90 کی دہائی کی معروف بالی ووڈ اداکارہ عائشہ جھلکا نے اپنے کیریئر کے ایک تکلیف دہ واقعے کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح فلم ’’دلال‘‘ میں ان کے علم کے بغیر ایک ریپ سین شوٹ کیا گیا تھا۔

اداکارہ نے بتایا کہ متھن چکرورتی کے ساتھ بننے والی اس فلم کے پروڈیوسر پرکاش مہرا اور ڈائریکٹر پرتھو گھوش پر انہوں نے قانونی چارہ جوئی بھی کی تھی۔

عائشہ جھلکا نے اپنے حالیہ انٹرویو میں اس بات کا انکشاف کیا کہ ’’مجھے کسی نے نہیں بتایا تھا کہ فلم میں میری ڈپلیکیٹ کے ساتھ یہ سین شوٹ کیا گیا ہے۔ میں ٹرائل شو میں بھی نہیں گئی تھی۔ ایک صحافی نے مجھے فون کرکے پوچھا کہ ’کیا آپ کو اس سین کے بارے میں معلوم ہے؟ ہمیں حیرت ہے کہ آپ نے یہ کیسے منظور کیا؟‘ سب جانتے تھے کہ وہ میری ڈپلیکیٹ تھی۔‘‘

جب اداکارہ نے فلم کے پروڈیوسر پرکاش مہرا سے اس بارے میں پوچھا تو انہوں نے انکار کردیا۔ عائشہ نے بتایا، ’’میں نے پرکاش جی کو فون کیا تو انہوں نے کہا کہ فلم میں ایسا کوئی سین نہیں ہے۔ لیکن جب میں نے پریس شو میں یہ سین خود دیکھا تو مجھے بہت غصہ آیا اور میں نے خود کو دھوکا کھایا ہوا محسوس کیا۔ اگلے ہی دن میں نے IMPPA میں کیس دائر کر دیا۔‘‘

عائشہ جھلکا نے 90 کی دہائی میں ’قربان‘، ’جو جیتا وہی سکندر‘ اور ’کھلاڑی‘ جیسی سپر ہٹ فلموں میں کام کیا تھا۔ 2000 کی دہائی میں انہوں نے اداکاری چھوڑ دی کیونکہ انہیں اچھے کردار نہیں مل رہے تھے۔ حال ہی میں وہ ’سیلیبریٹی ماسٹر شیف‘ اور پرائم ویڈیو کے ویب شوز ’ہش ہش‘ اور ’ہیپی فیملی‘ میں نظر آئی ہیں۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟

معروف پاکستانی ڈرامہ و فلم نگار خلیل الرحمٰن قمر نے پاکستان میں اپنے ساتھ ہونے والے ناانصافی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وہ بھارت میں بھی کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے خلیل الرحمٰن قمر نے اپنے متنازع ہنی ٹریپ کیس سمیت مختلف موضوعات پر بات کی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان میں ملنے والے سلوک پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ برسوں تک انہوں نے بھارت میں کام نہ کرنے کا اصول اپنایا، متعدد پیشکشوں کو ٹھکرایا، مگر اب وہ وقت گزر چکا ہے۔ ’میں نے اپنے وطن کے لیے بہت کچھ کیا، لیکن میرے ساتھ جو سلوک ہوا، اس نے میری حب الوطنی کو سخت ٹھیس پہنچائی ہے۔‘

خلیل الرحمٰن قمر نے انکشاف کیا کہ ماضی میں بھارتی اداکار اور عوام ان سے بے حد محبت اور احترام کا اظہار کرتے تھے۔ ’بعض اداکار تو فون پر بات کرتے ہوئے رو پڑتے تھے، جبکہ یہاں اپنے لوگوں کا رویہ مجھے رنجیدہ کرتا ہے۔‘

انہوں نے بھارتی فلمی صنعت کی جانب سے ماضی میں کی گئی نقل کا بھی ذکر کیا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ ان کے 1999 کے مشہور ڈرامے ’بوٹا فرام ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ کی کہانی کو جزوی طور پر چُرا کر 2000 میں بھارتی فلم ’جس دیش میں گنگا رہتا ہے‘ بنائی گئی، جس میں گووندا نے مرکزی کردار نبھایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی فنکاروں کو دی جانے والی اہمیت کے برعکس، پاکستانی فنکاروں کو بھارت میں خود کو متعارف کرانا پڑتا ہے۔’ہمارے اداکاروں کو عزت نہیں ملتی، جبکہ بھارتی اداکار یہاں آکر ستارے بن جاتے ہیں، اور میڈیا ان کے پیچھے پاگل ہو جاتا ہے۔‘

خلیل الرحمٰن قمر نے آخر میں کہا کہ ان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں، خصوصاً ہنی ٹریپ کیس اور جان سے مارنے کی کوشش نے انہیں اس فیصلے پر مجبور کیا ہے کہ اب وہ بھارت میں بھی فنی خدمات انجام دینے کے لیے تیار ہیں۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • ’اداکارہ نہیں بننا چاہتی تھی‘، خوشبو خان اس فیلڈ میں پھر کیسے آئیں؟
  • کبھی نہیں کہا میرے خلاف مہم کے پیچھے علیمہ خان ہیں، شیر افضل مروت
  • راشد لطیف نے 90 کی دہائی میں ٹیم میں ہونیوالی بغاوت سے پردہ اٹھادیا
  • بھارتی لیجنڈری اداکارہ ممتاز بھی پاکستانی ڈراموں کی مداح نکلیں
  • ’حادثے سےقبل جنید جمشید سخت بے چین تھے،اہلیہ رضیہ جنید کا جذباتی انکشاف
  • بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
  • بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
  • کے ڈی اے میں 500 بوگس پنشنرز سامنے آگئے ،پی اے سی اجلاس میں انکشاف
  • خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟
  • مشہور ریسلر رے مسٹیریوں سے متعلق بری خبر!