سلمان اکرم راجہ، ظہیر عباس، نیاز اللّٰہ نیازی کو اڈیالہ جیل جانے سے روک دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی، عمران خان کے ترجمان نیاز اللّٰہ نیازی، رہنما سلمان اکرم راجہ اور ظہیر عباس چوہدری کو اڈیالہ جیل جانے سے روک دیا گیا۔
چیئرمین تحریکِ انصاف بیرسٹر گوہر علی کو اڈیالہ جیل جانے کی اجازت دے دی گئی جبکہ علیمہ خان کو بھی اڈیالہ جیل کے قریب گورکھپور ناکے پر روک دیا گیا۔
سلمان اکرم راجہ نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ سمجھ نہیں آرہی کیوں ناکے لگائے گئے ہیں، ہماری آج ملاقات طے تھی نام بھی بھیجے گئے ہیں، ناکے لگانا، وکلاء کو ملاقات سے روکنا سمجھ سے بالا تر ہے۔
رانا ثناء نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اپنے گھر کے چراغ
دوسری جانب بانیٔ پی ٹی آئی کے ترجمان نیاز اللّٰہ نیازی اور دیگر وکلاء کو بھی جیل جانے سے روک دیا گیا۔
نیازاللّٰہ نیازی نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ ہمیں کہا جا رہا ہے کہ ملاقاتیں بند ہو چکی ہیں، آگے نہیں جا سکتے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کل ملاقاتیوں کے نام اڈیالہ جیل حکام کو بھیجے گئے ہیں، ہماری گاڑیاں روک کر واپس کر دی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: روک دیا گیا اڈیالہ جیل جیل جانے ہ نیازی سے روک
پڑھیں:
ہمارے حکمران اور سیاستدان اُمت مسلمہ سے نہیں ہیں، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ دشمن کی کوشش ہے کہ مزاحمت نہ ہو اور وہ پراپیگنڈہ کر رہا ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ مزاحمت زندہ ہے اور جاری ہے، یہ خدا کا وعدہ ہے، جو اُسکی مدد کرتا ہے، خدا اُسکی مدد کرتا ہے، ہم نے فلسطین کی حمایت کو زندہ رکھنا ہے۔ اسلام ٹائمز ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یزید کل بھی ہارا ہے، وہ آج بھی ہارے گا، جو اپنے اصولوں پر مر مٹا، وہ زندہ ہے اور جیت اُس کی ہے، ہماری ذمہ داری ہے استقامت دکھانا، ظالموں کا مقابلہ کرنا ہے، قیام کرنا ہماری ذمہ داری ہے، واقعہ کربلا کے بعد مخدرات عصمت نے استقامت کا مظاہرہ کیا اور کربلا والوں کی قربانیوں کو دنیا کے سامنے پیش کیا، اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والوں کے لیے اللہ کے وعدے ہیں اور اُن کے لیے انعام ہے۔
دشمن کی کوشش ہے کہ مزاحمت نہ ہو اور وہ پراپیگنڈہ کر رہا ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ مزاحمت زندہ ہے اور جاری ہے، یہ خدا کا وعدہ ہے، جو اُسکی مدد کرتا ہے، خدا اُس کی مدد کرتا ہے، ہم نے فلسطین کی حمایت کو زندہ رکھنا ہے، ہمارے حکمران اور سیاستدان اُمت مسلمہ سے نہیں ہیں، اُمت مسلمہ وہ ہے، جو امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کرے، کوئی بھی منافق اُمت محمدی سے نہیں ہے، شہدائے غزہ و فلسطین ہمیشہ کے لیے زندہ ہیں، شہید صرف زندہ نہیں ہوتا بلکہ وہ زندہ کرتا بھی ہے، وہ اُمت کو بیدار کرتا ہے، خاموش اُمت اسرائیل کی حامی ہے۔