انٹرا پارٹی الیکشن کیس: چیئرمین پی ٹی آئی نے دلائل کیلیے مزید وقت مانگ لیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے دلائل کیلیے مزید وقت مانگ لیا۔
الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیئرمین بیرسٹر گوہر اور درخواست گزار اکبر ایس بابر پیش ہوئے۔
چیف الیکشن کمشنر نے بیرسٹر گوہر سے استفسار کیا کہ آپ نے آج دلائل دینے تھے۔ اس پر چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہائیکورٹ کے احکامات کی تفصیلات پیش کر دی ہیں، گزارش ہے کہ دلائل کیلیے وقت دیا جائے۔
سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ ایک سال سے یہ کیس زیر التوا ہے، ٹھیک ہے ہائیکورٹ نے فیصلے سے منع کیا ے مگر پروسیڈنگ سے نہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میرے پاس دستاویزات ابھی موجود نہیں کچھ وقت دے دیں۔ اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگلی سماعت پر آپ ہر صورت تیار ہو کر آئیں۔
الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت 22 اپریل 2025 تک ملتوی کر دی۔
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کا معاملہ لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت تھا، الیکشن کمیشن نے ہائیکورٹ کیس کی تفصیلات مانگی تھیں، آج یہ کیس چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں بینچ میں فکس تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ہم چاہیں گے کہ یہ کیس آگے بڑھے اور فیصلہ ہوا، الیکشن کمیشن میں آڈیو اور ویڈیو ثبوت اور تفصیلات جمع کروائیں، عدالت میں درخواست دی کہ ہمارا ڈیٹا ہمیں فراہم کیا جائے، ایف آئی اے ہمارا ڈیٹا لے کر چلی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: یو اے ای کا ویزہ ! پاکستانیوں کے لیے بڑی خوشخبری آگئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انٹرا پارٹی الیکشن چیف الیکشن کمشنر الیکشن کمیشن بیرسٹر گوہر نے کہا کہ
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کا الیکشن دھاندلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )اسلام آباد ہائیکورٹ نے این اے 18 ہری پور الیکشن دھاندلی کیس کے خلاف عمر ایوب کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی جانب سے 6 صفحات پر مشتمل یہ فیصلہ جاری کیا گیا. عدالت نے قرار دیا ہے کہ عمر ایوب کی درخواست اس عدالت کے سامنے قابل سماعت نہیں عدالت نے واضح کیا کہ وہ کیس کے میرٹ پر کوئی فائنڈنگ نہیں دے رہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ وہ عمر ایوب کے خلاف درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرے اور فریقین کو سن کر کارروائی کو آگے بڑھائے.(جاری ہے)
عدالت نے جولائی 2024 سے جاری حکم امتناع کو ختم کر دیا ہے جو عمر ایوب کی درخواست پر الیکشن کمیشن کی کارروائی روکنے کے لیے جاری کیا گیا تھا فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کی رائے میں یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے اور اگر درخواست گزار اس فیصلے سے متاثر ہوں تو وہ سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر سکتے ہیں. عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ فریقین کو سماعت کا مکمل حق دے کر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے ساتھ ہی فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو بھی بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ وہ نوٹس جاری کر کے کارروائی کو آگے بڑھا سکے فیصلے کے مطابق عمر ایوب نے دھاندلی کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کا 10 جولائی کا آرڈر چیلنج کیا تھا، جس پر عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی کارروائی روک دی تھی. عمر ایوب کا موقف تھا کہ الیکشن کمیشن نے درخواست پر 60 دنوں میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے اور ان کے مطابق 60 دن گزرنے کے بعد الیکشن کمیشن کی کارروائی غیر قانونی ہے واضح رہے کہ این اے 18 ہری پور میں عمر ایوب کے مخالف امیدوار نے دھاندلی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کر رکھا ہے.