علامہ مبشر حسن کی کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر پر قاتلانہ حملے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے سیکرٹری سیاسیات نے کہا کہ پورے پاکستان اور بالخصوص کراچی کی سول سوسائٹی عامر نواز وڑائچ کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد ان کی آواز میں آواز ملائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکرٹری سیاسیات علامہ مبشر حسن نے کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ ایڈووکیٹ پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر کی یہ بزدلانہ کارروائیاں حق اور سچ کی آواز کو دبانے کی ناکام کوشش ہیں، ہم یہ بات واضح کرتے ہیں کہ ایسی سازشوں سے حق گوئی کا سفر نہیں رکے گا، پورے پاکستان اور بالخصوص کراچی کی سول سوسائٹی عامر نواز وڑائچ کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد ان کی آواز میں آواز ملائیں گے۔ علامہ مبشر حسن نے مزید کہا کہ انشاءاللہ فتح ہمیشہ حق اور سچ کی ہی ہوگی، اور ہم ایسے عناصر کو بے نقاب کرکے قانون کے کٹہرے میں لائیں گے جو ملک کے امن کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایمان مزاری ایڈووکیٹ اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے مستعفی
ویب ڈیسک: ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے استعفی دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور سیکریٹری کو اپنا استعفیٰ ارسال کر دیا۔
ایمان مزاری نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے 26ویں آئینی ترمیم اور ججز کی سینیارٹی پر سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی، اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنے پر مایوسی اور حیرانی ہوئی۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
ایمان مزاری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے مجھے جبری گمشدگیوں سے متعلق کمیٹی کی چیئرپرسن مقرر کیا تھا، مجھے کمیٹی کی جانب سے بیان جاری کرنے کیلئے لیٹرپیڈ تک تاحال جاری کرنے سے انکار کیا گیا۔
ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہائیکورٹ بار کا اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنا قابلِ مذمت، بزدلی اور بدقسمتی ہے، میرا عہدہ لینے کا مقصد رُول آف لاء اور جبری گمشدہ افراد کی رہائی کیلئے وکالت کرنا تھا۔
افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم
انہوں نے کہا کہ واضح ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار میں اِس معاملے پر کھڑا ہونے کی جرآت نہیں، میں عہدے سے استعفیٰ دیتی ہوں، میں بار کی موجودہ کابینہ کو اپنے نام اور شہرت کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی، استعفیٰ منظور کیا جائے۔
Ansa Awais Content Writer