کشمیر و فلسطین کی موجودہ صورتحال پر میرواعظ سید عبدالطیف بخاری کا خصوصی انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
اسلام ٹائمز کیساتھ خصوصی انٹرویو میں مقبوضہ کشمیر کے وسطی ضلع بڈگام کے میرواعظ مولانا عبدالطیف بخاری کا کہنا تھا کہ فلسطین کو کسی صورت میں نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے اور فلسطین پر اسرائیل کے جنگی جرائم ہرگز قابل برداشت نہیں ہیں۔ متعلقہ فائیلیںمیرواعظ وسطی کشمیر مولانا سید عبدالطیف بخاری مظہر الحق ہائی اسکول کشمیر کے منیجنگ ڈائریکٹر ہیں، جو اسکول 1934ء سے اپنی خدمات انجام دے رہا ہے۔ سید عبدالطیف بخاری جموں و کشمیر انجمن مظہر الحق کہ جسکا قیام 1955ء میں عمل میں لایا گیا، اسکے سربراہ بھی ہیں، جسکے ذیل میں ایک مقامی شریعت بورڈ بھی فعال ہے، وہ تقریباً 44 سال سے جامع مسجد بیروہ میں امام جمعہ کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز نے میرواعظ وسطی کشمیر سید عبدالطیف بخاری سے ایک نشست کے دوران بھارت میں اسلاموفوبیا کی لہر، کشمیر کی موجودہ صورتحال اور فلسطین پر اسرائیلی جارحیت پر ایک خصوصی انٹرویو کا اہتمام کیا، جس دوران انہوں نے کہا کہ وحدت اسلامی کے نتیجے میں ہی مسلمانوں کے تمام مسائل کا حل ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مسئلہ کو انسانی بنیادوں پر دیکھا جانا چاہیئے اور وہاں ہوئی قتل و غارتگری کو روکنا ہوگا، فلسطین کو کسی صورت میں نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے اور فلسطین پر اسرائیل اور امریکہ کے جنگی جرائم ہرگز قابل برداشت نہیں ہیں۔ میرواعظ سید عبدالطیف بخاری کا کہنا تھا کہ اسلامی ممالک کو سامنے آکر فلسطین میں ہو رہی نسل کشی کو روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ منبر و محراب کو ملت کے مسائل کے حل اور اتحاد و یکجہتی کیلئے استعمال ہونا چاہیئے نہ کہ منبر پر انتشار، تضاد و منافرت کی باتیں کی جائیں۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید عبدالطیف بخاری
پڑھیں:
اسرائیل اور اسکے سہولت کاروں کو غزہ کی تعمیر نو کا خرچہ اٹھانا چاہیے، اقوام متحدہ
فلسطین کے لیے اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی نے کہا ہے کہ غزہ پر بمباری کے لیے اسرائیل کو اسلحہ مہیا کرنے والے ممالک امریکی، جرمنی، برطانیہ اور اٹلی کو چاہیے کہ اب غزہ کی تعمیر نو پر خرچہ اٹھائیں۔
عرب میڈیا کے مطابق فلسطین کے لیے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی رابطہ کار فرانسسکا البانیز نے کہا ہے کہ ان پر امریکا کی جانب سے پابندیوں کی وجہ سے ان کی پیشہ ورانہ زندگی متاثر ہورہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ اب امریکا کا سفر نہیں کرسکتیں اور انہیں اس وجہ سے مجرموں کی طرح سلوک کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
فرانسسکا البانیز نے کہا کہ اسرائیل نے جو فلسطینیوں کے ساتھ طریقہ کار اپنایا ہے وہ برطانوی نوآبادیاتی کالونی والا ہے جس میں فلسطینیوں کو حراست میں لینا اور تشدد کرنا عام سے بات ہے۔