اسلام آباد پولیس کی کارروائی، منشیات فروشی میں ملوث میاں بیوی گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی کے احکامات کی روشنی میں ’نشہ اب نہیں‘کے تحت منشیات فروشوں کے خلاف کارروائیاں جاری جاری ہیں۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق اسلام آباد کے تھانہ سنگجانی کی پولیس ٹیم نے منشیات فروشی میں ملوث ملزمان کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے فیملی کی آڑ میں منشیات اسمگلنگ میں ملوث میاں بیوی کو گرفتار کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس کی قانون شکنوں کیخلاف کارروائی، 36 افراد گرفتار
ڈی آئی جی اسلام آباد کے مطابق گرفتار ملزمان نے نوجوانوں بالخصوص طالب علموں کو منشیات سپلائی کرنے کا انکشاف کیا ہے، ملزمان سے 2 ہزار 612 گرام چرس برآمد ہوئی ہے۔
ملزمان سے مزید تفتیش کرکے چین آف سپلائی پر بھی کام کیا جارہا ہے، ملزمان منشیات پشاور سے اسلام آباد اسمگل کرکے نواحی علاقوں سرائے خربوزہ، ڈھوک عباسی اور ڈھوک ٹمن میں فروخت کرتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس نے 12 کار چور گرفتار کرلیے، گاڑیاں برآمد
ڈی آئی جی اسلام آباد نے ملزمان کی گرفتاری اورمنشیات کی برآمدگی پر پولیس ٹیم کوشاباش دی ہے، خصوصی پولیس ٹیمیں منشیات اسمگلنگ کے نیٹ ورک میں ملوث ڈیلرز کے خلاف کارروائیاں عمل میں لارہی ہے۔
ڈی آئی جی اسلام آباد شاکر حسین داوڑ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ نوجوان کی رگوں میں منشیات کا زہر اتارنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی جی اسلام آباد اسلام آباد پولیس تھانہ سنگھجانی ڈی آئی جی اسلام آباد ملزمان گرفتار منشیات فروش میاں بیوی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی جی اسلام ا باد اسلام ا باد پولیس تھانہ سنگھجانی ڈی ا ئی جی اسلام ا باد ملزمان گرفتار منشیات فروش میاں بیوی اسلام ا باد پولیس جی اسلام آباد میں ملوث کے خلاف
پڑھیں:
عالمی فوڈ چین پر حملہ: گرفتار ملزمان نے قوم سے معافی مانگ لی
اسلام آباد: عالمی فوڈ چین پر حملہ کرنے والے گرفتار ملزمان نے اپنے اقدام پر گہرے ندامت کا اظہار کیا ہے اور قوم سے معافی کی اپیل کی ہے۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بین الاقوامی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کے کیس کی سماعت ہوئی، جہاں پولیس نے 15 گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے شواہد کی روشنی میں 6 ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا جبکہ باقی 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملزمان کا کہنا تھا کہ وہ احتجاج میں صرف ”دیکھا دیکھی“ شامل ہوئے تھے اور انہیں احساس ہے کہ انہوں نے جو کیا وہ ملک کے مفاد کے خلاف تھا۔ ایک ملزم نے کہا، ’پاکستان کا نقصان، ہمارا نقصان ہے۔ جو ملک کو نقصان پہنچاتا ہے، وہ دراصل اپنا ہی نقصان کرتا ہے۔‘
ملزمان نے تسلیم کیا کہ وہ جذباتی طور پر بہکاوے میں آ گئے تھے اور انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آئندہ اس قسم کے احتجاج یا پرتشدد کارروائیوں کا حصہ نہ بنیں۔
ایک اور ملزم نے کہا کہ ’ہم غیرملکی فوڈ چینز یا کسی بھی کاروباری ادارے پر توڑ پھوڑ کی حمایت نہیں کرتے‘۔
ملزمان کا کہنا تھا کہ ’ہم قوم اور حکومت سے معافی چاہتے ہیں، اور وعدہ کرتے ہیں کہ آئندہ ایسا کوئی عمل نہیں کریں گے۔‘