سینیئر صحافی اور سیکیورٹی امور کے ماہر احسان ٹیپو محسود کا کہنا ہے کہ ہمیں ہر طرح کی دہشتگردی کے خلاف سوچ کے ابہام کو ختم کرکے ایک بیانیہ بنانا ہوگا تاکہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں امن وامان کی صورتحال کو بہتر کیا جا سکے۔

وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے سیکیورٹی امور کی کوریج کرنے والی ویب سائٹ خراسان ڈائری کے شریک بانی کا کہنا تھا کہ جس طرح ٹی ٹی پی کو دہشتگرد سمجھا جاتا ہے کچھ لوگ اسی شدت سے بی ایل اے کی مذمت کرنے سے ہچکچاتے ہیں حالاں کہ دنیا بھر میں بی ایل اے کو دہشتگرد جماعت سمجھا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہمیں گمراہ کیا گیا، بلوچستان میں ہتھیار ڈالنے والے 2 اہم دہشتگرد کمانڈرز کے چشم کشا انکشافات

احسان ٹیپو نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پر ہونے والی دہشتگردی کی امریکا اور اقوام متحدہ تک نے مذمت کی مگر کچھ لوگ پاکستان میں اس کے حوالے سے معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرتے ہیں جو غلط ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ ڈپلومیسی کے ساتھ ساتھ شدت پسندوں کے ساتھ سختی کی پالیسی اختیار کرنی ہوگی اور قومی سطح پر ابہام کو ختم کرنا ہوگا۔

مزید پڑھیں: ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے دہشتگرد افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں استعمال کرتے ہیں، پاکستان

احسان ٹیپو نے توجہ دلائی کہ بارڈر پر سخت اقدامات کے ساتھ ساتھ اندرونی سلامتی کو بہتر کرنا بھی ناگزیر ہو چکا ہے اور اس کے لیے ملک کے تمام اداروں کا کرادر اہم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے اس لیے وہ اپنے حملوں میں شدت لا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احسان ٹیپو محسود افغانستان بی ایل اے ٹی ٹی پی خراسان ڈائری.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: احسان ٹیپو محسود افغانستان بی ایل اے ٹی ٹی پی خراسان ڈائری بی ایل اے ٹی ٹی پی کا کہنا کے ساتھ

پڑھیں:

پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد ویٹیکن میں کیا کچھ ہوگا اور نئے پوپ کا انتخاب کیسے کیا جائے گا؟

پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد ویٹیکن میں کیا کچھ ہوگا اور نئے پوپ کا انتخاب کیسے کیا جائے گا؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 21 April, 2025 سب نیوز

ویٹی کن سٹی(سب نیوز )کیتھولک مسیحیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس آج صبح 88 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔پوپ فرانسس رومن کیتھولک چرچ کے پہلے لاطینی امریکی رہنما تھے اور طویل بیماری کے بعد چند روز قبل ہی صحتیاب ہو کراسپتال سے ڈسچارج ہوئے تھے، پوپ فرانسس نے اتوار کو ایسٹر کے موقع پر لوگوں سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔امریکی اخبار کے مطابق ان کی وفات کے ساتھ ہی کیتھولک چرچ میں سوگ، رسمی کارروائیوں اور نئے پوپ کے انتخاب کا صدیوں پرانا اور منظم عمل شروع ہو گیا ہے۔

ویٹی کن کے بیان کے مطابق پوپ فرانسس کا انتقال صبح 7 بج کر 35 منٹ پر ہوا۔ ان کی موت کی تصدیق ویٹی کن کے محکمہ صحت کے سربراہ اور کارڈینل چیمبرلین کرتے ہیں، جو کہ عارضی طور پر ویٹی کن کے انتظامی امور سنبھالتے ہیں۔ اس وقت کارڈینل چیمبرلین کا عہدہ امریکی نژاد آئرش کارڈینل کیون جوزف فیرل کے پاس ہے۔کارڈینل چیمبرلین پوپ کی موت کی سرکاری تصدیق پر مشتمل ایک دستاویز تیار کرتے ہیں جس کے ساتھ ڈاکٹر کی رپورٹ بھی منسلک ہوتی ہے۔ بعد ازاں وہ پوپ کی نجی دستاویزات محفوظ کرتے ہیں اور ان کی رہائش گاہ کو سیل کر دیتے ہیں، اس کے بعد پوپ کی جانب سے سرکاری دستاویزات پر مہر کے لیے استعمال ہونے والی انگوٹھی فشرمین رنگ کو رسمی طور پر ایک ہتھوڑے سے توڑ دیا جاتا ہے تاکہ اس کا غلط استعمال نہ ہو سکے۔

پوپ کی وفات کے 4 سے 6 دن بعد پوپ کی تدفین کی جاتی ہے جبکہ روم بھر میں 9 روزہ سوگ جاری رہتا ہے۔ تابوت بند کرنے سے قبل پوپ کے چہرے کو سفید ریشمی کپڑے سے ڈھانپا جاتا ہے اور ساتھ ایک تھیلی رکھی جاتی ہے جس میں ان کے دورِ پاپائیت میں بنائے گئے سکے اور ایک روگیٹو (پوپ کی زندگی اور پاپائیت کی مختصر تحریر) موجود ہوتی ہے۔پوپ فرانسس نے وصیت کی تھی کہ انہیں سینٹ پیٹرز بیسیلیکا کی بجائے روم میں بیسیلیکا آف سینٹ میری میجر میں دفن کیا جائے جو ان کے لیے خاص روحانی اہمیت رکھتا تھا۔

پوپ کی وفات کے 15 سے 20 دن کے اندر کالج آف کارڈینلز کے ڈین 91 سالہ کارڈینل جیووانی بٹیسٹا رے دنیا بھر سے کارڈینلز کو ویٹیکن میں طلب کریں گے۔ صرف وہ کارڈینلز جن کی عمر 80 سال سے کم ہے پوپ کے انتخاب میں ووٹ دینے کے اہل ہوں گے۔یہ انتخاب سسٹین چیپل میں ہوتا ہے جہاں ہر کارڈینل انتخاب کے عمل کو خفیہ رکھنے کا حلف اٹھاتا ہے اور خفیہ بیلٹ کے ذریعے ووٹ دیتا ہے۔ پوپ کے انتخاب کے لیے دو تہائی اکثریت حاصل ہونے تک ووٹنگ جاری رہتی ہے، ہر ووٹ کے بعد بیلٹ پیپرز کو خاص کیمیکلز کے ساتھ جلادیا جاتا جس سے سیاہ یا سفید دھواں نکلتا ہے جو سینٹ پیٹرز اسکوائر سے دیکھا جاسکتا ہے۔

چمنی سے نکلنے والا کالا دھواں اس بات کی علامت ہوتا ہے کہ پوپ کا انتخاب نہیں ہوسکا جبکہ سفید دھواں نئے پوپ کے انتخاب کا اشارہ ہوتا ہے۔ نئے پوپ کا انتخاب ہونے کے بعد کالج آف کارڈینلز کا ڈین منتخب پوپ سے پوچھتا ہے کہ کیا وہ یہ منصب قبول کرتے ہیں اور وہ بطور پوپ خود کو کس نام سے مخاطب کروائیں گے جس کے بعد نئے پوپ کا اعلان کردیا جاتا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبررانا ثنا ء کا ایک بار پھر شرجیل میمن سے رابطہ، پانی کے مسئلے پر مشاورت آگے بڑھانے پر اتفاق رانا ثنا ء کا ایک بار پھر شرجیل میمن سے رابطہ، پانی کے مسئلے پر مشاورت آگے بڑھانے پر اتفاق جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا غزہ میں مظالم کیخلاف 27 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسے کا اعلان خیبر پختونخوا حکومت نے مدارس کی گرانٹ 3کروڑ سے بڑھا کر 10کروڑروپے کردی آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کا خسارہ 7222ہزار ارب روپے رہنے کا امکان بنگلہ دیش کا انٹرپول سے حسینہ واجد سمیت 12افراد کیخلاف ریڈ نوٹس جاری کرنے کا مطالبہ جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیدی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • نہریں متنازع معاملہ ہے، جو سنگین ہوچکا، شرجیل میمن
  • پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد ویٹیکن میں کیا کچھ ہوگا اور نئے پوپ کا انتخاب کیسے کیا جائے گا؟
  • مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے، آنے والے دنوں میں بجلی مزید سستی ہوگی، اعظم تارڑ
  • مسلم دنیا کو عصر حاضر کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے فکر اقبال سے رجوع کرنا ہوگا
  • راونڈا کے وزیر خارجہ کی آسلام آباد آباد، سینیئر حکام نے استقبال کیا
  • سید حسن نصراللہ کے تشیع جنازے میں لاکھوں افراد کی شرکت اسرائیل کی شکست ہے، امیر عباس 
  • کینالز معاملے کو افہام و تفہیم کے ساتھ حل کرنا ہے، عطا تارڑ
  • کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی
  • اپنی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، امن وامان کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، اسحاق ڈار
  • کابل؛ اپنی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، امن وامان کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، اسحاق ڈار