مصنوعی ذہانت کے عسکری استعمال سے عالمی امن کو شدید خطرہ ہو سکتا ہے: پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
پاکستان نے اقوام متحدہ میں عسکری مصنوعی ذہانت کے خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ عسکری میدان میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کا استعمال نئے اسلحہ جاتی مقابلوں کا آغاز کر سکتا ہے۔اقوام متحدہ کی تخفیف اسلحہ کمیشن کے مباحثے سے خطاب میں پاکستان کے مستقل مندوب برائے اقوام متحدہ عاصم افتخار احمد نے کہا کہ اے آئی کو اسلحہ کے کسی نئے مقابلے کے میدان میں تبدیل ہونے سے روکا جائے۔انہوں نے کہا کہ عسکری میدان میں اے آئی کا استعمال نئے اسلحہ جاتی مقابلوں کا آغاز کر سکتا ہے اور علاقائی و عالمی سلامتی کے ماحول کو عدم استحکام کا شکار بنا سکتا ہے۔پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے مزید کہا ہے کہ اس کے عالمی امن و سلامتی پر گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، جوہری تخفیف اسلحہ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سکتا ہے
پڑھیں:
اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل امن مشنز تعاون پر پاکستان کے مشکور
NEWYORK:اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل برائے امن مشنز جنرل جین پیر لاکروا نے پاکستان کے بھر پور تعاون پر وفاقی وزیر داخلہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام میں اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل برائے امن مشنز جنرل جین پیر لاکروا نے کہا کہ اقوام متحدہ کے امن مشنز کے لیے پاکستان کے بھرپور تعاون پر وزیر داخلہ محسن نقوی کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ (یو این) پولیس جس کی قیادت پاکستانی پولیس افسر فیصل شاہکار کر رہے ہیں کے حوالے سے بھی تعاون پر وزیر داخلہ محسن نقوی کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
اقوام متحدہ کے عہدیدار نے بتایا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی کے ساتھ امن مشنز میں اہم پولیسنگ سرگرمیوں کے دوران خطرات سے نمٹنے کے لیے درکار جدید ٹیکنالوجی کے حصول پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔