مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کیخلاف مافیا سرگرم ہے: بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈا پور شعبہ معدنیات کو مافیا کے چنگل سے آزاد کرانا چاہتے ہیں، مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے خلاف مافیا سرگرم ہے۔
بیرسٹرسیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مافیا وزیرِ اعلیٰ کے اصلاحاتی ایجنڈے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وفاقی حکومت کو تسلیم ہی نہیں کرتے تو صوبائی اختیارات وفاق کو کیسے دے سکتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ کے پی کا واضح مؤقف ہے کہ مافیا کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے جائیں گے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کوئی خفیہ معاملہ نہیں، مجوزہ ترامیم کا مقصد شعبۂ معدنیات کو مضبوط اور منافع بخش بنانا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ترامیم پر اسمبلی میں اپوزیشن کی رائے بھی لی جائے گی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
انکم ٹیکس رولز میں ترمیم کا مسودہ جاری، ایکٹو ٹیکس پیئرز کیلئےنیاطریقہ کارمتعارف
کلیم اختر: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس کے دائرہ کار کو بڑھانے اور نظام میں شفافیت لانے کے لیےا نکم ٹیکس رولز 2002 میں اہم ترامیم کا مسودہ جاری کر دیا ہے۔
مجوزہ ترامیم کے تحترول 81 بی کے سب رول 9 میں نمایاں تبدیلی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ایف بی آر کے مطابق ان ترامیم کے بعد مخصوص علاقوں کے ایکٹو ٹیکس پیئرز (ATL) کیلئے نیا طریقہ کار متعارف کرایا جائے گا۔ انکم ٹیکس رولز کے مطابق کسی بھی ٹیکس گزار کا نام صرف متعلقہ شرائط پوری کرنے پر ATL میں شامل کیا جائے گا۔
کشمیر میں بارش نہ ہونے کے سبب خشک سالی, خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی
ترمیمی مسودے کے مطابق ٹیکس گزار کےایڈریس سمیت دیگر معلومات کی تصدیق دو مختلف مراحل میں کی جائے گی, کمشنر ان لینڈ ریونیو شناختی کارڈ کے عبوری پتے (Temporary Address)کی بنیاد پر اس بات کی تصدیق کرے گا کہ متعلقہ شخص کے پاس اس ایڈریس پر کوئی روزگار یا کاروبار نہیں, اگر ٹیکس گزار کی فراہم کردہ معلومات مشکوک پائی گئیں تو اس کا نام ATL سے خارج کیا جا سکے گا,ایف بی آر نے مجوزہ ترامیم پر 7 روز کے اندر اعتراضات اور تجاویز جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
انگاروں پر چلنے والے آٹھ انسانوں کے ساتھ "سوشل میڈیا انصاف" کے بعد کیا ہوا؟
محکمہ کے مطابق ترامیم کا مقصد ATL سسٹم میں شفافیت، درست ڈیٹا کا حصول اور ٹیکس نیٹ میں حقیقی اضافہ یقینی بنانا ہے۔