پنجاب میں پی ٹی آئی کے تنظیمی فیصلوں کا اختیار عالیہ حمزہ کو مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے راہنماؤں کی ملاقات کے بعد بانی پی ٹی آئی نے پنجاب میں تنظیمی فیصلوں کا اختیار عالیہ حمزہ کو دے دیا، انہوں نے ہدایت دی ہے کہ عالیہ حمزہ پنجاب میں تنظیم سے متعلق فیصلے کرنے میں بااختیار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے راہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ بانی پی ٹی آئی نے پنجاب میں تنظیمی فیصلوں کا اختیار عالیہ حمزہ کو دے دیا، عمران خان نے ہدایت دی ہے کہ عالیہ حمزہ پنجاب میں تنظیم سے متعلق فیصلے کرنے میں بااختیار ہیں۔ عمران خان نے پارٹی راہنماؤں کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ عالیہ حمزہ جس عہدے دار کو معطل کرنا چاہیں یا کوئی ذمہ داری دینا چاہیں دے سکتی ہیں، انہوں نے عالیہ حمزہ پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ داری سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت بھی کی۔ دوسری جانب خالد خورشید کی جانب سے احسان طور کی تعیناتی کو بھی عمران خان نے سپورٹ کیا جبکہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے والے وکلاء راہنماء بانی کی ہدایات پہنچانے کے لئے عالیہ حمزہ کو ڈھونڈتے رہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی عالیہ حمزہ کو
پڑھیں:
پولیس سے مزاحمت کا الزام، عالیہ حمزہ کارکنوں سمیت گرفتار، اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم
پولیس سے مزاحمت کا الزام، عالیہ حمزہ کارکنوں سمیت گرفتار، اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)سڑک بلاک کرنے اور پولیس پر پتھراو کے الزام میں پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ سمیت 5 کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا، عدالت نے دو کارکنوں کو رہا کردیا، عالیہ حمزہ اور دو کارکنوں کو اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ پی ٹی آئی کے کچھ لوگ سڑک بلاک کر رہے ہیں، جس پر پولیس فوری موقع پر پہنچی۔پولیس کے مطابق عالیہ حمزہ اور ساتھیوں کو غیر قانونی فعل سے اجتناب کا کہا گیا تو پولیس سے مزاحمت کی گئی جس پر انہیں گرفتار کرکے تھانہ ائیرپورٹ میں مقدمہ درج کرلیا گیا، جس میں شاہراہ عام کو بلاک کرنے پولیس پر پتھرا واور مزاحمت کی دفعات شامل ہیں۔
مقدمے میں 35 افراد نامزد ہیں، دو خواتین سمیت 5 کارکنوں کو موقع سے گرفتار کیا گیا تھا۔ مقدمہ تھانہ ائیرپورٹ پولیس نے محمد افضل سب انسپکٹر کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ بعدازاں عالیہ حمزہ کو جوڈیشل کمپلیکس پہنچادیا جہاں انہیں سول ڈیوٹی جج ڈاکٹر ممتاز ہنجرا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے عالیہ حمزہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کی استدعا کی۔وکیل صفائی نے گرفتاری کی مخالف کی، دلائل دیے اور عالیہ حمزہ کی ضمانت کی درخواست دائر کردی۔ عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا اور جج سماعت مکمل کرکے اپنے چیمبر میں چلے گئے۔بعدازاں عدالت نے دو ملزمان زاہد اور شمیم آفتاب کو بے گناہ قرار دے کر رہا کردیا جب کہ عالیہ حمزہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے عالیہ حمزہ کے ساتھ دو ملزمان نعمان اور عادل کو بھی جوڈیشل ریمانڈ جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔وکلا نے عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت دائر کردی جس پر عدالت نے آج ہی نوٹس کے ساتھ ارجنٹ سماعت استدعا منظور کرلی، پی ٹی آئی وکیل ملک فیصل اور ڈاکٹر علی عمران نے دلائل شروع کر دئیے۔عدالت نے کہا کہ دفعات قابل ضمانت تھیں 506 دفعہ کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
وکلا صفائی نے کہا کہ الزام ایک طرح کا ہے تو تین ملزمان کو جوڈیشل اور دو کی ضمانت کیسے ہوسکتی ہے؟ عدالت پانچوں ملزمان کو ایک طرح ٹریٹ کرے،عدالتی عملے نے پہلے دو ملزمان کو ڈسچارج کرنے کا کہا،اب عدالتی عملے نے کہا پانچوں ملزمنان کو جوڈیشل کرکے دو کی ضمانت ہوچکی ہے۔سول جج ڈاکٹر ممتاز ہنجرا نے سماعت میں وقفہ کردیا۔قبل ازیں عالیہ حمزہ نے عدالت میں پیشی پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ راولپنڈی میں فلسطین پر یوتھ کنونشن تھا انہیں اس سے بھی ڈر لگا، ان سے پوچھا جائے رات سے ہمیں کیوں حبس بے جا میں رکھا ہوا ہے؟ ایک نئی ایف آئی آر ایک نیا میڈل ہے، کیا تفتیشی افسر عدالت کے سامنے حلف دے گا؟ پولیس سے کہا تھا کارکنان کو گرفتار نہ کریں مجھے کرنا ہے تو کریں،انہوں نے کہا کہ ظلم جتنا مرضی کرلیں ہم ہنس کر سہیں گے، پولیس پر کسی نے پتھرا نہیں کیا، پولیس سے پوچھیں ان کے سامنے میں کھڑی تھی ایک پتھر بھی کسی نے نہیں مارا پھر بھی ہم پر پتھرا کرکے پولیس سے مزاحمت کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔