راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اپریل2025ء)پاکستان آرمی اور ائیر فورس کا مشترکہ فائر پاور کا عملی مظاہرہ ، فائر پاور مظاہرے میں جنگی حکمت عملی، دفاعی صلاحیتوں، فائر پاور اور کمیونیکیشن نیٹ ورک کی ہم آہنگی کا عملی نمونہ بھی پیش کیا گیا ، فائر پاور کے مظاہرے میں سپیشل سروس گروپ، آرمی ایوی ایشن اور ایئر ڈیفنس کی شاندار کارکردگی۔

(جاری ہے)

ٹلہ فیلڈفائرنگ رینج جہلم میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کیڈٹس کیلئے پاکستان آرمی اور ائیرفورس کے مشترکہ فائر پاور کا شاندار مظاہرہ کیا گیا ، فائر پاور مظاہرے میں جنگی حکمت عملی، دفاعی صلاحیتوں، فائر پاور اور کمیونیکیشن نیٹ ورک کی ہم آہنگی کا عملی نمونہ بھی پیش کیا گیا ، فائر پاور کے مظاہرے میں سپیشل سروس گروپ، آرمی ایوی ایشن اور ایئر ڈیفنس نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ، اعلی عسکری حکام ، پی ایم اے کیڈٹس اور طلبہ نے شاندارمظاہرے کا عملی نمونہ دیکھا اور اسے سراہا، اس کے علاوہ کیڈٹس کا نیشنل کاو?نٹر ٹیررازم سینٹر پبی کا بھی دورہ کیا، اور تربیتی مشقوں کا مشاہدہ کیا ، پی ایم اے کیڈٹس نے کھاریاں میں جدید ہتھیاروں اور آلات کا معائنہ بھی کیا، یہ فائر پاور مظاہرہ پی ایم اے کیڈٹس کی جنگی مشق کی تربیت کا حصہ تھا ، فائر پاور کے عملی مظاہرے کا مشاہدہ کرنے کے بعد پی ایم اے کیڈٹس نے جنگی کاروائیوں کی خصوصی تربیت بھی حاصل کی۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مظاہرے میں فائر پاور کا عملی

پڑھیں:

امریکا سے جوہری مذاکرات سے قبل ایران کا بھرپور فوجی طاقت کا مظاہرہ

تہران میں آرمی ڈے کے موقع پر بھرپور فوجی قوت کا مظاہرہ کیا گیا، جس میں جدید میزائلوں، نئے ڈرونز اور دیگر فوجی سازوسامان کی نمائش کی گئی۔ یہ مظاہرہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات کا دوسرا دور آج روم میں ہونے والا ہے۔

آرمی ڈے کی سالانہ پریڈ میں صدر مسعود پزشکیان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی ایک مضبوط فوج کی موجودگی سے ممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی دلیر فوج نے دشمنوں کی نیندیں اڑا دی ہیں۔

ادھر ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف آج روم میں ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے مذاکرات کریں گے۔ دونوں رہنماؤں کی گزشتہ ملاقات عمان میں ہوئی تھی جو پینتالیس منٹ تک جاری رہی۔

مذاکرات سے قبل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے ملاقات کی، جس میں امریکا ایران مذاکرات سمیت دیگر عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں عباس عراقچی نے کہا کہ مذاکرات سے پہلے امریکی ارادوں پر سنگین شکوک ہیں، لیکن ایران اس کے باوجود بات چیت کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے پرامن حل کے لیے پوری طرح سنجیدہ ہے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • سابق ائیر وائس مارشل کا کورٹ مارشل، وزارت دفاع سے ریکارڈ طلب
  • پنجاب میں پاکستان کی پہلی سمارٹ ماحولیاتی تحفظ فورس کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا
  • کراچی، آئی ایس او کا "شراکہ" کی سرگرمیوں کیخلاف احتجاج
  • کراچی: ایف آئی اے دفتر میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا
  • سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں ہوا، عمر ایوب
  • آئی ایس او کا "شراکہ" کی سرگرمیوں و اسرائیل کیخلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ
  • مربوط حکمت عملی اور مشترکہ کاوشوں سے پولیو کا خاتمہ کرنا ہے، وزیراعظم
  • اسکردو کا فلائٹ آپریشن بحال، گلگت کی آج بھی 4 پروازیں منسوخ
  • امریکا سے جوہری مذاکرات سے قبل ایران کا بھرپور فوجی طاقت کا مظاہرہ
  • وزیراعظم کا زراعت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا عزم، زرعی خودکفالت کے لیے جامع حکمتِ عملی پر زور