ایرانی جوہری مسئلے پر تمام فریقین کو روابط مضبوط بنانے چاہیئں، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 8 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چین کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ ایران کے جوہری مسئلے کو سیاسی اور سفارتی ذرائع سے حل کرنا ہی واحد درست راستہ ہے۔

چین امن مذاکرات کے ذریعے ایک ایسا سفارتی حل جلد از جلد طے پانے کو فروغ دیتا رہے گا جس میں تمام فریقوں کے جائز خدشات کو مدنظر رکھا جائے گا۔ ایک ایسے ملک کی حیثیت سے جس نے یکطرفہ طور پر جے سی پی او اے سے دستبرداری اختیار کی اور موجودہ صورتحال پیدا کی، امریکہ کو سیاسی خلوص کا مظاہرہ کرتے ہوئے باہمی احترام کی بنیاد پر بات چیت اور مشاورت میں حصہ لینا ہوگا اور طاقت کی دھمکی دینے اور انتہائی دباؤ ڈالنے کا غلط عمل بند کرنا ہوگا۔

ایرانی جوہری مسئلے پر 7 اور 8 اپریل کو ماسکو میں ایران، روس اور چین کی جانب سے ہونے والی سہ فریقی ماہرین کی سطح کی مشاورت کے حوالے سےلین جیئن کا کہنا تھا کہ چین ایرانی جوہری مسئلے کے سیاسی تصفیے کے عمل کو فروغ دینے کے لیے روس کی مزید کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ چین بین الاقوامی جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام نیز مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے لئے متعلقہ فریقوں کے ساتھ بات چیت اور تعاون جاری رکھے گا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ایرانی جوہری مسئلے

پڑھیں:

ایران کیساتھ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ

اپنے ایک بیان میں بدر البوسعیدی کا کہنا تھا کہ ایران و امریکہ کے درمیان غیر مستقیم مذاکرات میں تیزی آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ بھی ممکن ہے جو کبھی ناممکن تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اٹلی کے دارالحکومت "روم" میں ایران-امریکہ غیر مستقیم مذاکرات کے 12 سے زائد گھنٹے گزرنے کے بعد، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان "ٹامی بروس" نے المیادین سے گفتگو میں کہا کہ ان مذاکرات میں قابل توجہ پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایرانی فریق سے اگلے ہفتے دوبارہ ملنے پر اتفاق کیا ہے۔ اسی دوران ٹرامپ انتظامیہ کے سینئر عہدیدار نے امریکی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ روم میں تقریباََ 4 گھنٹے تک مذاکرات کا دوسرا دور جاری رہا۔ جس میں بالواسطہ و بلاواسطہ بات چیت مثبت طور پر آگے بڑھی۔ واضح رہے کہ امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے دوسرے دور میں ایرانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کی جب کہ امریکی وفد کی سربراہی مشرق وسطیٰ میں ڈونلڈ ٹرامپ کے نمائندے "اسٹیو ویٹکاف" کے کندھوں پر تھی۔

مذاکرات کا یہ عمل روم میں عمانی سفیر کی رہائش گاہ پر عمان ہی کے وزیر خارجہ "بدر البوسعیدی" کے واسطے سے انجام پایا۔ دوسری جانب مذاکرات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے سید عباس عراقچی نے کہا کہ فریقین کئی اصولوں اور اہداف پر مثبت تفاہم تک پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے بدھ کے روز ماہرین کی سطح تک مذاکرات کا یہ عمل آگے بڑھے گا جب کہ اعلیٰ سطح پر بات چیت کے لئے اگلے ہفتے اسنیچر کو اسی طرح بالواسطہ اجلاس منعقد ہو گا۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ اس وقت مذاکرات سے اچھی امید باندھی جا سکتی ہے لیکن احتیاط کی شرط کے ساتھ۔ ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ساتھ اُن کے عمانی ہم منصب بدر البوسعیدی نے بھی دعویٰ کیا کہ ایران و امریکہ کے درمیان غیر مستقیم مذاکرات میں تیزی آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ بھی ممکن ہے جو کبھی ناممکن تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ایرانی وزیر خارجہ چین کا دورہ کریں گے ، چینی وزارت خارجہ
  • عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت
  • امریکہ اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے، چینی وزارت تجارت
  • ایران امریکا مذاکرات
  • ایران میں اقتصادی بحران سے سب سے زیادہ متاثر متوسط طبقہ
  • ایران کیساتھ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ
  • اسحاق ڈار کا دورہ کابل، نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ سے ملاقاتیں: پاکستان افغانستان کا بہتر روابط، مضبوط ٰتعلقات برقرار رکھنے پر اتفاق
  • امریکا-ایران مذاکرات؛ ماہرین جوہری معاہدے کا فریم ورک تیار کریں گے، ایرانی وزیرخارجہ
  • ٹرمپ کی تنبیہ کے باوجود اسرائیل کا ایرانی جوہری پروگرام پر حملے کا امکان
  • ایران امریکا مذاکرات: فریقین کا جوہری معاہدے کے لیے فریم ورک تیار کرنے پر اتفاق