اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اپریل ۔2025 )موڈیز کی جانب سے پاکستان کے بینکنگ سیکٹر کے نقطہ نظر کی توثیق مثبت کے طور پر بہتر مالی استحکام، مہنگائی میں کمی اور جی ڈی پی کی نمو کے امکانات کی عکاسی کرتی ہے حالانکہ مالیاتی رکاوٹیں اور رسک ایکسپوژر کلیدی چیلنجز بنے ہوئے ہیں ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا بینکنگ سیکٹر مسلسل مضبوط ہو رہا ہے کیونکہ موڈیز نے حال ہی میں بہتر میکرو اکنامک استحکام کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے آﺅٹ لک کو مثبت کی طرف بڑھایا ہے.

(جاری ہے)

مرکزی بنک نے پالیسی کی شرح 12فیصد برقرار ہے، افراط زر کے کنٹرول اور ترقی کو متوازن کرتی ہے جبکہ آئی ایم ایف کی حمایت یافتہ اصلاحات بیرونی فنانسنگ کو سپورٹ کرتی ہیں تاہم مالیاتی رکاوٹیں اور سرکاری سیکیورٹیز کی زیادہ نمائش تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے. ویلتھ پاک کے ساتھ بات کرتے ہوئے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ماہر اقتصادیات راو اسد نے ریمارکس دیے کہ پاکستان کی بہتر کریڈٹ ریٹنگ مضبوط بیرونی کھاتوں اور شرح مبادلہ کے استحکام کی عکاس ہے تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ قرض کی ذمہ داریاں ایک اہم چیلنج بنی ہوئی ہیں .

انہوں نے کہاکہ پاکستان کو مالی سال 25 میں تقریبا 26 بلین ڈالر کے قرض کی ادائیگی کا سامنا ہے جس میں 22 بلین ڈالر پرنسپل اور 4.1 بلین ڈالر سود ہیں اگرچہ رول اوور قلیل مدتی ریلیف فراہم کر سکتے ہیں، مالیاتی رکاوٹیں واضح رہتی ہیں ایف بی آر 606 بلین روپے تقریبا 2.1 بلین ڈالرکے ٹیکس وصولی کے شارٹ فال کے ساتھ جدوجہد کر رہا ہے جو کہ محصولات کی مسلسل رکاوٹوں کی نشاندہی کرتا ہے جبکہ بیرونی سپورٹ نے لیکویڈیٹی کو مستحکم کیا ہے، طویل مدتی مالی استحکام ایک چیلنج بنی ہوئی ہے.

انسائٹ سیکیورٹیز میں ایکویٹی سیلز کے سربراہ علی نجیب نے وضاحت کی کہ بینکنگ سیکٹر پر مسلسل مثبت نقطہ نظر سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی نشاندہی کرتا ہے انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں نرمی، جی ڈی پی کی نمو کے تخمینے اور مانیٹری پالیسی کی مستقل مزاجی نے مالی استحکام کو تقویت دی ہے ان کا کہنا تھا کہ بینکنگ سیکٹر کی سرکاری سیکیورٹیز کی نمائش ایک ساختی کمزوری ہے.

انہوں نے کہا کہ یہ بہتر نقطہ نظر نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کر سکتا ہے، صارفین کے اخراجات میں اضافہ اور قرض لینے کے اخراجات کو کم کر سکتا ہے معاشی رفتار کو برقرار رکھنے میں مالیاتی شعبے کا کردار تیزی سے اہم ہوتا جا رہا ہے انہوں نے مزید خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی خطرات اور مالیاتی کمزوریاں اب بھی چیلنجز کا باعث بن سکتی ہیں پاکستان کا بینکنگ سیکٹر، جو خودمختار قرضوں کی شرائط سے بہت زیادہ جڑا ہوا ہے، دانشمندانہ مالیاتی پالیسیوں کی وجہ سے بتدریج بہتر ہوا ہے موڈیز نے پاکستان کے بینکنگ سیکٹر کے نقطہ نظر کی تصدیق کی کیونکہ مثبت اشارے اقتصادی لچک کو جاری رکھے ہوئے ہیں، پھر بھی چیلنجز باقی ہیں جب کہ بہتر لیکویڈیٹی اور سرمایہ کاروں کا اعتماد امید پیدا کرتا ہے، ملک کے قرضوں کا زیادہ بوجھ اور مالیاتی کمی فوری اصلاحات کا مطالبہ کرتی ہے طویل مدتی استحکام کے لیے، پاکستان کو اپنے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنا ہوگا، مالیاتی انتظام کو مضبوط کرنا ہوگا، اور پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے بیرونی فنانسنگ پر انحصار کم کرنا ہوگا.


ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بینکنگ سیکٹر انہوں نے

پڑھیں:

افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفیٰ کمال

وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں کافی تحقیق ہو رہی ہے تاہم عمل درآمد نہیں ہو رہا جب کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کراچی میں ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، ڈر ہے کہ کہیں افغانستان پولیو کا خاتمہ پاکستان سے پہلے نہ کر لے، چاہتا ہوں کہ پاکستان اور افغانستان پولیو کا ایک ساتھ خاتمہ کریں۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاکستان کے صحت کے مسائل کا حل ٹیکنالوجی اور موبائل فون کے استعمال میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بڑے ہسپتال 70 فیصد مریضوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں، پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کافقدان ہے۔

مصطفی کمال نے مزید کہا کہ ہر شہری کا قومی شناختی کارڈ نمبر اس کا میڈیکل ریکارڈ نمبر بننے جا رہا ہے،اسلام آباد جا کر ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈز کی رپورٹس اور ریسرچ منگوا کر عمل درآمد کرواؤں گا۔

انہوں نے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزارت صحت اور تعلیم وفاقی صحت کے ادارے لوگوں کا درد کم نہیں کر رہے بلکہ بڑھا رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عبید اللہ کی صورت میں فارماسوٹیکل انڈسٹری محفوظ ہاتھوں میں ہے۔

سید مصطفی کمال نے کہا کہ وزارت صحت ایک مشکل منسٹری ہے، انسانوںپ کو ڈیل کرتے ہوئے غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔

واضح رہے کہ چھٹی انٹرنیشنل میڈیکل ریسرچ کانفرنس گیٹس فارما کراچی کے اڈیٹوریم میں منعقد ہو رہی ہے ،کانفرنس میں ڈریپ، قومی ادارہ صحت اسلام اباد سمیت سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں اور یونیورسٹیوں کے حکام شریک ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • استحکام پاکستان کانفرنس
  • محمد یونس کا ڈھاکہ اور بیجنگ کے مابین دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
  • سپلائی چین میں خامیاں پاکستان کے شہد کے شعبے کی ترقی میں رکاوٹ ہیں. ویلتھ پاک
  • محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات ‘ تعلقات مضبوط بنانے کے غزم کا اعادہ
  • وزیراعظم کے کامیاب بیرونی دورے کے ثمرات جلد نظرآئینگے :رانا مبشر اقبال
  • حکمران عیاشیوں میں لگے ہوئے ہیں، حکومت کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں، عمر ایوب
  • افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفی کمال
  • افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفیٰ کمال
  • اسحاق ڈار کا دورہ کابل، نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ سے ملاقاتیں: پاکستان افغانستان کا بہتر روابط، مضبوط ٰتعلقات برقرار رکھنے پر اتفاق
  • گلشن ٹاؤن میں مالیاتی معاملات مشکوک ہونے کا انکشاف