کاشتکاروں کے لیے خوشخبری، پنجاب حکومت نے بڑی چھوٹ دے دی
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
پنجاب حکومت نے کاشتکاروں کو گندم کی نقل و حمل کے حوالے سے بڑی چھوٹ دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعے گندم خریداری فیصلہ
پنجاب حکومت کے اعلامیے کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے گندم کے لیے ڈی ریگولیشن اورفری مارکیٹ پالیسی جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
صوبائی حکومت نے صوبے کے کاشتکاروں کو صوبے سے باہر گندم کی نقل و حمل کی باقاعدہ اجازت مل گئی، کاشتکاروں کو بین الصوبائی سرحدوں پر گندم کی آمدورفت پرروک ٹوک نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اس سال پاکستان میں گندم کا بحران پیدا ہوسکتا ہے؟
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب سے گندم کی نقل و حمل کی اجازت سے کاشتکاروں کو فصل کا پورا فائدہ مل سکے گا، پنجاب میں پہلی مرتبہ نجی سیکٹر کے ذریعے گندم خریداری کی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آمدورفت پاکستان پنجاب کاشتکار گندم وزیراعلیٰ مریم نواز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا مدورفت پاکستان کاشتکار وزیراعلی مریم نواز کاشتکاروں کو پنجاب حکومت گندم کی
پڑھیں:
15 ارب کا پیکیج مسترد،کسان اتحاد کا آئندہ سال گندم کاشت نہ کرنے کا اعلان
ملتان(ویب ڈیسک)کسان اتحاد نے پنجاب حکومت کی جانب سے 15 ارب روپے کے کسان پیکیج کومسترد کرتے ہوئے آئندہ سال گندم کاشت نہ کرنے کا اعلان کردیا۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کسان اتحاد کے سربراہ خالد کھوکھر نے کہا کہ کسان دباؤ کا شکار ہے، کہیں ایسا نہ ہو خود کشی کرلے۔ انہوں نے پنجاب حکومت کا 15 ارب روپے کا کسان پیکیج مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا کہ آئندہ سال گندم کاشت نہیں کریں گے۔
خالد کھوکھر نے کہاکہ پنجاب حکومت کا کسان پیکیج ناکافی ہے، کاشتکاروں کو گندم پربہت کم سبسڈی دی گئی ، کسانوں نے مریم نواز کے کہنے پر گندم کاشت کی، وزیراعلیٰ پنجاب نے ایک بار بھی کاشتکار کی مشکل کا نہیں پوچھا۔
خالد کھوکھر نے مزید کہا کہ پیداواری لاگت پوری نہیں ہورہی، حکومت ہمارا حق دے، اگلی بار کاشت نہیں ہوگی، ہم خوراک بند کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں،پچھلے سال یوریا دستیاب نہیں تھی اس سال کاشتکار نے خریدی نہیں، کاشتکار کھاد، یوریا، فرٹیلائزر استعمال نہیں کرے گا تو پیداوار کیسے ہوگی، ہم پہلے ہی کھاد کم استعمال کررہے ہیں۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ہم پہلے ہی 10 سے 12 ارب ڈالر کی زرعی اجناس امپورٹ کررہے ہیں، ماحولیاتی تبدیلی سے کھربوں روپے نقصان ہوا، حکومت نے کوئی امداد کی؟، صرف آٹے کا ریٹ ہے چینی کا کوئی ریٹ نہیں، آٹا دو، چار ایکڑ والے غریب اور چینی اربوں روپے کی ہے، وزیراعلیٰ نے کاشتکاروں کے کون سے وفد سے ملاقات کی ہے؟۔
مزیدپڑھیں:سوزوکی کی نئی آلٹو 2025 ماڈل لانچ: جدید فیچرز اور قیمتوں میں نمایاں اضافہ