سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا کے زلزلے سے متاثرہ اسکولوں کی بحالی کا مکمل پلان طلب کرلیا، آئینی بینچ کے رکن جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ جب انڈر پاس کی تعمیر کے لیے ڈبل شفٹوں میں کام ہوسکتا ہے تو اسکولوں کی بحالی کے لیے ایک سے زائد شفٹوں میں کام کیوں نہیں کیا جاتا۔

خیبرپختونخوا میں 2005 کے زلزلہ سے متاثرہ اسکولوں کی بحالی کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے کی، دوران سماعت خیبرپختونخوا کے محکمہ فائنانس، ایجوکیشن اور پلاننگ اینڈ ورکس کے سیکریٹریز عدالت میں پیش ہوئے۔

صوبائی سیکرٹریز سے مکالمہ کرتے ہوئے جسٹس امین الدین خان کا کہنا تھا کہ ہمیں آپ کی مصروفیات کا اندازہ ہے، بچے درختوں کے نیچے بیٹھ کر تعلیم حاصل کر رہے ہیں، حکومتی سطح پر امور کی انجام دہی ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا حکومت نے سپریم کورٹ کے حکم پر ’سن کوٹہ‘ ختم کردیا

سیکریٹری ایجوکیشن نے عدالت کو بتایا کہ زلزلے سے 3 ہزار سے زائد اسکول متاثر ہوئے، جن کی تعمیر نو کے لیے مالی وسائل درکار ہیں، جو ہمیں فراہم نہیں کیے جا رہے ہیں،  اس موقع پر سیکریٹری فائنانس نے بتایا کہ 4 اپریل کو صوبائی کابینہ سے منظوری کے بعد فنڈز دیے جاچکے ہیں۔

عدالتی استفسار پر صوبائی سیکریٹری کمیونیکیشن اینڈ ورکس نے بتایا کہ انہیں فنڈز مل چکے ہیں، 1231  ملین روپے فنڈز کی مد میں جاری ہو چکے ہیں، 49 اسکولوں کی بحالی کا کام رہتا ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر بولے؛ اسکولوں کی بحالی کے لیے ڈبل یا 3 شفٹوں میں کیوں کام نہیں کیا جاتا، انڈر پاس یا بائی پاس بنانے کے لیے ڈبل یا 3 شفٹوں میں کام کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:خیبرپختونخوا میں مقدمات کی ناقص تفتیش پر سپریم کورٹ کا شدید اظہارِ برہمی

عدالت نے خیبرپختونخوا کے زلزلے سے متاثرہ اسکولوں کی بحالی کے لیے مکمل پلان طلب کرتے ہوئے چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کو عدالتی کارروائی سے متعلق آگاہ کرنے کی ہدایت کردی۔

کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئینی بینچ اسکولوں ایجوکیشن جسٹس امین الدین خان خیبرپختونخوا زلزلے سے متاثرہ سپریم کورٹ صوبائی کابینہ فائنانس فنڈز کمیونیکیشن اینڈ ورکس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسکولوں ایجوکیشن جسٹس امین الدین خان خیبرپختونخوا زلزلے سے متاثرہ سپریم کورٹ صوبائی کابینہ فائنانس کمیونیکیشن اینڈ ورکس خیبرپختونخوا کے زلزلے سے متاثرہ سپریم کورٹ کے لیے

پڑھیں:

سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس سرمد جلال عثمانی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے

کراچی(نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس سرمد جلال عثمانی طویل علالت کے بعد کراچی میں انتقال کر گئے۔

اس حوالے سے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کا کہنا ہے کہ سرمد جلال عثمانی کینسر کے عارصے میں مبتلا تھے۔ اور طویل عرصے سے اسپتال میں زیرِ علاج تھے۔

مرحوم سرمد جلال عثمانی کی نمازِ جنازہ کل بعد نمازِ عصر مسجدِ حمزہ ڈیفنس فیز 8 میں ادا کی جائے گی۔

سرمد عثمانی 1998 میں سندھ ہائیکورٹ کے جج مقرر ہوئے ۔ شپنگ ٫ بینکنگ ٫ پراپرٹی ٫ ٹیکس ٫ آئین اور کرمنل سائیڈ پر قانونی شنوائی اور فیصلے کیے۔ اس کے بعد ستمبر 2008 میں سپریم کورٹ کے جج مقرر ہوئے۔

راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کا اعلان

متعلقہ مضامین

  • رنویر الہ آبادیا کیس کی تحقیقات مکمل، پاسپورٹ واپسی کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
  • سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی کراچی میں انتقال کرگئے
  • سپریم کورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ سرمد جلال عثمانی انتقال کرگئے
  • سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس سرمد جلال عثمانی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے
  • سابق جج سپریم کورٹ جسٹس سرمد جلال عثمانی انتقال کر گئے
  • جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھالیا
  • سپریم کورٹ کے جسٹس ریٹائرڈسرمد جلال عثمانی انتقال کرگئے
  • جسٹس منصور علی شاہ نے قائمقام چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھالیا
  • چیف جسٹس نے ججز کے تبادلوں پر رضامندی ظاہر کی تھی: رجسٹرار سپریم کورٹ
  • ججز کے تبادلے چیف جسٹس کی مشاورت سے ہوئے، رجسٹرار سپریم کورٹ کا جواب