مری اور اسلام آباد میں بارش اور ژالہ باری سے موسم سرد، ملک کے مختلف حصوں میں بارش کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
مری میں موسلادھار بارش اور ژالہ باری سے موسم سرد ہوگیا جبکہ اسلام آباد میں بھی تیز ہوا اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری ہوئی۔محکمہ موسمیات کے مطابق آج اسلام آباد، بالائی پنجاب، شمال مشرقی بلوچستان، خیبرپختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان میں بارش کا امکان ہے اور اس دوران چند مقامات پر ژالہ باری بھی ہو سکتی ہے۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ مری میں موسلادھار بارش اور ژالہ باری سے موسم سرد ہوگیا جبکہ اسلام آباد میں بھی تیز ہوا،گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری ہوئی، اس کے علاوہ بنوں اور گردونواح میں بھی بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا محکمہ موسمیات نے مزید بتایا کہ ملک کے دیگرعلاقوں میں موسم گرم اورخشک رہنے کا امکان ہے، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک میں سب سے زیادہ درجہ حرارت دادو میں 47 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔اسی طرح سبی میں 46، بہاولنگر، خیرپور، لاڑکانہ، مٹھی، موہن جو داڑو، نوابشاہ اور پڈعیدن میں 45 ،ملتان میں 41، لاہور میں 39، پشاور میں 36 جبکہ کراچی، اسلام آباد اور کوئٹہ میں 34 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔مظفر آباد میں 32 اور گلگت میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 27 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بارش اور ژالہ باری
پڑھیں:
صوابی، ژالہ باری، تیز بارش، آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق، 2 افراد زخمی
اس دوران تمباکو، گندم، مختلف سبزیاں اور باغات وغیرہ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس وقت گندم اور ملکی تمباکو سفید پتا کی فصل بالکل تیار ہے اور مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں شدید ژالہ باری، طوفان اور بارشوں سے صوابی اور دیگر علاقوں میں تیار فصلوں کو شدید نقصان پہنچا اور آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے۔ صوابی کے مختلف علاقوں میں موسم نے خطرناک صورت حال اختیار کرلی جہاں تیز بارش کے ساتھ ژالہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور چند مقامات پر آسمانی بجلی گرنے سے نقصان ہوا۔ صوابی میں دریائے سندھ میں ہنڈ کے مقام پر کشتی پر آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان اقبال حسین جاں بحق اور کشتی پر سوار دو افراد جنید اور ارشد زخمی ہوگئے جبکہ دو افراد حسیب اور واصف شاہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
اس دوران تمباکو، گندم، مختلف سبزیاں اور باغات وغیرہ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس وقت گندم اور ملکی تمباکو سفید پتا کی فصل بالکل تیار ہے اور مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ صوابی میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں پلو ڈھنڈ، سلیم خان اور مانیری صوابی شامل ہیں، تحصیل ٹوپی، لاہور اور رزڑ کے مختلف پٹوار سرکل میں بھی جزوی نقصان ہوا ہے۔ اتحاد کاشتکاران پختونخوا کے چئیرمین عارف علی خان اور نائب صدر محمد اقبال خان آف شیوہ نے شدید مالی اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کاشت کاروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔