اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان نے امریکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات کے فروغ اور نئے ٹیرف کے حوالے سے مذاکرات کے لئے اعلی سطحی وفد بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت آج اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ وفد میں معروف کاروباری شخصیات اور برآمد کنندگان کی شمولیت کو یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی۔

وفد کو وزیرِ اعظم نے امریکہ کی جانب سے درآمدات پر لگائے گئے نئے ٹیرف کے بعد ایک باہمی فائدہ مند لائحہ عمل طے کرنے کا ٹاسک سونپا ہے۔

اجلاس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزراء احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، علی پرویز ملک، مشیر وزیرِ اعظم سید توقیر شاہ، معاونین خصوصی طارق فاطمی، ہارون اختر، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت امریکہ کے ساتھ تجارتی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کی خواہاں ہے اور اس مقصد کے لئے مناسب حکمت عملی اپنائی جائے گی۔ اجلاس میں مختلف متبادل لائحہ عمل پیش کئے گئے اور وزیرِ اعظم کو رپورٹ کے ذریعے امریکہ کی جانب سے لگائے گئے نئے ٹیرف پر جامع تجزیہ فراہم کیا گیا۔

پاکستانی سفارتخانہ نے اس حوالے سے امریکہ کے ساتھ مسلسل رابطے جاری رکھے ہوئے ہیں اور مذاکرات کے عمل میں جلد ہی پیشرفت متوقع ہے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: امریکہ کے ساتھ نئے ٹیرف

پڑھیں:

وزیراعظم 2 روزہ سرکاری دورے پر ترکمانستان روانہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف کی خصوصی دعوت پر دو روزہ سرکاری دورے کے لیے اشک آباد روانہ ہو گئے ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس موقع پر وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف ترکمانستان میں منعقدہ بین الاقوامی فورم میں شرکت کریں گے، جس کا مقصد سال برائے امن و اعتماد 2025، عالمی دن برائے غیر جانبداری اور ترکمانستان کی تیس سالہ مستقل غیر جانبداری کی سالگرہ کے موقع پر عالمی سطح پر تعلقات اور اعتماد سازی کو فروغ دینا ہے۔

رپورٹ کے مطابق دورے کے دوران وزیرِ اعظم نہ صرف ترکمانستان کے صدر کے ساتھ ملاقات کریں گے بلکہ فورم میں شریک دیگر عالمی رہنماؤں کے ساتھ بھی دو طرفہ اجلاسوں میں حصہ لیں گے۔ ان ملاقاتوں میں تجارتی، اقتصادی اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا تاکہ پاکستان اور ترکمانستان کے تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جا سکے۔

وزیرِ اعظم کے ہمراہ نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، وفاقی وزیر بجلی سردار اویس خان لغاری، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور معاونین خصوصی طارق فاطمی اور طلحہ برکی بھی موجود ہیں۔ یہ اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان کی خارجہ پالیسی کے اہم اقدامات اور خطے میں دیرپا امن و تعاون کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی عکاسی کرتا ہے۔

اس دورے سے توقع کی جا رہی ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں نئی جہتیں پیدا ہوں گی اور خطے میں اقتصادی اور تجارتی تعاون کو فروغ ملے گا، جبکہ عالمی سطح پر پاکستان کی خارجہ پالیسی کی پہچان کو بھی مضبوط کیا جائے گا۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • افغان طالبان کا ایران میں ہونے والے علاقائی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان اور برطانیہ کے مابین 8سال بعد تجارتی مذاکرات
  • بلوچستان، امن و امان کی صورتحال پر پولیس کا اعلیٰ سطحی اجلاس
  • جدید ٹیکنالوجی پر مبنی زراعت کو فروغ دیا جائے: وزیرِ اعلیٰ سندھ
  • وزیر اعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات، دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق
  • چینی صنعتی تنظیموں کے اعلیٰ سطحی وفد کا بورڈ آف انویسٹمنٹ کا دورہ
  • وزیرِ اعظم کی صدر ترکمانستان سے ملاقات، تجارتی و اقتصادی روابط مضبوط بنانے کا عزم
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ترکمانستان کے صدر سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق
  • وزیراعظم 2 روزہ سرکاری دورے پر ترکمانستان روانہ
  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف کی دعوت پر دو روزہ سرکاری دورے پر روانہ