پی آئی اے کی نجکاری، وزیر دفاع خواجہ آصف نے خوشخبری سنادی
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے حوالے سے خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ اب قومی ایئرلائن کی نجکاری سے حکومت کو فائدہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں پی آئی اے کی نجکاری: بلیو ورلڈ سٹی کی 10ارب روپے کی بولی مسترد
خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں لکھا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ نے مالی سال 2024 کے اپنے اکاؤنٹس کی منظوری دے دی ہے، اور 21 سالوں کے بعد اس نے 9.
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں چاروں اطراف سے اچھی خبریں آرہی ہیں، حکومت پی آئی اے نجکاری کے عمل کے ذریعے مالیاتی کارکردگی سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہے۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل کابینہ کمیٹی برائے نجکاری (سی سی او پی) نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے سی ایل) کے 51 سے 100 فیصد شیئر کیپٹل کی نجکاری اور انتظامی کنٹرول کی منتقلی کی منظوری دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ: آئینی بینچ نے پی آئی اے کی نجکاری روکنے کا حکم واپس لے لیا
یہ بھی واضح رہے کہ اس سے قبل پی آئی کی نجکاری کی کئی کوششیں ناکام ہوچکی ہیں، ایک بار بولی کا عمل بھی ہوا، لیکن انتہائی کم بولی کی وجہ سے معاملہ مؤخر کردیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز پی آئی اے نجکاری خواجہ آصف خوشخبری قومی ایئرلائن نجکاری وزیر دفاع وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز پی ا ئی اے نجکاری خواجہ ا صف قومی ایئرلائن نجکاری وزیر دفاع وی نیوز پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز خواجہ ا صف پی ا ئی اے کی نجکاری
پڑھیں:
سعودی عرب میں 4700 پاکستانی بھکاری پکڑے گئے: خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ آصف— فائل فوٹووزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں 4700 پاکستانی بھکاری پکڑے گئے، اس سے ملک کی بدنامی ہو رہی ہے۔
سیالکوٹ میں ریڈی میڈ گارمنٹس ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ سیاست دانوں کی ذمے داری ہے کہ ملک کو بدنام ہونے سے بچائیں۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت کا عمل شروع کر نے پر وفاق دیر آئے مگر درست آئے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جس قسم کی ڈکیتی آئی پی پیز نے کی ہے اس میں بڑے بڑے نام ہیں، 1993ء میں پیپلز پارٹی کے دور میں آئی پی پیز کی پالیسی آئی تھی وہ 1997ء تک چلی۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ یہ پلانٹ سب سے زیادہ جنرل مشرف کے دور میں لگے، پاکستان میں سولر انقلاب آیا ہے، ہماری درآمدات پر 4 ارب ڈالر کا ڈیوٹی لاس ہے۔