لاہور سمیت صوبہ بھر سے 6132 غیر قانونی مقیم افراد ڈی پورٹ
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
علی ساہی:غیر قانونی مقیم تارکین کے انخلا کی مہم، لاہور سمیت صوبہ بھر سے 6132 غیر قانونی مقیم افراد ڈی پورٹ کروا دیئے گئے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ مہم کے دوران 8227 سے زائد غیر قانونی مقیم باشندوں کو ہولڈنگ سنٹرز پہنچایا جا چکا، 2095غیر قانونی مقیم افراد ہولڈنگ پوائنٹس پر موجود ہیں۔
لاہور میں 5، صوبہ بھر میں 46 ہولڈنگ سنٹرز قائم ہیں، پاکستان عالمی قوانین کے تحت ڈی پورٹیشن پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
89ہزار کے قریب غیر قانونی مقیم افراد کا ڈیٹا موجودہے ،وفاقی حکومت، حساس ادارے ڈی پورٹیشن مہم کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔
غیر قانونی مقیم شہریوں کے پنجاب سے انخلا کے دوران سکیورٹی ہائی الرٹ ہے، انخلا کے عمل کے دوران ہیومن رائٹس کو مکمل طور پر مدنظر رکھا جا رہا ہے،سی سی پی او لاہور، آر پی اوز، ڈی پی اوز انخلا مہم کے عمل میں تیزی لائیں۔
سریے اور سیمنٹ کی تازہ ترین قیمتیں سامنے آگئیں
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: غیر قانونی مقیم افراد
پڑھیں:
تحفظات دور ورنہ ناصر باغ پراجیکٹ روک دیا جائے گا: لاہور ہائیکورٹ
لاہور(نیوز ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے سموگ تدارک کیس میں خبردار کیا ہے کہ اگر تحفظات دور نہ کیے گئے تو ناصر باغ پراجیکٹ روک دیا جائے گا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کی، ممبر جوڈیشل کمیشن ، اظہر صدیق ایڈوکیٹ اور میاں عرفان اکرم سمیت دیگر پیش ہوئے۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ اورنج لائن بن چکی ہے، روڈا بننے جا رہا ہے، پتہ نہیں کیا ہوگا، میرے فیصلے موجود ہیں، ڈویلپمنٹ ہوسکتی ہے مگر گرین ڈویلپمنٹ بھی کوئی چیز ہے، ناصر باغ سمیت کئی تاریخی مقامات لاہور کی پہچان ہیں، ڈی جی ایل ڈی اے ناصر باغ پراجیکٹ بارے ماہر تعمیرات کو مطمئن کریں۔
ماہر تعمیرات رضا علی دادا نے عدالت کو بتایا کہ یہ پراجیکٹ ناصر باغ کی جگہ پر مناسب نہیں، اس پر عدالت نے ڈی جی ایل ڈی کو ان سے پراجیکٹ بارے ملاقات کی ہدایت کی، عدالت کے استفسار پر بتایا گیا کہ لاہور میں چھوٹے بڑے 804 پارک ہیں۔
جسٹس شاہد کریم نے پی ایچ اے کو تمام پارکوں میں تجاوزات ختم کرنے کے احکامات جاری کر دیئے اور ریمارکس دیئے کہ درخت اور ہریالی کو ختم کرنا کسی صورت درست نہیں۔
دوران سماعت جسٹس شاہد کریم نے تمام شوگر ملز میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس نصب کرنے کا حکم بھی دیا، ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ محکمہ ماحولیات نے اپنے رولز میں ترمیم کی جس کے تحت ناصر باغ سمیت کچھ پراجیکٹس پر این او سی کی ضرورت نہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ناصر باغ سمیت کئی تاریخی مقامات کی اہمیت ہے، کسی بھی ادارے کو پراجیکٹ شروع کرنے سے پہلے اس اہمیت کو سامنے رکھنا چاہئے، ڈی جی ایل ڈی اے، ماہرین اور ممبر جوڈیشل کمیشن سے میٹنگ کریں اگر تحفظات دور نہ کئے تو مجبوراً ناصر باغ پراجیکٹ روکنا پڑے گا۔
دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ پی ایچ اے قانون کے مطابق درختوں کی پلانٹیشن کرے، لاہور میں جو پارک ٹھیک حالت میں نہیں، ان کو بحال کیا جائے، جن پارکس میں تجاوزات ہیں ان کو ختم کریں پارکس کو بحال کریں تاکہ بچے وہاں کھیل سکیں۔
عدالت نے مختلف محکموں سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کارروائی ملتوی کردی۔