امریکی یونیورسٹیوں میں پاکستانیوں سمیت درجنوں طلبہ کے ویزے اچانک منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
امریکی یونیورسٹیوں میں پاکستانیوں سمیت درجنوں طلبہ کے ویزے اچانک منسوخ WhatsAppFacebookTwitter 0 8 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن: بین الاقوامی طلبہ کیلئے امریکا کی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنا مشکل ہو گیا، امریکی یونیورسٹیوں میں پاکستانیوں سمیت درجنوں بین الاقوامی طلبہ کے ویزے اچانک منسوخ کر دیئے گئے۔
ویزا منسوخی بغیر پیشگی اطلاع اور قانونی کارروائی کے کی گئی، ہارورڈ، اسٹینفورڈ، یو سی ایل اے اور یونیورسٹی آف مشی گن سمیت کئی تعلیمی اداروں کے طلبہ کے ویزے منسوخ ہوئے ہیں۔
یوسی ایل اے میں 12 طلبہ اور گریجویٹس کے ویزے منسوخ کیے گئے، یونیورسٹی آف مشی گن کے ایک طالب علم نے ازخود ملک چھوڑ دیا۔
طلبہ کے اچانک ویزے منسوخ ہونے سے تعلیمی اداروں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ ویزے منسوخ ہونے سے بین الاقوامی طلبہ بے چینی کا شکار ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب امریکی میڈیا کے مطابق جن یونیورسٹیوں کے طلبہ کے ویزے منسوخ کیے گئے ہیں ان کے ویزا منسوخی کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔
کالجز اور یونیورسٹیوں سے وابستہ اہلکاروں کا کہنا ہے کہ حکومت خاموشی سے یہ اقدام کر رہی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق پچھلے چند روز میں 141 بین الاقوامی طلبہ کے ویزے منسوخ کیے گئے ہیں جبکہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایک ہفتہ پہلے بتایا تھا کہ تین سو طلبہ کے ویزے منسوخ کیے جاچکے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: یونیورسٹیوں میں طلبہ کے ویزے
پڑھیں:
ہفتے کی چھٹی منسوخ کرنے کا اعلان
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے دفاتر میں ہفتے کی چھٹی منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے تمام دفاتر میں ہفتے کی چھٹی منسوخ کردی گئی۔
یہ فیصلہ مالی سال 2024-25 کے لیے مقرر کردہ محصولات کی وصولی کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔
تمام چیف کمشنرز کو ایک باضابطہ ہدایت جاری کی گئی ہے، جس میں انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سرکاری اوقات کار کی سختی سے پابندی کریں اور ہفتہ کو معمول کے کام کے دنوں کے طور پر دیکھیں۔
30 جون 2025 تک تمام ٹیکس آفس کی بروز ہفتہ کی چھٹی منسوخ کی گئی۔
ایف بی آر نے اپنی تمام دفاتر پر زور دیا کہ وہ ایک جامع حکمت عملی اپنائیں جس پر زیادہ سے زیادہ ریونیو کے سلسلے کو فوکس کیا جائے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حال ہی میں پاکستان کو رواں مالی سال کے لیے اپنے سالانہ ٹیکس ہدف کو 12,970 ارب روپے سے کم کرکے 12,370 ارب روپے کرنے کی اجازت دی تھی۔
نظرثانی کے باوجود، ایف بی آر کو مسلسل دباؤ کا سامنا ہے، کیونکہ مالی سال 25 کے پہلے نو ماہ کے لیے اس کا ریونیو شارٹ فال پہلے ہی 700 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:ٹک ٹاکر سجل ملک کی بھی مبینہ’متنازعہ‘ ویڈیو لیک ؟ سوشل میڈیا صارفین برہم