یوکرین تنازع پر پاکستان کو دوٹوک موقف آگیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
انور عباس: پاکستان کا یوکرین تنازع میں عام شہریوں پر غیر متناسب اثرات پراظہار تشویش، اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب عثمان جدون نے اپنے خطاب میں پاکستانی موقف پیش کیا۔
پاکستانی نائب مستقل مندوب عثما ن جدون کا کہنا تھا کہ یوکرین تنازع پر پاکستان کا مؤقف مستقل رہا ہے۔پاکستان کو یوکرین تنازع کے عام شہریوں پر پڑنے والے غیر متناسب اثرات پر گہری تشویش ہے۔ عام شہریوں و شہری انفراسٹرکچر کا تحفظ عالمی قانون و بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت ایک لازمی تقاضا ہے۔انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والے کارکنوں تک رسائی اور ان کا تحفظ یقینی بنانا نہایت ضروری ہے۔
سریے اور سیمنٹ کی تازہ ترین قیمتیں سامنے آگئیں
پاکستانی نائب مستقل مندوب عثمان جدون کا کہنا تھا کہ اس کا تمام فریقین کی جانب سے مکمل اور مستقل احترام کیا جانا چاہیے, انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والے کارکنوں تک رسائی اور ان کا تحفظ یقینی بنانا نہایت ضروری ہے,تمام فریقین پر لازم ہے کہ وہ انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں کے لیے بلا رکاوٹ رسائی کے حالات کو یقینی بنائیں۔
گزشتہ ماہ توانائی کے بنیادی ڈھانچے اور بحیرہ اسود میں حملے روکنے کے حوالے سے ہونے والے محدود جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کیا جاتا ہے,امید ہے کہ تمام فریقین اپنی ذمہ داریوں پر خلوص دل سے عمل کریں گے, اس پیش رفت کو مکمل اور مستقل جنگ بندی، اور ایک منصفانہ، پائیدار و دیرپا امن کے قیام کے لیے استعمال کریں گے۔
یتیم ،بچوں کو ایس او ایس ویلجز میں چھت، معیاری تعلیم فراہم کرنا قابل تحسین : مریم نواز
ابتدا سے ہی ہم نے دشمنیوں کے فوری خاتمے اور پرامن حل کے لیے مکالمے اور سفارت کاری کی حمایت کی ہے,پاکستان ان جاری سفارتی کوششوں کی حمایت کرتا ہے جو اس تنازع کے منصفانہ اور دیرپا حل کے لیے تعمیری اور جامع عمل کے ذریعے کی جا رہی ہیں۔
عثمان جدون کا مزید کہنا تھا کہ جو اقوام متحدہ کے منشور، بین الاقوامی قانون، متعلقہ کثیرالطرفہ معاہدوں اور تمام فریقین کے جائز قومی سلامتی مفادات کے مکمل احترام پر مبنی ہوں۔
ہال روڈ؛ موبائل اسیسریز کا کاؤنٹر لگانے پر گولیاں چل گئیں
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: یوکرین تنازع کے لیے
پڑھیں:
غزہ میں جنگ بندی مستقل ہونی چاہیے، ترک صدر اردوان
ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ غزہ میں جاری جنگ بندی نہایت نازک ہے۔ اسے مستقل بنانے کے لیے عالمی برادری کی مضبوط اور مسلسل حمایت اشد ضروری ہے۔
ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد میں منعقدہ انٹرنیشنل پیس اینڈ ٹرسٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ اسرائیلی خلاف ورزیوں کے باوجود غزہ میں جنگ بندی قائم ہے تاہم اس کی نازک صورتحال عالمی برادری کی توجہ اور مؤثر کردار کی متقاضی ہے۔
غزہ میں جاری جنگ بندی نہایت نازک ہے اور اسے مستقل بنانے کے لیے عالمی برادری کی مضبوط اور مسلسل حمایت اشد ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جنگ بندی نازک ہے، عالمی برادری کی حمایت مضبوط اور مسلسل رہنی چاہیے۔
غزہ میں تباہی اور فلسطینی ریاست کا حلصدر اردوان نے بتایا کہ اکتوبر 2023 سے اسرائیلی حملوں میں 70 ہزار سے زائد فلسطینی، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، شہید ہو چکے ہیں جبکہ 1 لاکھ 71 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات کے پیش نظر مستقل جنگ بندی اور دو ریاستی حل انتہائی ضروری ہو چکا ہے۔
اردوان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2800 کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعمیرِ نو اور دیرپا استحکام کے لیے ایک اہم پیش رفت ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری فلسطینی عوام کا حق ادا کرے۔
ترک صدر نے کہا کہ ترکیہ اپنی تاریخ، جغرافیے اور تہذیب سے حاصل ذمہ داری کے تحت عالمی سطح پر امن اور مکالمے کے فروغ کے لیے کام کر رہا ہے۔
انہوں نے روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی بحالی اور سفارتی کوششوں پر زور دیا اور کہا کہ ترکیہ اِستنبول پراسیس سمیت ہر اس اقدام کی حمایت کرے گا جو جنگ بندی کے قیام میں مدد دے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹرنیشنل پیس اینڈ ٹرسٹ فورم ترک صدر رجب طیب اردوان ترکمانستان