پی ٹی آئی رہنما سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے کے الزام میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن اور شبلی فراز سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے کے الزام میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوگئے ہیں اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ جے آئی ٹی کی جانب سے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو دوبارہ طلب کیا گیا تھا جس کے بعد آج دونوں رہنما جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے ہیں ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے مزید رہنماؤں عالیہ حمزہ اور ارسلان خالد کو بھی آج گیارہ بجے طلب کیا تھا اور ان سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے جے آئی ٹی میں ایف آئی اے افسران کے علاوہ دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی شامل ہیں جن کی نگرانی میں تفتیش کی جارہی ہے پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن سے ایک گھنٹے سے زائد وقت تک تفتیش جاری رہی جبکہ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز سے بھی نصف گھنٹے سے زائد وقت تک پوچھ گچھ کی گئی ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو سوشل میڈیا پر انتشار پھیلانے اور ملکی ماحول کو خراب کرنے کے حوالے سے سوالات کیے جا رہے ہیں اور ان سے اس بات کی وضاحت طلب کی جا رہی ہے کہ آیا ان کا کسی طرح کا اس اقدام میں کوئی کردار تھا یا نہیں اس دوران پی ٹی آئی رہنماؤں سے سوشل میڈیا پر نشر ہونے والی تقاریر اور بیانات کے بارے میں تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں تاکہ ان کے کردار کا جائزہ لیا جا سکے ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کے سوالات کا مقصد یہ جاننا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے پھیلائے گئے مواد کا ملکی امن و امان پر کیا اثر پڑا اور آیا اس مواد نے کسی قسم کی اشتعال انگیزی پیدا کی تھی یا نہیں اس کے علاوہ جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں سے بھی مستقبل میں اس طرح کے اقدامات سے بچنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی درخواست کی ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی رہنما سوشل میڈیا پر جے آئی ٹی کے طلب کی
پڑھیں:
جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیدی
جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 21 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم کیس میں ایف آئی اے کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جج ہمایوں دلاور کے خلاف مبینہ سوشل میڈیا مہم کیس میں ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کے پی صدیق انجم کی اخراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
وکیل ایف آئی اے نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے کی جانب سے رپورٹ جمع کروا دی گئی ہے، ڈی جی ایف آئی اے کی رپورٹ ہمارے موقف کی تائید ہے، ایف آئی ایرپورٹ کے مطابق جج کیخلاف سوشل میڈیا پر مہم شروع کی گئی۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے دوبارہ رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا اور ایف آئی اے کی خصوصی عدالت میں مقدمے کا ٹرائل روکنے کا حکم امتناع برقرار رکھاجسٹس بابرستار نے ایف آئی اے رپورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں کس طرح کی زبان لکھی گئی ہے؟ ایف آئی اے کو معلوم نہیں عدالت میں رپورٹ کس طرح فائل کی جاتی ہے؟
عدالت کے استفسار پر ایف آئی اے کے وکیل نے بتایاکہ شکایت جج نے نہیں ان کے بھانجے نے درج کروائی تھی۔ جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے ایف آئی اے کی پوری رپورٹ ہی جج کے تحفظات پر ہے، کوئی جج کی طرف سے کیسے شکایت درج کروا سکتا ہے؟ ایف آئی اے رپورٹ میں مہم سے عدلیہ کا وقار ختم کرنے کا لکھا ہے، آپ کو پتہ ہے اس ہائیکورٹ کے کتنے ججوں کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہمات چلیں؟۔جج کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کے ججوں کیمعاملے پر ایف آئی اے نے کہا کہ کچھ پتہ نہیں کون کر رہا ہے،اِس کیس میں ایف آئی اے کو سب پتہ چل گیا حالانکہ جج نے خود شکایت بھی نہیں جمع کرائی۔بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست پر سماعت 19 مئی تک ملتوی کر دی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد ہائیکورٹ، ماتحت عدلیہ کے 2ججز کی خدمات پشاور ہائیکورٹ کو واپس اسلام آباد ہائیکورٹ، ماتحت عدلیہ کے 2ججز کی خدمات پشاور ہائیکورٹ کو واپس جدید تعلیم ہی قوم کی ترقی کا واحد راستہ ہے،جہانگیر ترین افغان شہریوں کی واپسی کے دوران شکایات کے ازالے کیلئے کنٹرول روم قائم جے یو آئی نے بھی کینالز کے معاملے پر سندھ میں دھرنوں کا اعلان کردیا بارشوں سے صورتحال میں بہتری، ارسا نے صوبوں کو پانی کی فراہمی بڑھادی پنجاب میں حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، عظمی بخاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم