انسٹاگرام پر محبت؛ امریکی خاتون شادی کیلئے بھارت کے ایک چھوٹے سے گاؤں پہنچ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
عشق نہ پوچھے ذات پات، رنگ نسل یا امیری غریبی اور ایسا ہی ایک انوکھا واقعہ پیش آیا ہے بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے ایک گاؤں میں جہاں ایک گوری میم دیہاتی نوجوان سے شادی کرنے پہنچ گئیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آندھرا پردیش کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں کافی ہلچل ہے اور یہ بے نام سا گاؤں اب خبروں کی زینت بن چکا ہے۔
اس کی وجہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر پنپنے والی ایک لو اسٹوری ہے۔ جس میں رومیو دیہاتی نوجوان اور جولیٹ امریکی حسینہ ہے۔
جوڑے کی انسٹاگرام پر بات چیت کو صرف 14 ماہ ہی ہوئے ہیں جس کا آغاز صرف ایک میسیج Hi سے ہوا تھا۔
View this post on InstagramA post shared by Jaclyn Forero (@jaclyn.
اس مختصر عرصے کی گفتگو کے دوران جوڑے نے جان لیا وہ دونوں ایک دوسرے کے لیے بنے ہیں۔
بس پھر کیا تھا گوری میم نے امریکا سے پرواز بھری اور آندھرا پردیش کے گاؤں پہنچ گئیں اور شادی کا اعلان بھی کردیا۔
امریکی خاتون کا نام جیکولین فاریرو ہے اور پیسے کے اعتبار سے ایک فوٹوگرافر ہیں جب کہ بھارتی نوجوان کا نام چندن ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Jaclyn Forero (@jaclyn.forero)
جیکولین فاریرو نے بتایا کہ انسٹاگرام پر گفتگو کے دوران میں نے چندن سے اپنی والدہ کی گفتگو بھی کرائی تھی۔
امریکی خاتون نے مزید کہا کہ زندگی کے اتنے بڑے فیصلے پر اپنی والدہ کو اعتماد میں لیا ہے اور پھر شادی کرنے بھارت آئی ہوں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انسٹاگرام پر
پڑھیں:
بھارت؛ 22 سالہ دولھے کے ساتھ دھوکا، دلہن کی والدہ سے شادی کروادی گئی
MEERUT:بھارت کی ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں 22 سالہ دولھے کو دھوکا دے کر ان کی 21 سالہ دلہن کی والدہ سے شادی کرادی گئی۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ دولھے کے ساتھ مبینہ طور پر دھوکا دیا گیا اور ان کی 21 سالہ دلہن کی 45 سالہ والدہ سے شادی کرادی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ میرٹھ کے علاقے براہماپوری کے رہائشی 22 سالہ محمد عظیم نے شکایت درج کرائی کہ ان کے بھائی اور بھابی نے ان کی شادی ضلع چاملی میں منتشا سے طے کی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ شادی 31 مارچ کو ہوئی اور نکاح کے دوران نکاح خواں نے دلہن کا نام طاہرہ لیا اور جب پردہ ہٹایا گیا تو انکشاف ہوا کہ دلہن منتشا کی 45 سالہ بیوہ ماں ہیں اور انہیں دلہن ظاہر کرکے منتشا کے بجائے والدہ سے شادی کرا دی گئی۔
دولھے نے دعویٰ کیا کہ نکاح کی تقریب کے دوران 5 لاکھ بھارتی روپے کا تبادلہ ہوا تھا۔
پولیس کے پاس 17 اپریل کو درج شکایت میں عظیم نے پولیس کو بتایا کہ جب انہوں نے اس دھوکے پر احتجاج کیا تو ان کے بھائی اور بھابی نے انہیں جھوٹے ریپ کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی۔
سی او براہماپوری سومیہ استھانا نے بتایا کہ دونوں فریقین کے درمیان راضی نامہ ہوگیا ہے، عظیم نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے اور بتایا ہے کہ وہ اس وقت مزید کوئی قانونی چارہ جوئی جاری رکھنا نہیں چاہتے ہیں۔