نائب تحصیل دار کی گاڑی پر بارودی مواد کا دھماکہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
اپر اورکزئی کے علاقے سیفل درہ میں نائب تحصیل دار کی گاڑی پر بارودی مواد کا دھماکہ ہوا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ دھماکے میں نائب تحصیل دار شوکت اور سیکیورٹی عملہ محفوظ رہا، بارودی حملے میں گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا۔
ڈی سی اپر اورکزئی عرفان الدین کے مطابق اپر اورکزئی کے علاقے سیفل درہ میں نامعلوم دہشت گردوں نے بارودی مواد کے دھماکے سے نائب تحصیل دار کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔تاہم دھماکے میں نائب تحصیل دار شوکت اور اُن کا سیکورٹی گارڈ محفوظ رہے، دھماکے سے گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا۔ذرائع کے مطابق دھماکے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔
دوسری جانب مالاکنڈ میں بٹ خیلہ کنال روڈ پر ڈی سی آفس کی دیوار کے ساتھ نصب بارودی مواد دھماکہ ہوا جس کے باعث راہ چلتی لیویز موبائل وین کو جزوی نقصان پہنچا۔ذرائع کے مطابق حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
لیویز ذرائع نے بتایا کہ دھماکہ خیز مواد ڈی پی او آفس کی دیوار کےقریب نصب کیا گیا تھا، دھماکے سے لیویز کی گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا، گاڑی دیوار کے پاس گزر رہی تھی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کو جزوی نقصان پہنچا نائب تحصیل دار بارودی مواد کی گاڑی گاڑی کو
پڑھیں:
پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے، وزیر مملکت طلال چودھری
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ ہم پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف پہلے ہی پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لینا چاہتے تھے۔ لیکن بلاول بھٹو ملک سے باہر تھے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے ہائی لیول پر رابطہ ہو گیا ہے۔ پہلے بھی معاملات کو حل کیا ہے اس میں کوئی ذاتی معاملہ یا ذاتی فائدے کی بات نہیں ہے۔ جس کا جو حق بنتا ہے وہ اس کو ملے گا۔
طلال چودھری نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی استحکام کو ہم نقصان پہنچنے نہیں دیں گے۔ اور اسی سیاسی استحکام کی وجہ سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی ہے۔ سیاسی استحکام کی وجہ سے ہم دہشتگردی کے خلاف اکٹھے ہو کر لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کی تنقید کو ہم تعمیری طور پر لیتے ہیں۔ جبکہ نہروں کے معاملے کو حل کر لیا جائے گا۔
افغانستان سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ افغان وفد پاکستان میں تھا۔ جو کچھ روز قبل ہی واپس گیا ہے۔ ہماری پالیسی صرف افغانستان کے لیے نہیں بلکہ ساری دنیا کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان شہریوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔ اور افغان شہریوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ دہشتگردی کے خلاف سب کو متحد ہونا ہو گا۔