بیجنگ(نیوز ڈیسک)چین نے امریکی مصنوعات پر 84 فیصد محصولات عائد کرنے کا اعلان کردیا۔

تجارتی محصولات کے معاملے پر دنیا کی دو بڑی معیشتوں امریکا اور چین کے درمیان کشیدگی جاری، جہاں دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر محصولات عائد کرنے کا سلسلہ مزید آگے بڑھ گیا۔

واشنگٹن کی جانب سے بیجنگ پر 104 فیصد محصولات عائد کردیا گیا جس کے جواب بیجنگ نے بھی منہ توڑ جواب دے دیا۔ چینی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ چین امریکی مصنوعات پر 84 فیصد محصولات عائد کرے گا۔

خبر ایجنسی کے مطابق چین نے پہلے امریکی مصنوعات پر 34 فیصد محصولات لگانے کا کہا تھا۔

چین و امریکا تجارتی جنگ کا آغاز
خیال رہے کہ رواں برس فروری کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بڑے تجارتی شراکت داروں چین، کینیڈا اور میکسیکو پر نئے ٹیرف لاگو کردیے تھے۔

ٹرمپ نے رواں سال کے آغاز میں چینی درآمدات پر فینٹانائل تجارت میں مبینہ کردار کے باعث 20 فیصد ڈیوٹی عائد کی تھی، جس میں فروری میں 10 فیصد اور مارچ میں مزید 10 فیصد عائد ہونے والی ڈیوٹی شامل ہے۔

چین نے بھی ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکا سے ایل این جی اور کوئلے کی درآمدات پر 15 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کیا۔

تجارتی جنگ میں مزید شدت
بعدازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ نئے ٹیرفس کے جواب میں چین نے سخت اقدامات کا اعلان کیا تو دونوں ممالک کے درمیان تجارتی جنگ مزید شدت اختیار کر گئی۔

امریکی صدر ٹرمپ نے تمام ممالک پر 10 فیصد بنیادی ٹیرف اور چین پر 34 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا، جس سے مجموعی طور پر چین پر عائد ٹیرف 54 فیصد ہوگیا۔

چین اور امریکا ڈٹ گئے، ٹیرف میں اضافہ
چین نے فوری ردعمل میں 10 اپریل سے تمام امریکی اشیا پر 34 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا جس سے تجارتی تنازع مزید شدت اختیار کر گیا۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ چین کے ساتھ 295 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ ختم ہونے تک ٹیرفس جاری رہیں گے اور وہ کسی معاہدے کےلیے تیار نہیں، جب تک یہ مسئلہ حل نہ ہو۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیجنگ کے اقدام کو غلطی قرار دے دیا اور کہا کہ چین گھبرا گیا ہے، میری پالیسی کبھی تبدیل نہیں ہوگی۔

امریکا کی اضافی ٹیکس لگانے کی دھمکی
چین کی جانب سے ٹیرف بڑھانے پر امریکی صدر نے دھمکی دی کہ چین نے جوابی ٹیرف کا فیصلہ واپس نہ لیا تو اضافی 50 فیصد ٹیرف لگائیں گے۔

بعدازاں وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ چینی درآمدات پر امریکا کے اضافی محصولات بدھ کے روز 104 فیصد تک پہنچ جائیں گے۔

چین کا آخر تک لڑنے کا عزم
اس پر چین کا کہنا تھا کہ واشنگٹن بیجنگ پر دباؤ ڈالنے کےلیے ٹیرف کا غلط استعمال جاری رکھے ہوئے ہے، امریکی دباؤ کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں، اس طرح کی غنڈہ گری کبھی قبول نہیں کریں گے۔

ترجمان چینی وزارتِ تجارت نے خبردار کیا تھا کہ اگر امریکا اپنی ضد پر قائم رہا تو چین آخر تک لڑے گا، امریکا کے اس طرح کے اقدامات کبھی قبول نہیں کریں گے۔

چین کا جوابی وار
تاہم امریکا کی جانب سے محصولات 104 فیصد ہونے کے بعد چین نے امریکی مصنوعات پر ٹیرف کو بڑھ چھلانگ لگاتے ہوئے 84 فیصد کردیا ہے۔
مزیدپڑھیں:کیا شاہ رخ خان دیوالیہ ہو گئے؟ نجومی نے اداکار کے ‘منّت’ چھوڑنے کی اصل وجہ بتا دی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: فیصد محصولات عائد امریکی مصنوعات پر امریکی صدر کی جانب سے کا اعلان چین کا کہ چین چین نے

پڑھیں:

ٹیرف جنگ کے تناظر میں اتحادیوں کا امریکہ پر اعتماد انتہائی کم ہو چکا ہے، چینی میڈیا

ٹیرف جنگ کے تناظر میں اتحادیوں کا امریکہ پر اعتماد انتہائی کم ہو چکا ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 22 April, 2025 سب نیوز

واشنگٹن : حالیہ  دنوں امریکہ نے نام نہاد ” مساوی محصولات” پر مذاکرات کا آغاز کیا ہے تاکہ تجارتی شراکت داروں کو سر جھکانے  پر مجبور کیا جا سکے۔ صرف یہی نہیں بلکہ امریکی حکومت ٹیرف مذاکرات میں دوسرے ممالک پر دباؤ ڈالنے کے لیےبھی تیار ہے کہ وہ ٹیرف استثنیٰ کے بدلے چین کے ساتھ تجارت کو محدود کریں۔ منگل کے روز چینی میڈ یا نے ایک ر پورٹ میں کہا کہ امریکہ کی جانب سے تجارتی غنڈہ گردی کا سامنا کرتے ہوئے اس کے روایتی اتحادیوں نے بھی پرعزم رویے کا اظہار کیا ہے۔ یورپی یونین نے فوری طور پر جوابی اقدامات متعارف کرائے۔

کینیڈا کا کہنا ہے کہ کینیڈا اور امریکہ کے درمیان قریبی تعلقات کا دور ختم ہو چکا ہے۔ آسٹریلیا نے کہا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، وغیرہ ۔   اتحادیوں کا واشنگٹن پر اعتماد انتہائی کم ہو چکا ہے۔ چین کے خلاف کسٹم یونین بنانے میں امریکہ کے لالچ کے سامنے، اب تک کسی بھی بڑی مغربی معیشت نے عوامی طور پر ردعمل ظاہر نہیں کیا.تاہم،

برطانیہ کی  وزیر خزانہ   ریچل ریوز  نے حال ہی میں میڈیا کو بتایا کہ چین سے  ڈی کپلنگ  ایک “بہت احمقانہ” نقطہ نظر ہے، اور چین کے ساتھ تعاون کرنا  برطانیہ کے قومی مفاد میں ہے.اس وقت چین 150 سے زائد ممالک اور خطوں کا اہم تجارتی شراکت دار ہے۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی اشیاء  کی درآمدات اور برآمدات 10.3 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئیں جو سال بہ سال 1.3 فیصد اضافہ ہے جس میں سے برآمدات میں 6.9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

امریکہ کی جانب سے تجارتی غنڈہ گردی کا سامنا کرتے ہوئے چین نے نہ صرف اپنے مفادات اور قومی وقار کے تحفظ،  بلکہ بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام اور بین الاقوامی شفافیت اور انصاف کے تحفظ کے لیے بھی  جوابی اقدامات اختیار کیے ہیں ۔ جیسا کہ چین کھلے پن کو وسعت دینے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے سازگار پالیسیاں متعارف کروا رہا ہے ، بہت سی ملٹی نیشنل کمپنیوں جیسے مرسیڈیز بینز ، بی ایم ڈبلیو اور ایپل نے چین کے ساتھ اپنی گہری وابستگی کا اظہار کیا ہے۔

حال ہی میں این ویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ نے ایک بار پھر چین کا دورہ کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ چین ہمارے لئے ایک بہت اہم مارکیٹ ہے۔ہم غیر متزلزل طور پر چینی مارکیٹ کی خدمت کریں گے.یقیناً  اگر کوئی چین کے مفادات کی قیمت پر امریکہ کے ساتھ معاہدہ کرتا ہے تو چین بھی   جوابی اقدامات اختیار کرے گا ۔ چین  اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کا عزم اور صلاحیت رکھتا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم شہباز شریف کا دو روزہ دورہ ترکیہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کا خسارہ 7222ہزار ارب روپے رہنے کا امکان چائنا میڈیا گروپ  کے  ایونٹ   “گلیمرس چائینیز   2025 ”  کا  کامیاب انعقاد  چین، دنیا کی پہلی ہیومنائیڈ روبوٹ ہاف میراتھن کا انعقاد چین اور گبون نے سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے، چینی صدر چین اور ایکواڈور جامع اسٹریٹجک شراکت دار ہیں، چینی صدر سونے کی قیمت میں آج بھی بڑا اضافہ، نرخ نئی تاریخ ساز سطح پر پہنچ گئے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • امریکہ کی جانب سے یکطرفہ غنڈہ گردی کی عالمی قیمت
  • ٹیرف جنگ کے تناظر میں اتحادیوں کا امریکہ پر اعتماد انتہائی کم ہو چکا ہے، چینی میڈیا
  • ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
  • ٹیرف کے اعلان کے بعد تجارتی معاہدے پر مذاکرات، امریکی نائب صدر کا دورہ انڈیا
  • جنگل کا قانون نہیں چلنے دیں گے، چین کا امریکا کو کرارا جواب
  • ٹرمپ انتظامیہ چین سے تجارتی تعلقات محدود کرنے کے لیے مختلف ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے.بیجنگ کا الزام
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
  • امریکہ اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے، چینی وزارت تجارت
  • چین پر محصولات عائد کرنے سے پیداہونے والے بحران پر وائٹ ہاؤس ایک ٹاسک فورس تشکیل دے گا