Daily Mumtaz:
2025-04-22@01:40:52 GMT

سنیتا آہوجا نے طلاق کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT

سنیتا آہوجا نے طلاق کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

بالی ووڈ کے معروف اداکار گووندا کی اہلیہ سنیتا آہوجا نے طلاق کے حوالے سے زیرِ گردش خبروں پر خاموشی توڑ دی۔

گووندا تقریباً 4 دہائیوں سے سنیتا آہوجا کے ساتھ رشتۂ ازدواج میں منسلک ہیں، مگر گزشتہ چند ماہ سے ان کی طلاق سے متعلق خبریں زیرِ گردش ہیں۔

اب ان گردش کرنے والی خبروں پر سنیتا آہوجا نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔

بھارتی میڈٰیا کی رپورٹس کے مطابق سنیتا آہوجا نے مداحوں کو مشورہ دیا ہے کہ کسی بھی بات پر اس وقت تک یقین نہ کریں جب تک کہ میں یا گووندا خود کچھ نہ کہیں کیونکہ لوگ کچھ بھی بولتے ہیں۔

خیال رہے کہ رواں سال فروری سے خبریں سامنے آ رہی ہیں تھیں کہ گووندا اور سنیتا آہوجا نے شادی کے 38 سال بعد طلاق کے لیے درخواست دائر کی ہے۔

گووندا کے وکیل للت بندل نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ سنیتا آہوجا نے طلاق کے لیے درخواست دائر کی تھی۔

بعد ازاں انہوں نے کہا تھا کہ گووندا اور سنیتا اب دوبارہ ایک ساتھ ہیں۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سنیتا ا ہوجا نے

پڑھیں:

خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر لینے کا حقدار قرار دے دیا گیا

لاہور (نیوزڈیسک) جن خواتین نے خلع لیا ہے وہ بھی حق مہر کی حقدار ہیں۔لاہور ہائی کورٹ نے خلع لینے والی خواتین کو حق مہر کا حقدار قرار دے دیا۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ صرف خلع لینے کی بنیاد پر عورت کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔عدالت نے قرار دیا کہ حق مہر کی رقم عورت کے لیے تحفظ سمجھی جاتی ہے، اگر شوہر کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، جس میں خلع کی بنیاد پر حق مہر کی ڈگری اور رقم دینے کو چیلنج کیا گیا تھا۔عدالت نے قرار دیا ہے کہ بیٹی کو حق مہر دینا ہمارے معاشرے میں جڑ پکڑ چکا ہے اور والدین کو اپنی بیٹی کو اتنا ہی حق مہر دینا چاہیے جتنا وہ برداشت کر سکتے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا مطالبہ کرنے کا حق کھو دیتا ہے۔عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ طلاق کی صورت میں سورہ نساء شوہر کو بیوی کی طرف سے دی گئی جائیداد اور تحائف واپس مانگنے سے بھی منع کرتی ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت عدالت شوہر کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر طلاق کے بعد مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔عدالت نے قرار دیا کہ محض طلاق لینے کی بنیاد پر عورت کو مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا، مہر کی رقم کو عورت کے لیے تحفظ تصور کیا جاتا ہے۔ اگر شوہر کا رویہ عورت کو طلاق دینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ مہر کی رقم وصول کرنے کی مکمل حقدار ہے۔
مزید پڑھیں :اگر کسی نے اسرائیل سے دوستی بڑھانے کی کوشش کی تو انسانوں کو سمندر اسے لے ڈوبے گا، حافظ نعیم الرحمن

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ: ججز تبادلہ اور سنیارٹی کیس، لاہور ہائیکورٹ بار کی متفرق درخواست دائر
  • عدالت نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حقدار قرار دے دیا 
  • خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر لینے کا حقدار قرار دے دیا گیا
  • معروف اینکر پرسن نے خاموشی سے دوسری شادی کرلی
  • علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا
  • گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • گلوکار حسین رحیم نے خاموشی سے شادی کرلی
  • گندم کی فی من قیمت 4 ہزار مقرر کی جائے، لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • پنجاب میں گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • پاکستان نے بنگلہ دیش کے 1971 کے واقعات پر معافی اور معاوضے کے مطالبے کی خبروں پر رد عمل جاری کر دیا