بدنیتی پر مبنی طریقے سے تیار کی گئی ہو اور اسے پروسیس کیا جائے، تو ہیکرز کو کوڈ ایکزیکیوشن کا موقع مل سکتا ہے۔ یہ حملے خاص طور پر صحافیوں اور حکومتی اہلکاروں کو نشانہ بنا رہے تھے۔
دوسری بڑی خامی ’ریٹرن پوائنٹر ایتھینٹیکیشن کوڈ‘ (RPAC) سے متعلق ہے، جو کہ iOS، iPadOS، macOS، tvOS اور visionOS جیسے سسٹمز میں سیکیورٹی کا ایک اہم جزو ہے۔ ہیکرز نے اس فیچر کو بائی پاس کرتے ہوئے ڈیوائسز پر ریڈ اینڈ رائٹ ایکسس حاصل کر لیا تھا۔
ایپل کی جانب سے فراہم کردہ حفاظتی اقدامات
ایپل نے ان دونوں خامیوں کو اپڈیٹ کے ذریعے مکمل طور پر بند کر دیا ہے، اور صارفین پر زور دیا ہے کہ وہ جلد از جلد اپنے سسٹمز کو اپڈیٹ کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے محفوظ رہ سکیں۔
اپڈیٹس کی تفصیلات
آئی فون: iOS 18.4.1 صارفین کے لیے اہم اپڈیٹ، دو سنگین خامیوں کا ازالہ
آئی پیڈ اوایس18.4.1: آئی پیڈ صارفین کے لیے حفاظتی پیچز
میک او ایس سیکوئیا Sequoia 15.4.1: میک صارفین کے لیے سیکیورٹی اپڈیٹ
ٹی وی او ایس 18.4.1 اور ویژن او ایس 2.4.1: ایپل ٹی وی اور ویژن پرو صارفین کے لیے حفاظتی اپڈیٹس
اپڈیٹ کرنے کا طریقہ
سیٹنگزمیں جائیں
جنرل پر ٹیپ کریں
سافٹ ویئر اپڈیٹ منتخب کریں
ہدایات کے مطابق اپڈیٹ ڈاؤنلوڈ اور انسٹال کریں
یاد رہے کہ اپڈیٹ کے دوران ڈیوائس کو مستحکم انٹرنیٹ سے جوڑنا اور بیٹری مکمل چارج یا پاور سورس سے منسلک ہونا ضروری ہے۔
ایپل نے تمام صارفین کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوراً اپڈیٹ انسٹال کریں تاکہ وہ اس وقت گردش کرنے والے ممکنہ سائبر حملوں سے محفوظ رہ سکیں۔
Post Views: 3