موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات، ملک میں بارشوں میں 40 فیصد کمی، دریائے سندھ میں پانی کا بحران
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کی وجہ سے بارشوں میں 40 فیصد تک کمی ہو گئی ہے جس کے نتیجے میں دریائے سندھ میں پانی کے بحران نے 100 سالہ ریکارڈ کو توڑ دیا ہے محکمہ آبپاشی کے مطابق سکھر بیراج پر پانی کی کمی 71 فیصد تک پہنچ گئی ہے اور تینوں بیراجوں پر مجموعی طور پر 65 فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہے محکمہ آبپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس اپریل کے پہلے ہفتے میں سکھر بیراج پر پانی کی قلت 39 فیصد تھی جو اس سال 71 فیصد تک پہنچ چکی ہے اس کے علاوہ تینوں بیراجوں پر مجموعی طور پر پانی کی کمی 37 فیصد سے بڑھ کر 65 فیصد تک جا پہنچی ہے جس سے نہ صرف زرعی پیداوار متاثر ہو رہی ہے بلکہ پانی کی فراہمی بھی شدید متاثر ہو رہی ہے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ملک بھر میں پانی کے بحران میں مزید شدت آ گئی ہے جس کا اثر زرعی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ روزمرہ کی زندگی پر بھی پڑ رہا ہے حکومتی ادارے اور محکمہ آبپاشی اس بحران کے حل کے لیے مختلف اقدامات پر غور کر رہے ہیں تاہم اس صورتحال میں فوری اور موثر اقدامات کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کينالز کی حامی ہے، انہیں اقتدار اسی بنیاد پر ملا ہے، ایاز لطیف پلیجو
ایاز لطیف پلیجو(فائل فوٹو)۔بدین میں کینالز منصوبے کے خلاف قومی عوامی تحریک نے ریلی نکالی۔
ریلی سے قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کينالز کی حامی ہے، انہیں اقتدار اسی بنیاد پر ملا ہے۔
قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ نہریں نکال کر دریائے سندھ کو تباہ کیا جارہا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ نئی نہریں نکالنے کی سمری پر سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے دستخط نہیں کیے تھے، موجودہ صدر آصف علی زرداری نے دستخط کر دیے۔
انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ پر نئی نہروں کے منصوبے کو رد کرتے ہيں۔
اياز لطیف پلیجو کا کہنا تھا کہ چولستان ميں 6 کینالز نکالنے سے سندھ کا پانی بند ہوجائے گا۔