اپر چترال میں اونچے درجے کے سیلاب سے سڑکیں بند، مقامی آبادی محفوظ مقام پر منتقل
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اپر دیر:
اپر چترال کے علاقے موڑکھو میں واقع گہت گول نالے میں برف پگھلنے کے باعث اونچے درجے کے سیلاب کے نتیجے میں نالے کے اطراف کھڑی فصلوں اور متعدد رابطہ سڑکوں کو شدید نقصان پہنچا۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق سیلابی ریلے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا کیونکہ خطرے کے پیش نظر مقامی آبادی کو پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا۔
ادھر دروش کے مقام کلدام شاہنگار میں شدید طغیانی کے باعث پشاور چترال روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہو گئی، جس کے باعث سیاحوں اور مسافروں کی گاڑیاں راستے میں پھنس گئیں۔
انتظامیہ اور امدادی ادارے صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں جبکہ سڑک کی بحالی اور متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
صوابی، ژالہ باری، تیز بارش، آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق، 2 افراد زخمی
اس دوران تمباکو، گندم، مختلف سبزیاں اور باغات وغیرہ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس وقت گندم اور ملکی تمباکو سفید پتا کی فصل بالکل تیار ہے اور مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں شدید ژالہ باری، طوفان اور بارشوں سے صوابی اور دیگر علاقوں میں تیار فصلوں کو شدید نقصان پہنچا اور آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے۔ صوابی کے مختلف علاقوں میں موسم نے خطرناک صورت حال اختیار کرلی جہاں تیز بارش کے ساتھ ژالہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور چند مقامات پر آسمانی بجلی گرنے سے نقصان ہوا۔ صوابی میں دریائے سندھ میں ہنڈ کے مقام پر کشتی پر آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان اقبال حسین جاں بحق اور کشتی پر سوار دو افراد جنید اور ارشد زخمی ہوگئے جبکہ دو افراد حسیب اور واصف شاہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
اس دوران تمباکو، گندم، مختلف سبزیاں اور باغات وغیرہ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس وقت گندم اور ملکی تمباکو سفید پتا کی فصل بالکل تیار ہے اور مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ صوابی میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں پلو ڈھنڈ، سلیم خان اور مانیری صوابی شامل ہیں، تحصیل ٹوپی، لاہور اور رزڑ کے مختلف پٹوار سرکل میں بھی جزوی نقصان ہوا ہے۔ اتحاد کاشتکاران پختونخوا کے چئیرمین عارف علی خان اور نائب صدر محمد اقبال خان آف شیوہ نے شدید مالی اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کاشت کاروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔