مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کیخلاف مافیا سرگرم ہے: بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈا پور شعبہ معدنیات کو مافیا کے چنگل سے آزاد کرانا چاہتے ہیں، مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کے خلاف مافیا سرگرم ہے۔
بیرسٹرسیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مافیا وزیرِ اعلیٰ کے اصلاحاتی ایجنڈے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وفاقی حکومت کو تسلیم ہی نہیں کرتے تو صوبائی اختیارات وفاق کو کیسے دے سکتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ کے پی کا واضح مؤقف ہے کہ مافیا کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے جائیں گے۔
تحریکِ انصاف کے رکنِ قومی اسمبلی شہرام خان ترکئی نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ کے پی کے ایسے بیانات سے بانیٔ پی ٹی آئی کی تحریک کو نقصان پہنچے گا۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میں مجوزہ ترامیم کوئی خفیہ معاملہ نہیں، مجوزہ ترامیم کا مقصد شعبۂ معدنیات کو مضبوط اور منافع بخش بنانا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ترامیم پر اسمبلی میں اپوزیشن کی رائے بھی لی جائے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہا ہے کہ
پڑھیں:
آغا راحت کیخلاف مشیر وزیر اعلیٰ کی بیان بازی پر مولانا سرور شاہ نے معذرت کر لی
وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے معدنیات نے ایک بیان میں کہا کہ سید راحت جیسی شخصیت کیلئے مولانا محمد دین کی طرف سے چند غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال انتہائی افسوسناک ہے اور اس فعل سے سید راحت حسین اور ان کے چاہنے والوں کی جو دل آزاری ہوئی ہے ہم اس پر معذرت خواہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے معاون خصوصی برائے معدنیات مولانا سرور شاہ نے آغا راحت کیخلاف حکومتی مشیر کے بیان پر وزیر اعلیٰ کی طرف سے معذرت کر لی۔ مولانا سرور شاہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ جمعہ کے روز ممبر مرکزی امامیہ مسجد گلگت سید راحت حسین نے جو بیان دیا اس میں وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان کیخلاف مختلف الزامات لگائے گئے جس کی تفصیلات میں میں نہیں جاؤں گا، اس کے نتیجے میں مولانا محمد دین مشیر وزیر اعلیٰ برائے میڈیا نے جو بیان دیا ہم سمجھتے ہیں کہ وہ ان کے اپنے ذاتی خیالات ہیں اور وزیر اعلیٰ کا موقف ہرگز نہیں، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ سید راحت جیسی شخصیت کیلئے مولانا محمد دین کی طرف سے چند غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال انتہائی افسوسناک ہے اور اس فعل سے سید راحت حسین اور ان کے چاہنے والوں کی جو دل آزاری ہوئی ہے ہم اس پر معذرت خواہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جناب آغا راحت سے بھی امید رکھتے ہیں کہ وہ بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی بھی بے بنیاد الزام تراشی سے گریز کریں تاکہ صوبے میں امن و امان اور بھائی چارے کی فضا برقرار رہے، مولانا محمد دین مشیر وزیر اعلیٰ کا بیان بھی واپس لیا گیا ہے اور ساتھ ہی سوشل میڈیا سے فوری طور پر ڈیلیٹ کروایا گیا ہے اور گلگت بلتستان کے امن کی خاطر ہم مل کر مزید جدوجہد جاری رکھیں گے۔