ارشد چائے والے کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے پر نادرا اور امیگریشن ڈپارٹمنٹ سے رپورٹ طلب
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
لاہور ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا سے شہرت پانے والے ارشد خان چائے والے کا کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے کیخلاف درخواست پر نادرا اور امیگریشن ڈپارٹمنٹ سے رپورٹ طلب کر لی جبکہ مدعا عیلہان کو17اپریل کیلیے نوٹس جاری کر دیئے۔
جسٹس جواد حسن کی سربراہی میں بینچ نے متعلقہ اداروں کے سینئر افسروں کو آئندہ سماعت پر ریکارڈ ساتھ لیکر پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
مزید پڑھیں: مربوط و منظم شناختی نظام کی بنیاد پر قائم نادرا کو 25 سال مکمل
حکومتی وکیل نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار پاکستانی شہریت کے متعلق ثبوت پیش نہیں کر سکا جس کے باعث اس کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کیے گئے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اسکا موکل پاکستانی شہری ہے کیونکہ اس کی فیملی کے پاس پاکستانی شہریت کی دستاویز موجود ہے۔ نادرا نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی آرڈیننس 2000 کے سیکشن 18 کی سراسر خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر کسی قانونی جوازکے درخواست گزار کے شناختی کارڈ کو بلاک کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شناختی کارڈ
پڑھیں:
رنویر الہ آبادیا کیس کی تحقیقات مکمل، پاسپورٹ واپسی کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
بھارتی سپریم کورٹ نے یوٹیوبر اور پوڈکاسٹر رنویر الہ آبادیا المعروف "بیئر بائسیپس" کے خلاف جاری تحقیقات کے مکمل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت 28 اپریل کو کی جائے گی۔
رنویر الہ آبادیا پر ان کے یوٹیوب شو "انڈیا از گاٹ لیٹنٹ" میں والدین اور جنسی موضوعات سے متعلق نازیبا تبصروں کے باعث متعدد ایف آئی آرز درج ہوئیں۔ ان کیسز کے بعد 18 فروری کو سپریم کورٹ نے انہیں گرفتاری سے عبوری تحفظ دیا اور ان کا پاسپورٹ تھانے سائبر پولیس کے پاس جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
جسٹس سریاکانت اور جسٹس این کوتیسور سنگھ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے واضح کیا ہے کہ چونکہ تفتیش مکمل ہو چکی ہے، اس لیے اب عدالت رنویر کی درخواست پر باقاعدہ غور کرے گی۔
یاد رہے کہ 3 مارچ کو عدالت نے رنویر کو ان کا پوڈکاسٹ "دی رنویر شو" دوبارہ شروع کرنے کی مشروط اجازت دی تھی اس شرط کے ساتھ کہ وہ اخلاقیات اور شائستگی کے دائرے میں رہتے ہوئے ایسا مواد تخلیق کریں جو ہر عمر کے ناظرین کے لیے موزوں ہو۔
رنویر الہ آبادیا کے علاوہ اس کیس میں کامیڈین سمیہ رائنا، آشش چنچلانی، جسپریت سنگھ اور اپوروا مکھیجا کے نام بھی شامل ہیں، جن پر اسی شو سے متعلق مواد کے باعث قانونی کارروائی جاری ہے۔