چین کے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات جدید دور میں بہترین مرحلے میں ہیں، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
بیجنگ :ہمسایہ ممالک سے متعلق سینٹرل ورک کانفرنس بیجنگ میں منعقد ہوئی۔ سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سیکریٹری، چین کے صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے کانفرنس سے اہم خطاب کیا۔سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کی قائمہ کمیٹی کے تمام اراکین اورچین کے نائب صدر بھی کانفرنس میں موجود تھے۔ بدھ کے روزشی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں نئے دور سے لیکر اب تک اپنے ہمسایہ ممالک کےساتھ چین کے تعلقات میں حاصل شدہ کامیابیوں اور تجربے کا جائزہ لیتے ہوئے چین کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ ہم نصیب معاشرہ تشکیل دینے پر مرکوز کرنے اور ہمسایہ ممالک سے متعلق کاموں کا نیا منظر نامہ تخلیق کرنے پر زور دیا ۔ کانفرنس میں نشاندہی کی گئی ہے کہ اس وقت چین کے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات جدید دور میں بہترین مرحلے میں ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ یہ تعلقات چین کے آس پاس علاقوں کی صورتحال بلکہ عالمی صورتحال دونوں میں گہری تبدیلیوں کے درمیان مربوط اور ایک اہم مرحلے میں بھی داخل ہو چکے ہیں۔ ہمیں امن، تعاون، کھلے پن اور جامعیت کی ایشیائی اقدار پر عمل پیرا رہتے ہوئے اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو مرکزی پلیٹ فارم کے طور پر لیتے ہوئے بات چیت اور مشاورت کے ایشیائی سیکیورٹی ماڈل کے تحت ہمسایہ ممالک کے ساتھ ملکر ایک بہتر مستقبل تخلیق کرنا ہوگا۔ کانفرنس میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ تزویراتی باہمی اعتماد کو مضبوط بنانے، علاقائی ممالک کو ان کی اپنے ترقیاتی راستےپر گامزن ہونے کی حمایت کرنے اور تنازعات اور اختلافات کو مناسب طریقے سے سنبھالنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔کانفرنس میں پیش کیا گیا ہے کہ ترقی اور انضمام کو گہرا کرتے ہوئے اعلی معیار کے روابط کے نظام کو قائم کیا جائے اور صنعتی اور سپلائی چینز میں تعاون کو مضبوط بنایا جائے۔ مشترکہ طور پر علاقائی استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے سلامتی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تعاون کرنے کے ذریعے مختلف خطرات اور چیلنجوں کا مقابلہ کیا جائے اور تبادلوں کو بڑھاتے ہوئے افرادی میل جول کو آسان بنایا جائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کانفرنس میں چین کے
پڑھیں:
پرائیویٹ سکیم کے 67 ہزار عازمین کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے حکومت کوشاں ہے، جب دیگر ممالک کا فیصلہ ہوگا تو پاکستان کا یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے گا ، وفاقی وزیر سردار محمد یوسف کا حج 2025 کانفرنس سے خطاب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اپریل2025ء) وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ پرائیویٹ سکیم کے 67 ہزار عازمین کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے حکومت کوشاں ہے تاہم سعودی حکومت کی پالیسی تمام ممالک کے لئے یکساں ہے، جب دیگر ممالک کا فیصلہ ہوگا تو پاکستان کا یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے گا ، وزیرا عظم کی ہدایت پر قائم کمیٹی کی رپورٹ جمع ہو چکی ہے جس کی بھی کوتاہی ہوگی اسے سزا ملے گی ۔ پیر کو یہاں پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام حج 2025 کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت مذہبی امور مجھے ایک ماہ قبل ہی ملی ہے۔ ، وزیر اعظم نے مجھے اچھا حج کرانے کی ذمہ داری دی ہے ، میں نے خود سعودی عرب جا کر انتظامات کا جائزہ لیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مجھے پتہ چلا کہ کافی بڑی تعداد میں عازمین کا اس مرتبہ حج کی سعادت سے محروم ہونے کا خدشہ ہے، میں نے اور علامہ طاہر اشرفی نے اپنی بساط کے مطابق 67 ہزار عازمین کا حج کوٹہ بحال کرانے کی کوشش کی، وزیر خارجہ اسحق ڈار نے بھی کوشش کی ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ وزیر حج سعودی عرب ڈاکٹر توفیق الربیعہ کی کوششوں سے پاکستان کو دس ہزار کا حج کوٹہ مل گیا ہے ، سعودی عرب نے ایک لاکھ دو ہزار حج کوٹہ کا بتایا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے سعودی حکومت کو درخواست کی ہے کہ ہمدردی سے تمام پاکستانیوں کے لیے غور کریں ، سعودی حکومت نے دس ہزار عازمین کی اجازت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دس ہزار کا کوٹہ اسی پرائیویٹ حج سکیم سے ہوا ہے ، کچھ لوگ اضافی حج کوٹہ کی بات کررہے ہیں جو درست نہیں ہے ۔ سعودی حکومت نے دیگر مسلم ممالک کوڈیڈ لائن سے رہ جانے والے عازمین کو موقع دیا تو پاکستانیوں کو بھی ضرور ملے گا، جو پالیسی بنے گی وہ پاکستان سمیت سب ممالک کے لئے ہوگی، اگر رہ جانے والے دیگر ممالک کے عازمین، حج پرگئے تو پاکستان کے بھی ضرور جائیں گے ، پاکستانی عازمین کا جو پیسہ سعودی عرب منتقل ہوا ہے وہ ضرور واپس ملے گا ۔