پہاڑی علاقوں میں آٹا کیسے بنایا جاتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
مختلف علاقوں میں آٹا تیار کرنے کے مختلف طریقے اپنائے جاتے ہیں۔ شہری علاقوں میں بڑی بڑی ملوں میں گندم کا آٹا بنایا جاتا ہے جبکہ یہی کام پہاڑی علاقوں میں پن چکی سے لیا جاتا ہے۔
بات کی جائے پن چکی کی تو یہ پہاڑی علاقوں میں دریا کے پانی کے پاس جگہ جگہ نظر آتی ہیں۔ پن چکی کے لیے دریا سے پانی ایک کچی نہر کے ذریعے الگ کر دیا جاتا ہے۔ اور پن چکی کو ایسی جگہ ہر بنایا جاتا ہے جہاں سے پانی اتنی قوت سے نیچے آئے کہ بھاری بھرکم پتھر کی سل کو گھما سکے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اس سال پاکستان میں گندم کا بحران پیدا ہوسکتا ہے؟
پہاڑی علاقوں میں پن چکی میں مکئی کا آٹا بھی پیسا جاتا ہے جس کی روٹیاں ان علاقوں میں بہت شوق سے کھائی جاتی ہیں۔ وہاں مکئی کی فصل زیادہ ہونے کے باعث پن چکی کا استعمال زیادہ ہوتا ہے۔ اس کے استعمال کی وجہ یہ ہے کہ اس کا آٹا کھانے میں ذائقے دار ہوتا ہے۔ اس پن چکی میں چاول کا آٹا اور بیسن بھی بنایا جاتا ہے جبکہ گندم کا آٹا بجلی سے چلنے والی مشین میں پیسا جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آٹے کی پسائی پن چکی پن چکی سے آٹے کی تیاری پن چکی میں آٹے کی پسائی پہاڑی علاقے گندم کا آٹا مکئی کا آٹا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ٹے کی پسائی پن چکی پہاڑی علاقے گندم کا ا ٹا مکئی کا ا ٹا پہاڑی علاقوں میں گندم کا پن چکی کا آٹا
پڑھیں:
غیرقانونی افغان باشندوں کا انخلا، مزید 5 ہزار سے زائد افغانیوں کو بھیج دیا گیا
اسلام آباد:پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد ان افراد کو ملک چھوڑنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
18 اپریل 2025 کو 5030 سے زائد غیر قانونی افغان باشندے پاکستان سے اپنے وطن افغانستان واپس روانہ ہوئے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک مجموعی طور پر 971,969 غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ چکے ہیں۔
حکومتی حکام کے مطابق غیر قانونی رہائش پذیر افراد، غیر ملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی جاری ہے۔ تاہم، حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ انخلاء کے عمل کو باعزت اور منظم انداز میں یقینی بنایا جا رہا ہے تاکہ کسی قسم کی بدسلوکی یا انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہ ہو۔
مزید برآں، حکومتِ پاکستان کی جانب سے واپس جانے والے افراد کے لیے خوراک اور صحت کی معیاری سہولیات فراہم کی گئی ہیں تاکہ ان کے سفر اور واپسی کو سہل اور محفوظ بنایا جا سکے۔