کراچی کے ڈیفنس خیابان اتحاد پرواقع نجی ریسٹورنٹ پرمشتعل افراد کے حملے کے واقعے کامقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج کرلیاگیا۔

تفصیلات کے مطابق منگل کوڈیفنس خیابان اتحاد پرواقع نجی ریسٹورنٹ پرمشتعل افراد کیجانب سے توڑپھوڑکے واقعے کا مقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج کرلیا گیا۔

مقدمہ نجی ریسٹورنٹ کے ملازم کی مدعیت میں ہنگامہ آرائی، املاک کونقصان پہنچانے سمیت دیگردفعات کے تحت درج کیا گیا، مقدمے میں 30 سے 35  نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا۔

مدعی مقدمہ کے مطابق ریسٹورنٹ میں کام کرنے کے دوران دیکھا ڈنڈا بردارافراد ہماری جانب آرہے ہیں، ںڈنڈا بردار نامعلوم افراد نے شیشے توڑے اور اندرموجود فرنیچراور ٹی وی کو نقصان پہنچا، باہر نکل کر دیکھا تو ساتھ موجود پیزا فرینچائز کے بھی شیشے ٹوٹے ہوئے تھے۔

ہنگامہ آرائی کے دوران پولیس آئی تو مشتعل افراد فرارہونے لگے، پولیس نے جائے وقوع سے 2 افراد کوحراست میں لیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نجی ریسٹورنٹ

پڑھیں:

طبی عملے کا قتل ’سریع سزائے موت‘ تھی، غزہ سول ڈیفنس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 اپریل 2025ء) غزہ میں سول ڈیفنس کے عہدیدار محمد المغیر نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ''ایک پیرامیڈک کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو ثابت کرتی ہے کہ اسرائیلی قبضے کا بیانیہ جھوٹا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس نے سریع سزائے موت دی۔‘‘

انہوں نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں سے ''بچنے‘‘ کی کوشش کر رہا ہے۔

یہ امدادی کارکن اور طبی عملہ 23 مارچ کو غزہ کے جنوبی شہر رفح کے قریب ہنگامی کالوں کا جواب دینے کے دوران اس وقت ہلاک ہوئے، جب اسرائیل نے حماس کے زیر انتظام اس علاقے میں اپنی نئی فوجی کارروائی شروع کی تھی۔

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی کارروائیوں کے رابطہ دفتر او سی ایچ اے اور فلسطینی امدادی کارکنوں کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں آٹھ ریڈ کریسنٹ کے عملے کے ارکان، چھ غزہ سول ڈیفنس ایجنسی کے کارکن اور اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے ادارے 'یو این آر ڈبلیو اے‘ کا ایک ملازم شامل تھے۔

(جاری ہے)

غزہ میں لڑائی جاری رکھنے کے سوا کوئی چارہ نہیں، نیتن یاہو

اس واقعے کی بین الاقوامی سطح پر شدید مذمت کی گئی تھی اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر فولکر ترک نے اسے ممکنہ ''جنگی جرم‘‘ قرار دیتے ہوئے اس کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا تھا۔

اسرائیل کی فوج کی جانب سے اتوار کو جاری کردہ ایک ''اندرونی تحقیقاتی رپورٹ‘‘ کے نتائج میں کہا گیا، ''سریع سزائے موت یا غیر امتیازی فائرنگ کے دعووں کی حمایت میں کوئی ثبوت نہیں ملا‘‘۔

تاہم اس اسرائیلی رپورٹ میں آپریشنل ناکامیوں کو تسلیم کرتے ہوئے ایک فیلڈ کمانڈر کو برطرف کر دیا گیا۔ اس رپورٹ میں کہا گیا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے چھ افراد عسکریت پسند تھے، جبکہ اس سے قبل فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ نو افراد عسکریت پسند تھے۔

فلسطینی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے بھی اس رپورٹ کو ''جھوٹ کا پلندا‘‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ سوسائٹی کی ترجمان نبال فرسخ نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ''یہ رپورٹ ناقابل قبول اور باطل ہے، کیونکہ یہ قتل کا جواز فراہم کرتی ہے اور ذمہ داری کو فیلڈ کمانڈ کی انفرادی غلطی قرار دیتی ہے، جبکہ حقیقت اس سے بالکل برعکس ہے۔‘‘

ادارت: مقبول ملک، رابعہ بگٹی

متعلقہ مضامین

  • بہاولپور: ریسٹورنٹ، بیکری، بیوریجز پلانٹ پر جرمانے
  • لاہور؛ گاڑی کھڑی کرنے پر جھگڑا، دو افراد زخمی، فائرنگ کی ویڈیوز سامنے آگئی
  • فلسطینی ریڈ کراس نے طبّی کارکنوں پر حملے کی اسرائیلی رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیدیا
  • طبی عملے کا قتل ’سریع سزائے موت‘ تھی، غزہ سول ڈیفنس
  • صنعا پر امریکی فضائی حملہ، 12 افراد جاں بحق، 30 زخمی
  • کراچی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق، پولیس نے واقعے کو ذاتی دشمنی قرار دے دیا
  • کئیل داس کوھستانی پر حملے کی ایف آئی آر اہم سیاسی جماعت کے عہدیداران پر درج
  • باجوڑ میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعے میں درجنوں بکریاں ہلاک
  • وزیراعظم کا کھیئل داس کوہستانی سے رابطہ، حملے کی تحقیقات کی یقین دہانی
  • نواز شریف اور شہباز شریف کا کھیئل داس سے ٹیلیفونک رابطہ، حملے کی مذمت