پاکستان تزویراتی طور پر خطہ میں مواصلاتی محور اور توانائی کی گزرگاہ کی حیثیت رکھتا ہے، عامر شوکت
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
مصر میں پاکستانی سفیر عامر شوکت نے کہا ہے کہ پاکستان جنوبی ایشیا، وسط ایشیا، مشرق وسطیٰ اور چین کے لیے اقتصادی اور سمندری گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے۔
ترجمان پاکستانی سفارتخانہ قائرہ کے مطابق پاکستانی سفیر نے یہ بات پاکستان کے 85 ویں قومی دن کی مناسبت سے قاہرہ میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب میں کیا۔
ترجمان پاکستانی سفارتخانہ قائرہ استقبالیہ تقریب کا انعقاد پاکستانی سفارتخانے کے زیراہتمام کیا گیا تھا۔
استقبالیہ تقریب میں مصری سرکاری کاروباری شعبہ کے وزیر انجینئر محمد شمی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
مصر میں پاکستانی سفیر عامر شوکت نے استقبالیہ تقریب سے خطاب میں قائداعظم اور دیگر راہنماؤں کی گراں قدر خدمات کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔
پاکستانی سفیر نے خطاب میں کہا کہ پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے، اس ناتے پاکستان تزویراتی طور پر خطہ میں مواصلاتی محور اور توانائی کی گزرگاہ کی حیثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی بڑی تعداد، سستی افرادی قوت اور زبردست قدرتی وسائل کے ساتھ پاکستان تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے ایک مثالی مقام ہے۔
موجودہ حکومت نے میکرو اکنامک استحکام، کاروبار کرنے میں آسانی اور مہنگائی میں کمی کے لیے عملی اقدامات کیے ہیں
ترجمان پاکستانی سفارتخانہ قائرہ کے مطابق سفیر عامر شوکت نے اہم شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے کردار پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ آزادانہ ویزا نظام پہلے کی نسبت زیادہ سیاحوں کو پاکستان آنے کی طرف راغب کر رہا ہے۔ پاکستانی سفیر نے پاکستان اور مصر کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات کو سراہا۔
ترجمان پاکستانی سفارتخانہ قائرہ اس موقع پر مصری ایوان صدر کے چیمبرلین نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی طرف سے مبارکباد کا پیغام دیا۔ جب کہ مہمان خصوصی مصری وزیر انجینئر محمد شمی نے بھی خطاب کیا۔
انجینئر محمد شمی نے پاکستان کی حکومت اور عوام کو 85 واں قومی دن منانے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے مصر کی قیادت کے دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ترجمان پاکستانی سفارتخانہ قائرہ کے ماطبق تقریب کے دوران پاکستان انٹرنیشنل اسکول قاہرہ کے طالب علموں نے رنگا رنگ ثقافتی پرفارمنس پیش کی۔
عشائیہ میں کیک کاٹنے کی تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا۔ تقریب میں پاکستان کے فنون، دستکاری اور ثقافتی ورثے اور برآمدی صلاحیت کو اجاگر کرنے کے خصوصی اسٹالز بھی لگائے گئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ترجمان پاکستانی سفارتخانہ قائرہ استقبالیہ تقریب پاکستانی سفیر عامر شوکت کے لیے
پڑھیں:
پاکستان کے ساتھ تعلقات مضبوط بنیادوں رایات، پر قائم ہیں چینی سفیر
اسلام آباد (خبرنگارخصوصی) پاکستان میں چینی سفیر جیانگ زیڈانگ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے تعلقات مضبوط بنیادوں پر اور اعلیٰ روایات پر قائم ہیں، پاکستان کو مختلف عالمی فورمز پر چین کی غیرمشروط حمایت حاصل رہی ہے، آج سے دس برس قبل چینی صدر شی جن پنگ کا دورہ پاکستان کا مقصد ایک ایسی کمیونٹی کی تشکیل تھا جس کے تحت باہمی تعاون اور وسائل کے ذریعے ہمسایہ ممالک کو مستحکم اور عوام کے حالات زندگی کو بہتر کیا جا سکے۔ وہ گزشتہ روز چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کی دسویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک سمپوزیم سے خطاب کر رہے تھے۔ سمپوزیم سے سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ، پاک چائنہ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر مشاہد حسین سید، چین میں سابق پاکستانی سفیر نغمانہ ہاشمی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ چینی سفیر نے کہا کہ آج صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کی دسویں سالگرہ منا رہے ہیں، اس دورے کے دوران صدر شی جن پنگ کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب تاریخی تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات مضبوط اور روایات پر مبنی ہیں۔ صدر شی جن پنگ کے دورہ کا بنیادی مقصد ہمسایہ ممالک سے اچھے اور مخلصانہ تعلقات قائم کرنا تھا جس میں بہت پیشرفت ہوئی ہے۔ چین دنیا کی اکانومی کا اہم جزو ہے، ہم 1.4بلین آبادی کے ساتھ دنیا کی مارکیٹ میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا کہ چینی صدر کے دورے پاکستان کی دسویں سالگرہ کے موقع پر یہ اہم ایونٹ منعقد کیا گیا، صدر شی جنگ پنگ کو امن کے 5 اصولوں پر ایوارڈ سے نوازا گیا، بیلٹ اینڈ روڈ انشئیٹو 21 ویں صدی کا کامیاب منصوبہ ہے۔ صدر شی جن پنگ نے دورہ پاکستان کے دوران پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا، چینی صدر نے مشترکہ اجلاس سے 40 منٹ خطاب کیا۔ انہوں نے کہ آج کے دور میں ممالک کے درمیان ٹیرف اور تجارتی جنگ کی کوئی جگہ نہیں۔ سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 21 اپریل 2015 کو چینی صدر شی جن پنگ نے پاکستان کا دورہ کیا وہ بہت تاریخی اہمیت کا حامل ہے، دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات مضبوط اور مستحکم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان پہلا باضابطہ رابطہ 1955 میں ہوا جب چینی وزیراعظم چو این لائی اور پاکستان کے وزیر محمد علی بوگرہ کی انڈونیشیا میں ملاقات ہوئی۔ پاکستان اور چین کے درمیان تجارت، ٹیکنالوجی، تعلیم اور دیگر شعبوں میں تعلقات قائم ہیں تاہم پاکستان چین کے ساتھ تعلقات کو بھائی چارے کی بنیاد پر مزید مستحکم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی صدر کا دورہ یہ واضح کرتا ہے کہ پاکستان اور چین حقیقی برادر ممالک ہیں۔ سابق سفیر نغمانہ ہاشمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ چینی صدر شی جنگ پنگ کے دورہ پاکستان نے دونوں ممالک کے تعلقات کو عملی طور پر ممکن بنایا اور آج دونوں ممالک چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کے ثمرات سے مستفید ہو رہے ہیں، پاکستان نے سی پیک پراجیکٹ کے تحت 18 ہزار کلومیٹر روڈ کی تعمیر کی۔ نغمانہ ہاشمی نے کہا کہ صدر شی جن پنگ نے کہا تھا کہ چین میں رہنے والے 28 ہزار طلباء سمیت پاکستانی ہمارے بچے ہیں۔