پی ٹی آئی ملک میں آج بھی سازشیں کرتی نظر آرہی ہے، طارق فضل چودھری
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
اسلام آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ ہمیں دہشت گردی جیسا بڑا چیلنج درپیش ہے، پی ٹی آئی کو عوام کی فلاح اور ملک کی ترقی ہضم نہیں ہورہی ہے۔ پی ٹی آئی نے نفرت، تقسیم اور انتشار کی سیاست کو فروغ دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک میں آج بھی سازشیں کرتی نظر آرہی ہے۔ اسلام آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طارق فضل کا کہنا تھا کہ بجلی قیمتوں میں کمی پر وزیراعظم اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک جماعت کی طرف سے مسلسل انتشار کی سیاست کی جارہی ہے، بجلی کی قیمتوں میں کمی سے عوام کو ریلیف ملا ہے۔
وفاقی وزیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ ہمیں دہشت گردی جیسا بڑا چیلنج درپیش ہے، ایک جماعت آج بھی ملک کےخلاف سازشیں کرتی نظرآتی ہے، پی ٹی آئی کو عوام کی فلاح اور ملک کی ترقی ہضم نہیں ہورہی ہے۔ طارق فضل چودھری کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے نفرت، تقسیم اور انتشار کی سیاست کو فروغ دیا، پی ٹی آئی نے ملکی سلامتی پر حملہ کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ پی ٹی آئی
پڑھیں:
پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے، وزیر مملکت طلال چودھری
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ ہم پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف پہلے ہی پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لینا چاہتے تھے۔ لیکن بلاول بھٹو ملک سے باہر تھے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے ہائی لیول پر رابطہ ہو گیا ہے۔ پہلے بھی معاملات کو حل کیا ہے اس میں کوئی ذاتی معاملہ یا ذاتی فائدے کی بات نہیں ہے۔ جس کا جو حق بنتا ہے وہ اس کو ملے گا۔
طلال چودھری نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی استحکام کو ہم نقصان پہنچنے نہیں دیں گے۔ اور اسی سیاسی استحکام کی وجہ سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی ہے۔ سیاسی استحکام کی وجہ سے ہم دہشتگردی کے خلاف اکٹھے ہو کر لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کی تنقید کو ہم تعمیری طور پر لیتے ہیں۔ جبکہ نہروں کے معاملے کو حل کر لیا جائے گا۔
افغانستان سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ افغان وفد پاکستان میں تھا۔ جو کچھ روز قبل ہی واپس گیا ہے۔ ہماری پالیسی صرف افغانستان کے لیے نہیں بلکہ ساری دنیا کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان شہریوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔ اور افغان شہریوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ دہشتگردی کے خلاف سب کو متحد ہونا ہو گا۔